وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

سواولمبن 3.0:  وزیر دفاع نے دیسی دفاعی ٹیکنالوجیز اور آپریشنل صلاحیتوں کو آگے بڑھانے کے لیے آدیتی  3.0 چیلنج اورڈسک-13 کا آغاز کیا


ہندوستانی بحریہ کواسپرنٹ چیلنجز کے تحت ہندوستانی صنعتوں سے 2,000 سے زیادہ تجاویز موصول ،جسے171معاہدوں کے  ذریعہ  مکمل کیا جائے گا

سوالمبن نے آئی ڈیکس(آئی ڈی ای ایکس ) کے تحت 213 ایم ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپ کے ساتھ تعاون کیا،  19 معاملوں میں 2000 کروڑ روپے سے زائد قیمت کے اے او این دیئے گئے ، 784 کروڑروپے سے زائد  کےمعاہدے ہوئے

جناب راج ناتھ سنگھ نے  اختراع کرنے والوں اور اسٹارٹ اپس سے ایسی مصنوعات بنانے  کا اعلان کیاجو مسلح افواج کے لئے ضرورت بن سکیں

"حکومت کی خود انحصاری کی کوششوں نے ملک میں سائنس،ٹیکنالوجی اور اختراع کو ایک انقلابی آئیڈیا بنا دیا ہےٌٗٗٗ

ایک اور قابل توجہ ممبئی سے توتیکورن  تک تقریباً 1500 کلو میٹر کا خود مختار شاہراہ آپریٹ کرنے کے لئے 'ساگر مالا پریکرما' کو ہری جھنڈی دکھانا تھا

Posted On: 29 OCT 2024 6:03PM by PIB Delhi

وزیر دفاع  جناب راج ناتھ سنگھ نے 29 اکتوبر 2024 کو نئی دہلی میں واقع بھارت منڈپم میں بحریہ اختراع  اور سودیسی آرگنائزیشن  ( این آئی آئی او) سیمینار ' سوالمبن' کے دوران آئی ڈی ای ایکس (اے ڈی آئی آئی او3.0) چیلنجز کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے  تیسرے ایڈیشن  اور ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنجز ( ڈی آئی ایس سی-13) کے 13ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ ان چیلنجوں کا مقصد سودیسی دفاعی ٹیکنالوجیز اور آپریٹنگ صلاحیتوں کو آگے بڑھانا ہے۔ 

آدیتی  3.0 نے ہندوستانی بحریہ کی جانب سے ہائی پاور مائیکرو ویو ویپن سسٹم ڈیزائن کرنے کا چیلنج ہے۔تین ہندوستانی  افواج  کی جانب سے اور دو دو ہندوستانی بحریہ اور ہندوستانی فضائیہ کی جانب سے آرٹیفیشیل اینٹلیجنس ، فوجی مواصلات اور آزاد باٹس کےشعبہ میں۔

اس موقع پر وزیر دعاع نے آئی ڈیکس فاتحین اور ہیکا تھان ایوارڈ یافتگان کو بھی اعزاز سے نوازا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 'سوالمبن' کے گزشتہ دو سیشنز میں ہندوستانی بحریہ کو اسپرنٹ چیلنجز کے تحت  ہندوستانی صنعتوں سے  2000سے زائد تجاویز موصول ہوئے جن کا افتتاح جولائی 2022 میں سوالمبن  1.0کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے  کیا تھا۔اسپرنٹ کا مطلب ہے آئی ڈیکس ، بحریہ اختراع اور سودیسی آرگنائزیشن اور فروغ ایکسلریشن  سیل کے توسط سے ریسرچ اور ڈیولپمنٹ میں پال ولٹنگ کی حمایت کرنا شامل ہیں۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ان تجاویز کو 155چیلنجز میں تبدیل کردیا گیا ہے جس سے 171 معاہدوں کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ سولمبن پہل نے آئی ڈیکس کے تحت 213ایم ایس ایم آئی اور اسٹارٹ اپ کے ساتھ تعاون کیا ہے۔اب تک  19 معاملوں میں 2000کروڑ روپے سے زائد کی ضرورت کی منظوری دی گئی ہے جن میں سے 784کروڑروپے  تک کے معاہدے تکمیل پاچکے ہیں ۔

