وزارت دفاع
آئی آئی ٹی کانپور کے 65 ویں یوم تاسیس کے موقع پر وزیرِ دفاع کا نوجوانوں سے خطاب :وکست بھارت کے وژن کو پورا کرنے کے لیے مقامی طور پر اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجی تیار کریں
’’جدید دور کی جنگ میں برتری قائم کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی ضروری ہے‘‘
’’دفاعی برآمدات 30-2029 تک 50,000 کروڑ روپے تک پہنچ جائیں گی‘‘: وزیرِ دفاع
یوم تاسیس کے موقع پر آئی آئی ٹی کانپور، ڈی پی ایس یو اور دیگر شراکت داروں کے درمیان مفاہمت ناموں کا تبادلہ ہوا
Posted On:
02 NOV 2024 5:57PM by PIB Delhi
وزیرِ دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے ہندوستانی نوجوانوں سے کہا کہ وہ اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجیز کو مقامی طور پر تیار کریں، جسے ملک درآمد کرتا ہے، تاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وکست بھارت کے وژن کو پورا کیا جا سکے۔ وہ 02 نومبر 2024 کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی)، کانپور کی 65ویں یوم تاسیس کی تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیرِ دفاع نے ’ٹیکنالوجی‘ کو آج ہر شعبے میں تیزی سے رونما ہونے والی تبدیلیوں کے پیچھے سب سے بڑا عنصر قرار دیا، جس میں ممالک موجودہ جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں ایک برتری قائم کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت جیسی مخصوص ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے نشاندہی کی کہ تکنیکی ترقی کی بنیاد پر، ممالک کے تین گروہ ہیں - پہلا جدید ٹیکنالوجی میں عروج پر ہے۔ دوسرا جمود کی حالت میں پہنچ گیا ہے اور تیسرا تکنیکی ٹیک آف کے مرحلے میں ہے۔
ہندوستان کو تیسرے گروپ میں رکھتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ آج قوم تکنیکی ترقی میں اعلیٰ مقام کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا، نوجوان روشن دماغوں پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا ادراک کریں اور ملک کی ترقی میں اپنا تعاون دیں۔ انہوں نے آئی آئی ٹی کانپور جیسے اداروں کو تعلیمی انجن قرار دیا، جو موجودہ مسابقتی ماحول میں ہندوستان کو متحرک کر سکتے ہیں اور اسے ممالک کے پہلے درجے میں جگہ دے سکتے ہیں۔
دنیا بھر میں جاری تنازعات کے درمیان دفاعی ماحولیاتی نظام میں ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیرِ دفاع نے کہا کہ ڈرون، لیزر کے جنگی طریقے، سائبر جنگی طریقے،سٹیک نشانے والے گائیڈڈ میزائل اور ہائپر سونک میزائلوں کے استعمال نے جنگ کو، ٹیکنالوجی کی بنیاد پر لڑی جانے والی جنگ میں تبدیل کر دیا ہے۔ دفاع کے شعبے میں 'آتم نربھربھارت' کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے کہ ہم اپنی اشیاء کے لیے ضروری کچھ اعلیٰ درجے کی ٹیکنالوجیز درآمد کرنے پر مجبور ہیں۔ جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت کے پیش نظر جدید ٹیکنالوجی کے دفاعی اطلاق پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے اس کوشش میں حکومت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور ہندوستان کو دفاع میں خود انحصار بنانے کے لیے تمام شراکت داروں بشمول پرائیویٹ سیکٹر اور تعلیمی اداروں کو ساتھ لے کر چلنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ "ہندوستان نے اپنے نوجوانوں کی طاقت پر 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کا خواب دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں اس خواب کی تعبیر کے لیے اپنی پوری طاقت لگانی چاہیے۔ ایک کہاوت ہے کہ اگر تم جلدی جانا چاہتے ہو تو اکیلے چلو۔ اگر تم بہت دور جانا چاہتے ہو تو ساتھ چلو۔‘‘ ہمیں اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مل کر چلنے کی ضرورت ہے ‘‘ ۔
