وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

جانوروں کی صحت کے لیے بااختیار کمیٹی نے بھارت  کے جانوروں کی صحت کے شعبے میں کی گئی پیشرفتوں کا جائزہ لیا


ملک میں جانوروں کی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے کام کاج سے متعلق تیاریوں کو بڑھانے کے لیے موک ڈرل کا منصوبہ بنایا گیا

Posted On: 30 OCT 2024 9:41PM by PIB Delhi

وگیان بھون میں 28 اکتوبر 2024 کو حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر  پروفیسر اجے کمار سود کی صدارت اور ڈی اے ایچ ڈی کی سکریٹری محترمہ الکا اپادھیائے کی نائب صدارت میں مویشی پروری اور ڈیری (ڈی اے ایچ ڈی) کی بااختیار کمیٹی برائے جانوروں کی صحت (ای سی اے ایچ) کی آٹھویں میٹنگ منعقد ہوئی۔ 

 

انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)، سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او)، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)، ڈیپارٹمنٹ آف بایو ٹکنالوجی (ڈی بی ٹی) وغیرہ کے نمائندے ہندوستان کی جانوروں کی صحت کے شعبہ میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے بطور رکن موجود تھے۔

میٹنگ کے دوران، محکمے نے جانوروں کی ادویات، ویکسین، حیاتیاتی اور فیڈ ایڈیٹیو کو ریگولیٹری ہموار کرنے میں اب تک کی گئی کوششوں اور کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ محکمہ نے مویشیوں کی بیماریوں جیسے پاؤں اور منہ کی بیماری (ایف ایم ڈی)، مالٹا بخار، پیسٹ ڈیس پیٹٹس رومینٹس (پی پی آر)، اور کلاسیکل سوائن فیور (سی ایس ایف) جیسی مویشیوں کی بیماریوں کے لیے جاری ٹیکہ کاری پروگرام  میں نمایاں پیش رفت کی بھی اطلاع دی جو لائیو اسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام (ایل ایچ اینڈ ڈی سی پی) کے تحت 100فیصد مرکزی فنڈنگ وصول کر رہے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ تمام ویکسین مقامی طور پر تیار کی گئی ہیں اور ان کی مینوفیکچرنگ بھی گھریلو طور پرکی جارہی ہے، جو جانوروں کی صحت میں خود کفالت اور عالمی تعاون کے تئیں ہندوستان کے عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔ مزید برآں، پرنسپل سائنٹیفک ایڈوائزر کو نیشنل ڈیجیٹل لائیو سٹاک مشن (این ڈی ایل ایم) پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بھی بتایا گیا، جس کا مقصد ملک میں ٹیکہ کاری، افزائش نسل اور علاج سمیت تمام مویشیوں اور مویشی پروری کی سرگرمیوں کی ڈیجیٹل شناخت اور رجسٹریشن کرنا ہے۔ ڈیجیٹل پلیٹ فارم فی الحال ہر سیکنڈ میں 16 سے زیادہ لین دین کر رہا ہے، جو پروگرام کی وسیع رسائی اور کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001U805.jpg

ون ہیلتھ مشن کے تحت، محکمہ جلد ہی بیماریوں کے انتظام کی غرض سے آپریشنل تیاری کو بہتر بنانے کے لیے جانوروں کی بیماری کی روک تھام پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک فرضی مشق کرے گا۔ پروفیسر اجے کمار سود نے حال ہی میں معیاری ویٹرنری ٹریٹمنٹ گائیڈلائنز(ایس وی ٹی جی) اور جانوروں کی بیماریوں کے لیے کرائسز مینجمنٹ پلان(سی ایم پی) کے ساتھ 25 ملین ڈالر کے جی- 20 پانڈیمک فنڈ پروجیکٹ کے آغاز کی بھی تعریف کی۔ پانڈیمک فنڈ پروجیکٹ کا مقصد لیبارٹری کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا، بیماریوں کی نگرانی کو بڑھانا اور ملک میں جانوروں کی صحت کے نظام میں لچک کو بڑھانے کے لیے انسانی وسائل کو مضبوط کرنا ہے۔

ای سی اے ایچ نے حال ہی میں جاری کردہ بیماری سے متعلق ایکشن پلان پر بھی غور کیا جس میں بایو سیکیوریٹی اقدامات، بہتر نگرانی، اور ویکسینیشن پروٹوکول کے ذریعے بیماری کے فعال انتظام پر زور دیا گیا ہے، اس طرح ہندوستان میں مرغ مرغیوں کی آبادی اور صحت عامہ دونوں کی حفاظت ہوتی ہے۔ ماضی میں کیرالہ میں ہائی پیتھوجینک ایویئن انفلوئنزا  (ایچ پی اے آئی )کے پھیلاو  کی روک تھام کےسلسلے میں، محکمہ نے اس بیماری کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی غرض سےایک جامع حکمت عملی تیار کی ہے، جس سے صحت عامہ  سے متعلق اہم خطرات کو روکا جا سکتا ہے۔ میٹنگ کے دوران بتایا گیا کہ مرغ مرغیوں کے جبری ذبیحہ کے معاوضے کی شرحوں پر نظر ثانی کی گئی اور محکمہ کے ذریعہ ستمبر کے مہینے کے دوران تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مطلع کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029P29.jpg

اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ ورلڈ آرگنائزیشن فار اینیمل ہیلتھ(ڈبلیو او اے ایچ)نے حال ہی میں آئی سی اے آر-این آئی وی ای ڈی آئی، بنگلور کو پی پی آر اور لیپٹوس پائروسس کے لیے بھارت میں ڈبلیو او اے ایچ حوالہ لیبارٹریز کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ اس سے قبل، آئی سی اے آر -نشاد، بھوپال (ایویئن انفلوئنزا کے لیے) اورکے وی ایف ایس یو، بنگلور (ریبیز کے لیے) کو پہلے ہی یہ تسلیم کیا جا چکا ہے جو کہ جانوروں کی صحت کو بڑھانے کے لیے ڈی اے ایچ ڈی کے مسلسل عزم کو اجاگر کرتا ہے۔

جانوروں کی صحت پر بااختیار کمیٹی

سال2021 میں قائم کیا گیا، ای سی اے ایچ ، ڈی اے ایچ ڈی کے تھنک ٹینک کے طور پر کام کرتا ہے، جو قومی صحت کے پروگراموں، ابھرتے ہوئے بیماریوں کے خطرات، ون ہیلتھ مشن کے اقدامات، اور ویٹرنری ویکسینز، ادویات اور حیاتیاتی مرکبات کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کے بارے میں شواہد پر مبنی معلومات اور پالیسی سفارشات فراہم کرتا ہے۔

******

ش ح ۔ ک ح۔

U-1978


(Release ID: 2070008) Visitor Counter : 21


Read this release in: English , Hindi