وزیر دفاع نے مسلح افواج کو درپیش چیلنجز کے جدید حل پیش کرنے پر فاتحین کو مبارکباد دی اور ان کے کام کو غیر معمولی قرار دیا۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے ان سے کہا کہ وہ آگے کی سوچیں اور ایسی مصنوعات تیار کریں جن کی فوری ضرورت نہ ہو لیکن حقیقت میں تیار ہونے کے بعد مسلح افواج کی ضرورت بن سکتی ہے۔

ڈجیٹل لین دین کی کامیابی کا ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ آج ہندوستان ڈجیٹل ادائیگیوں کے معاملے میں دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے۔ انہوں نے جن دھن، آدھار اور موبائل کی تثلیث کا بھی ذکر کیا جس نے سرکاری اسکیموں کی تقسیم کو آسان اور شفاف بنایا ہے۔ اس کوشش میں حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے،  جناب  سنگھ نے کہا کہ آپ صحیح وقت کا انتظار نہیں کرتے، بلکہ آپ صحیح وقت لاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ پوری طرح اہل ہیں اور آپ کو جدت کے ذریعے نئے آئڈیاز کے ساتھ آگے آنا چاہیے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی طرف سے کی جا رہی خود انحصاری کی کوششوں کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ گزشتہ چند برسوں میں لائی گئی تبدیلیوں نے قومی سلامتی کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک نئی ثقافت کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہم اسلحے اور آلات کے لیے درآمدات پر اتنے منحصر ہو گئے تھے کہ نئے خیالات کبھی جنم نہیں لے سکتے تھے۔ نظریات تھے بھی تو ان پر عمل درآمد کا کوئی نظام نہیں تھا۔ جناب سنگھ نے کہا کہ یہ ہمارے وزیر اعظم کی دور اندیشی کا نتیجہ ہے کہ  گزشتہ کچھ  برسوں میں صورتحال میں تیزی سے بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس ایک ماحولیاتی نظام بھی ہے جو نتائج دیتا ہے اور ہم تیزی سے خود انحصاری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ وزیر دفاع نے ہندوستانی بحریہ کو ایک اختراعی بحریہ کے طور پر بیان کیا اور خود انحصاری کے حصول کے لیے اس کی کوششوں کو سراہا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے 'خود انحصار ہندوستان' کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کی اہم شراکت کا اعتراف کیا۔ انہوں نے حکومت کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا پبلک سیکٹر پہلے ہی اس میں شامل تھا۔ لیکن، جب ہم اقتدار میں آئے تو ہم نے محسوس کیا کہ یک طرفہ کوششوں سے کامیابی نہیں مل سکتی، دوسری  جانب کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دفاعی صنعتی ماحولیاتی نظام میں نجی شعبے کی شراکت بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارے دفاعی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز خود انحصاری کے ہدف کو حاصل کرنے کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ نے حال ہی میں اپنی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہوئے 'مہارتن' کا درجہ حاصل کیا ہے اور کارکردگی کے نقطہ نظر سے یہ انتہائی  خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے دفاعی پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز اور پرائیویٹ سیکٹر سے اپیل کی کہ وہ 'مسلسل جدت طرازی' کے زور پر دن بہ دن نئی بلندیوں کو حاصل کریں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت کی مشترکہ کوششوں سے نہ صرف درآمدات پر انحصار کم ہوا ہے بلکہ سرکاری اور نجی شعبے دفاع میں 'خود انحصاری' کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ سائنس، ٹیکنالوجی، اختراعات اور خود انحصاری کو فروغ دیا جا رہا ہے جو ملک بھر میں ایک انقلابی خیال کے طور پر ابھرا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختراع اور خود انحصاری کا خیال بڑھ رہا ہے اور حکومت کی کوششوں سے نوجوانوں میں یہ شعور بیدار ہوا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے ملک میں اسٹارٹ اپس کی تعداد میں اضافے کی وجہ نوجوانوں میں اختراع کو قرار دیا، جو اب ایک لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے، جس میں 100 سے زیادہ ایک یونیکارن بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارٹ اپس دفاعی مینوفیکچرنگ میں بڑا کردار ادا کر رہے ہیں اور ہمارے ملک کے نوجوانوں نے محسوس کیا ہے کہ وہ اختراع کے ذریعے ملک کو خود انحصار بنا سکتے ہیں۔