دفاع میں خود انحصاری اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے،وزیرِ دفاع نے دفاعی مہارت کے لیے اختراع (آئی ڈی ای ایکس) پہل کے بارے میں بتایا جو اختراع کرنے والوں اور اسٹارٹ اپس کو 1.5 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اہم اور اسٹریٹجک دفاعی ٹیکنالوجیز میں اختراعات کو فروغ دینے کے لیے آئی ڈی ای ایکس (اے ڈی آئی ٹی آئی) اسکیم کے ساتھ اختراعی ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار ترقی شروع کی گئی تھی، جس میں اسٹارٹ اپ اپنی تحقیق، دفاعی ٹیکنالوجی میں جدت کی کوششوں کے لیے 25 کروڑ روپے تک کی گرانٹ ان ایڈ حاصل کرنے کے اہل ہیں۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ خود انحصاری کے حصول کی حکومت کی کوششوں کے مطلوبہ نتائج برآمد ہو رہے ہیں کیونکہ دفاعی برآمدات جو کہ دس سال قبل محض 600 کروڑ روپے کے قریب تھیں، مالی سال 24-2023 میں 21,000 کروڑ روپے کی ریکارڈ تعداد کو عبور کر گئیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ ترقی جاری رہے گی اور 30-2029 تک دفاعی برآمدات 50,000 کروڑ روپے تک پہنچ جائیں گی۔
رکشا منتری نے نشاندہی کی کہ ٹیکنالوجی کی تیاری میں تین بڑے مراحل شامل ہوتے ہیں –خیال کا پیدا ہونا یعنی آئیڈی ایشن،اس خیال کا نفاذ یعنی ایپلیکیشن اور تیسرا پروڈکشن - اور آئی آئی ٹی کانپور جیسے ادارے آئیڈیاز سے لے کر پروڈکٹس کی تخلیق تک بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مصنوعات اور ٹیکنالوجیز کے ساتھ سامنے آنے کی اہمیت پر زور دیا، جو مسلح افواج کے تیار ہونے کے بعد ان کی ضرورت بن جاتی ہیں۔
تقریبات کے ایک حصے کے طور پر، آئی آئی ٹی کانپور نے دفاعی اختراع پر ایک خصوصی تقریب کی میزبانی کی، جو ’آتم نر بھر بھارت‘ کے وژن سے ہم آہنگ ہے۔ جناب راجناتھ سنگھ نے آئی آئی ٹی کانپور میں اسٹارٹ اپ انکیوبیشن اینڈ انوویشن سینٹر (ایس آئی آئی سی) کے زیر اہتمام دفاعی تحقیق، پروڈکٹ اور انکیوبیشن شوکیس کا دورہ کیا، جس میں ایس آئی آئی سی -انکیوبیٹڈ 23 اسٹارٹ اپس کے اہم حل پر روشنی ڈالی گئی، جس میں خود مختار نظام، اے آئی سے چلنے والی نگرانی، اور جدید مواصلاتی آلات جیسی دفاعی ٹیکنالوجی میں پیشرفت پیش کی گئی۔۔ وزیرِ دفاع نے نمائشی اسٹالوں پر اسٹارٹ اپ کے بانیوں اور تحقیقی ٹیموں کے ساتھ تبادلہء خیال کے دوران قومی سلامتی کو بڑھانے میں ان کے تعاون کی ستائش کی۔
شراکت کو مضبوط بنانے کے لیے کئی مفاہمت ناموں پر بھی دستخط کیے گئے، بشمول آئی آئی ٹی کانپور کا بی ای ایم ایل اور ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ (ایچ اے ایل) کے ساتھ فوجی نقل و حمل اور دفاعی اختراعات میں پیشرفت، اور انکیوبیشن کوششوں کو مضبوط بنانے کے لیے کانپور یونیورسٹی کے ساتھ شراکت داری۔ ڈی ڈی آر اینڈ ڈی کے سکریٹری اور ڈی آر ڈی او کے چیئرمین ڈاکٹر سمیر وی کامت نے چھ تبدیلی والے ڈی آر ڈی او پروجیکٹس کے لیے منظوری نامے پیش کیے، جب کہ آئی ڈی ای ایکس کی مالی اعانت سے چلنے والے اسٹارٹ اپس کے لیے ایس آئی ڈی بی آئی کی میچنگ آفر سے ضروری فنڈنگ کو مزید تقویت حاصل ہوئ۔
اس تقریب میں ملک کے تازہ ترین دفاعی اقدامات جیسے آئی ڈی ای ایکس کے دفاعی بھارت اسٹارٹ اپ چیلنج 12 اور اے ڈی آئی ٹی آئی2.0 چیلنجز پر کلیدی بات چیت بھی شامل تھی، جس نے حاضرین کو دفاعی اختراع کے منظر نامے کے بارے میں قیمتی خیالات سے رو شناس کرایا۔ جناب راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں ایک یادگاری درخت کا لگایا جانا، تکنیکی اور دفاعی ترقی اور پائیداری کے عزم میں آئی آئی ٹی کانپور کی پائیدار میراث کی علامت ہے۔
اس تقریب میں سکریٹری (دفاعی پیداوار) جناب سنجیو کمار، سکریٹری محکمہ دفاع آر اینڈ ڈی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت، آئی آئی ٹی کانپور کے ڈائریکٹر پروفیسر منیندرا اگروال، ایس آئی آئی سی کے پروفیسر انچارج پروفیسر دیپو فلپ، طلبہ اور ادارے کے ممتاز سابق طلباء نے شرکت کی۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U: 2032 )
(Release ID: 2070356)
Visitor Counter : 16