عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
خصوصی مہم 4.0 کے حصے کے طور پر، محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات نے 29 اکتوبر 2024 کو سی ایس او آئی وِنے مارگ میں ای-آفس اور ای-آفس اینالیٹکس ڈیش بورڈ پر قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا
مرکزی حکومت کے 84 وزارتوں /محکموں کے 172 عہدیداران نے ورکشاپ میں شرکت کی
اس ورکشاپ نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ای-آفس کے مستقبل کے روڈ میپ، سائبر سکیورٹی کی چوکسی اور لچکدار اقدامات کے بارے میں آگاہی پیدا کی
Posted On:
01 NOV 2024 3:08PM by PIB Delhi
خصوصی مہم 4.0 کے حصے کے طور پر، محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات نے 29 اکتوبر 2024 کو سی ایس او آئی وِنے مارگ میں ای-آفس اور ای-آفس اینالیٹکس ڈیش بورڈ پر قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا ۔ مرکزی حکومت کے 84 وزارتوں /محکموں کے 172 اہلکاروں نے ورکشاپ میں شرکت کی ۔
ورکشاپ کے دوران درج ذیل موضوعات پر پرزنٹیشنس پیش کی گئیں : (i) ای-آفس 7.0 اور منسلک /ذیلی دفاتر اور خود مختار اداروں میں ای-آفس کا نفاذ؛ (ii) فیصلہ سازی میں کارکردگی کے اضافے اور ای-آفس اینالیٹکس ڈیش بورڈ کے لیے حکومت کی پہل؛ (iii) سائبر سکیورٹی کے پروٹوکولز اور ای-آفس کے آغاز کو مضبوط کرنے کے لیے اہم اقدامات؛ اور (iv) صارف کے تجربات اور رائے دہی کا اشتراک ۔
ای-آفس، بھارت حکومت کے ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت ایک مشن موڈ پروجیکٹ ہے ۔ ڈی اے آر پی جی ، جو مرکزی حکومت کی وزارتوں/ محکموں میں ای-آفس کے نفاذ کے لیے نوڈل محکمہ ہے، مرکزی حکومت میں فائل کے کام کی ڈیجیٹائزیشن کے کامیاب نفاذ میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ اس وقت مرکزی حکومت کی وزارتوں/ محکموں میں ای-آفس کی اپنائیت تقریباً 95فیصد ہے ۔
ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری جناب وی ۔ سری نیواس نے آفس کے طریقۂ کار کے مرکزی سکریٹریٹ کے دستی رہنما خطوط میں ترامیم کے ذریعے ای – آفس کو اختیار کرنے کے لیے وزارتوں / محکموں پر شدید زور دیا، جس کے نتیجے میں ای-آفس کی اپنائیت 95فیصد تک پہنچ گئی ۔ ای-آفس نے وبائی مرض کے دوران مرکزی سکریٹریٹ کی بلا رکاوٹ کارکردگی میں اہم کردار ادا کیا ۔ ای-آفس پلیٹ فارم نے کاغذ /اسٹیشنری کی بچت کے ذریعے خزانے کے لیے بچت کی اور کاغذ کے کم استعمال کی وجہ سے آلودگی میں کمی کی ۔ ڈی اے آر پی جی نے ای-آفس اینالیٹکس سسٹم کا آغاز کیا جو کہ بہت مؤثر ثابت ہوا ۔
این سی آئی آئی پی سی کے ڈی جی ، جناب نوین کمار سنگھ نے کہا کہ ورکشاپ مرکزی حکومت کے ملازمین میں سائبر سکیورٹی کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی اور تعلیم پیدا کرنے کا ایک پلیٹ فارم ہے ۔ انہوں نے سادے اقدامات کا استعمال کر کے ساءبر نگرانی اور لچک کی وکالت کی ، جو ای-آفس کے سائبر اسپیس کو محفوظ بنانے، وی پی این اسناد خاص طور سے انتظامی اسناد کو محفوظ بنانے اور دیگر چھوٹے قابل عمل اقدامات میں اہم تبدیلیاں لا سکتے ہیں جو ای – آفس ڈیجیٹل اسپیس میں ساءبر سکیورٹی کو یقینی بناتی ہیں اور سائبر ہائی جین کی ثقافت کو پروان چڑھاتی ہیں ۔
این آئی سی کی ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل محترمہ راچنا شری واستوا، ، نے کہا کہ 100 دن کے ایجنڈے کے ایک حصے کے طور پر ، حکومت نے تمام ذیلی تنظیموں، خود مختار اور قانونی اداروں میں ای-آفس کے نفاذ کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ 100 دنوں میں 92 منسلک/ ذیلی دفاتر اور خود مختار اداروں نے ای-آفس سسٹم کو اپنایا ہے، جس سے مجموعی طور پر 393 ایسے ادارے ای-آفس میں شامل ہوگئے ہیں ۔ این آئی سی دبیانگ جن (بصری طور پر معذور) تک رساءی ، بھاشنی ٹرانسلیشن (بشمول آواز) اور انسکرپشن سہولت کے ساتھ ای-آفس کے ایک نئے ورژن پر کام کر رہی ہے ۔
ڈی اے آر پی جی کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ جیا دوبے، نے فیصلہ سازی میں کارکردگی کے اضافے (آئی ای ڈی ایم) کے لیے حکومت کے اقدم اور کس طرح ای-آفس اینالیٹکس فیصلہ سازی میں کارکردگی کے اضافے کی جانب حکومت کے اقدامات کی نگرانی اور تشخیص میں مدد کرتی ہے ، کو پیش کیا ۔
ڈی او پی ٹی، وزارت داخلہ، وزارت صحت و خاندانی بہبود اور اسکولی تعلیم اور خواندگی کے محکمے نے ای-آفس سسٹم میں بہتری کے لیے اپنے تجربات کا اشتراک کیا جنہیں فیڈ بیک کے طور پر استعمال کیا جائے گا ۔ دیگر وزارتوں / محکموں کی تجاویز بھی کھلی مجلس میں لی گئی ۔
*****
ش ح – ا ک –ت ح
U: 2003
(Release ID: 2070157)
Visitor Counter : 8