اس موقع پر بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی نے اپنے خطاب کے ذریعے قومی بحری مفادات کے تحفظ کے لیے ہندوستانی بحریہ کے عزائم کو دہرایا اور کہا کہ اس سفر کو آسان بنانے کے مقصد سے اس کا مقصد سال 20247 تک ایک 'مکمل طور پر خود انحصار فورس' بنانے کا عزم کیا گیا ہے۔ انہوں نے  کہا کہ بحریہ کے ذریعہ ڈیفنس انوویشن آرگنائزیشن ( ڈی آئی او) اور نیول انوویشن اینڈ انڈیجنائزیشن آرگنائزیشن کی مشترکہ کوششوں کے ذریعے دفاعی صنعت کو درپیش 173 چیلنجز کو عملی حل اور مثبت نتائج میں تبدیل کیا گیا ہے، جس میں وزیراعظم  کی جانب سے  'آزادی کاامرت مہوتسو' کے حصے کے طور پر شروع کیے گئے تمام 75 چیلنجز بھی شامل ہیں۔

نیول چیف نے کہا کہ ہمارے گزشتہ دو ایڈیشنز کی متاثر کن کامیابی نے ہمیں نئی ​​تبدیلی کی ٹیکنالوجی چیلنجز اور ہیکاتھون کے آغاز کے ذریعے اس سال کے ایڈیشن کے دائرہ کار اور پیمانے کو بڑھانے کی تحریک دی ہے۔ اس تاریخی تقریب میں ہمارے دفاعی شعبے کے نمائندوں کی اب تک کی سب سے بڑی شرکت دیکھی جا رہی ہے، جس میں فوج، فضائیہ اور کوسٹ گارڈ کے ساتھ ساتھ سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز، ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشنز کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

اس موقع پر وزیر دفاع نے آئی ڈیکس کے فاتحین اور اختراع کاروں کی طرف سے تیار کردہ اختراعات اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو دیکھا۔ تقریب کی ایک اور خاص بات ممبئی سے توتیکورن تک تقریباً 1,500 کلومیٹر کے آزاد  شاہراہ کو چلانے کے لیے ’ساگرمالا پریکرما‘ کو جھنڈی دکھانا تھا۔ اس موقع پر بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ، تھری آر ڈی ٹیک اور بھارت سیمی کنڈکٹرز کے درمیان سیمی کنڈکٹرز جیسی خصوصی مصنوعات کے لیے مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے ایک مفاہمت نامے کا تبادلہ ہوا۔

اس موقع پر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ، ڈیفنس سکریٹری (نامزد) جناب آر کے سنگھ، ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری اور ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن کے چیئرمین ڈاکٹر سمیر وی کامت بھی موجود تھے۔ انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف کے چیئرمین، وزارت دفاع کے دیگر اعلیٰ سول اور فوجی حکام، ڈیفنس مینوفیکچررز کمیٹی آف انڈیا کے چیئرمین جناب راجندر سنگھ بھاٹیہ، دفاعی صنعت کے ممتاز تاجر اور تعلیمی شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگ موجود تھے۔

٭٭٭٭٭

ش ح۔ ظ ا

UR No.1888


(Release ID: 2069441) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil