وزارت دفاع
آتم نربھرتا کی طرف گامزن:ہندوستان کا دفاعی انقلاب
مالی سال24-2023 میں گھریلو پیداوار1.27 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی اور ایک دہائی میں برآمدات میں 30 گنا اضافہ ہوا
Posted On:
29 OCT 2024 11:21AM by PIB Delhi
تعارف
28 اکتوبر 2024 کو وڈودرا، گجرات میں ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ (ٹی اے ایس ایل) کیمپس میں ٹاٹا ایئر کرافٹ کمپلیکس کا حالیہ افتتاح، دفاع میں آترنربھرتا کی طرف ہندوستان کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ سہولت جوکہ سی-295 ملٹری ٹرانسپورٹ ایئرکرافٹ کی تیاری کے لیے وقف ہے، ہندوستان میں فوجی طیاروں کے لیے پہلے نجی شعبے کی فائنل اسمبلی لائن (ایف اے ایل) بن گئی ہے، جو مقامی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کو واضح کرتی ہے۔ اس پروگرام کے تحت 56 سی-295 طیارے فراہم کیے جائیں گے، جن میں سے ابتدائی 16 اسپین میں ایئربس سے آنے والے ہیں اور باقی 40 مقامی طور پر تیار کیے جائیں گے۔ یہ اقدام دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری کی طرف ہندوستان کی تبدیلی کی مثال ہے، جس کا مقصد آپریشنل تیاری کو مضبوط بنانا اور غیر ملکی درآمدات پر انحصار کو کم کرنا ہے۔
دفاع میں آتم نربھرتا کے تئیں ہندوستان کی وابستگی کا مزید ثبوت اس کا ہتھیاروں کے ایک بڑے درآمد کنندہ سے مقامی پیداوار کے اُبھرتے ہوئے مرکز میں تبدیل ہونا ہے۔اسٹریٹجک حکومتی پالیسیوں کے ذریعے برپایہ تبدیلی مالی سال24-2023 میں ایک تاریخی مقام پر پہنچ گئی ہے،چنانچہ وزارت دفاع نے گھریلو دفاعی پیداوار میں1.27 لاکھ کروڑروپے کی بے مثال اطلاع دی ہے۔ ایک بار غیر ملکی سپلائرز پر انحصار کرنے کے بعد، ہندوستان اب اپنی سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خودکفیل تیاری کو اعلیٰ ترجیح دیتا ہے ، جس سے قومی لچک کو مضبوط کرنے اور بیرونی ذرائع پر انحصار کم کرنے کے اُس کے وژن کو تقویت ملتی ہے۔
ہندوستان کی دفاعی پیداوار میں اضافہ
ہندوستان نے مالی سال (ایف وائی)24-2023 کے دوران قیمت کے لحاظ سے مقامی دفاعی پیداوار میں اب تک کی سب سے زیادہ نمو حاصل کی ہے، جو آتم نربھرتا کے حصول پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومتی پالیسیوں اور اقدامات کے کامیاب نفاذ سے پیدا ہوئی ہے۔تمام ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (ڈی پی ایس یو)، دفاعی اشیاء تیار کرنے والی دیگر پبلک سیکٹر یونٹس اور نجی کمپنیوں کے اعداد و شمار کے مطابق دفاعی پیداوار کی قیمت1,27,265 کروڑ روپے کی ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی ہے، جو 15-2014 میں46,429 کروڑ روپے سے تقریباً 174 فیصد متاثر کن اضافے کی نمائندگی کرتی ہے۔
تاریخی طور پر، ہندوستان اپنی دفاعی ضروریات کے لیے بیرونی ممالک پر بہت زیادہ انحصار کرتا تھا، جس میں تقریباً 70-65 فیصد تک دفاعی سامان درآمد کیا جاتا تھا۔ تاہم یہ منظرنامہ ڈرامائی طور پر بدل گیا ہے اور اب ہندوستان کے اندر ہی تقریباً 65فیصد دفاعی سازوسامان تیار کیے جاتے ہیں۔ یہ تبدیلی اس اہم شعبے میں خود انحصاری کے لیے ملک کے عزم کی عکاسی کرتی ہے اور اس کے دفاعی صنعتی بنیاد کی مضبوطی کو واضح کرتی ہے، جس میں 16 ڈیفنس پبلک سیکٹر یونٹس(ڈی پی ایس یوز)، 430 سے زائد لائسنس یافتہ کمپنیاں اور تقریباً 16,000بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی انٹرپرائزز(ایم ایس ایم ای) شامل ہیں۔خاص طور پر اس پیداوار کا 21فیصد حصہ نجی شعبے سے آتا ہے، جو خود انحصاری کی طرف ہندوستان کے سفر کو تقویت دیتا ہے۔
میک اِن انڈیا پہل کے ایک حصے کے طور پر بڑے دفاعی پلیٹ فارمز جیسے دھنش آرٹلری گن سسٹم، ایڈوانسڈ ٹووڈ آرٹلری گن سسٹم (اے ٹی جی ایس)، مین بیٹل ٹینک (ایم بی ٹی) ارجن، ہلکے جنگی طیارے (ایل سی اے) تیجس، آبدوزیں، فریگیٹس، کارویٹ اور حال ہی میں کمیشن شدہ آئی این ایس وِکرانت کو تیار کیا گیا ہے، جو ہندوستان کے دفاعی شعبے کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
نتیجتاً سالانہ دفاعی پیداوار نہ صرف 1.27 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے، بلکہ رواں مالی سال میں1.75 لاکھ کروڑ روپے کے ہدف تک پہنچنے کی راہ پر ہے۔ 2029 تک دفاعی پیداوار میں3 لاکھ کروڑ روپے حاصل کرنے کی امنگوں کے ساتھ، ہندوستان دفاع کے لیے ایک عالمی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر اپنی حیثیت مضبوط کر رہا ہے۔
ہندوستان کی دفاعی برآمدات میں اضافہ
ہندوستان کی دفاعی برآمدات اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، مالی سال 14-2013 میں686 کروڑ روپے سے بڑھ کر مالی سال24-2023 میں21,083 کروڑ روپے ہو گئی ہیں، جو گزشتہ دہائی کے دوران برآمدی قدر میں 30 گنا سے زیادہ کے غیر معمولی اضافے کی عکاسی کرتی ہیں۔
یہ کامیابی حکومت کی طرف سے لاگو کیے گئے کاروبار کرنے میں آسانی میں مؤثر پالیسی اصلاحات، اقدامات اور بہتری کے ذریعے حاصل ہوئی ہے، جس کا مقصد دفاع میں خود انحصاری حاصل کرنا ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ دفاعی برآمدات میں بھی پچھلے مالی سال کے مقابلے میں32.5 فیصد کی خاطر خواہ اضافہ ہوا، جو کہ 15,920 کروڑ روپے سے بڑھ کر ہے۔
ہندوستان کا برآمدی پورٹ فولیو مختلف قسم کے جدید دفاعی سازوسامان کا حامل ہے، جس میں بلٹ پروف جیکٹس اور ہیلمٹ، ڈورنیئر ( ڈی او-228)ایئر کرافٹ، چیتک ہیلی کاپٹر، فاسٹ انٹرسیپٹر بوٹس اور ہلکے وزن کے تارپیڈوز شامل ہیں۔ ایک قابل ذکر بات یہ ہے کہ روسی فوج کے سازوسامان میں‘میڈ اِن بہار’ کے جوتوں کی شمولیت ہے، جو عالمی دفاعی مارکیٹ میں ہندوستانی مصنوعات کے لیے ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور ملک کے اعلیٰ مینوفیکچرنگ معیارات کو ظاہر کرتی ہے۔
فی الحال ہندوستان 100 سے زیادہ ممالک کو برآمدات کرتا ہے، جس میں24-2023میں دفاعی برآمدات کے لیے سرفہرست تین مقامات امریکہ، فرانس اور آرمینیا ہیں۔ رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ کے مطابق2029 تک دفاعی برآمدات کو مزید 50,000 کروڑ روپے تک بڑھانے کاہدف ہے۔ بین الاقوامی سطح پر پھیلتا ہوا یہ نشان قدم عالمی سطح پر ایک قابل اعتماد دفاعی شراکت دار بننے کے ہندوستان کے عزم کو واضح کرتا ہے اور دفاعی پیداوار اور برآمدات میں اضافہ کے ذریعے اس کی اقتصادی ترقی کو تقویت دیتا ہے۔
حکومت کے کلیدی اقدامات
حالیہ برسوں میں ہندوستانی حکومت نے ملک کی دفاعی پیداواری صلاحیتوں کو تقویت دینے اور خود انحصاری کے حصول کے لیے متعدد تبدیلی کے اقدامات نافذ کیے ہیں۔ یہ اقدامات سرمایہ کاری کو راغب کرنے، گھریلو مینوفیکچرنگ کو بڑھانے اور خریداری کے عمل کو ہموار کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی حدوں کو آزاد کرنے سے لے کر مقامی پیداوار کو ترجیح دینے تک، یہ اقدامات ہندوستان کی دفاعی صنعتی بنیاد کو مضبوط بنانے کے لیے ایک مضبوط عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔ درج ذیل نکات ان اہم حکومتی اقدامات کا خاکہ پیش کرتے ہیں، جو دفاعی شعبے میں ترقی اور اختراع کو آگے بڑھانے میں بہت اہم رہے ہیں۔
- آزادشدہ ایف ڈی آئی پالیسی: دفاعی شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری(ایف ڈی آئی) کی حد کو 2020 میں نئے دفاعی صنعتی لائسنس حاصل کرنے والی کمپنیوں کے لیے آٹومیٹک روٹ کے ذریعے 74فیصد تک اور حکومتی راستے کے ذریعے 100فیصڈ تک بڑھا دیا گیا تھا، جن کے نتیجے میں جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کا امکان ہے۔ 9 فروری 2024 تک، دفاعی شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کی طرف سے5,077 کروڑ روپے مالیت کی ایف ڈی آئی کی اطلاع دی گئی ہے۔
- مختص بجٹ: مالی سال25-2024 کے لیے وزارت دفاع کے لیے مختص بجٹ 6,21,940.85 کروڑ روپے ہے، جو کہ جاری بجٹ سیشن کے دوران پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے والے ‘‘ڈمانڈ فارگرانٹ’’ کے حصے کے طور پر ہے۔
- گھریلوخریداری کے لیے ترجیح: ڈیفنس ایکوزیشن پروسیجر (ڈی اے پی-2020)کے تحت گھریلو ذرائع سے سرمایہ کی اشیاء کی خریداری پر زور دیا جاتا ہے۔
- مثبت انڈیجنائزیشن کی فہرستیں: پانچ ‘مثبت انڈیجنائزیشن لسٹ’ کا نوٹیفکیشن جن میں کل 509خدمات کی اشیاء اور ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (ڈی پی ایس یوز)سے 5,012 اشیاء کی پانچ فہرستیں ہیں، جن میں مخصوص ٹائم لائنز سے باہر کی درآمدات پر پابندی ہے۔
- لائسنسنگ کا آسان طریقہ: صنعتی لائسنسنگ کے عمل کو زیادہ طویل مدت کے ساتھ ہموار کرنا۔
- آئی ڈی ای ایکس اسکیم کا آغاز: دفاعی اختراع میں اِسٹارٹ اَپس اور مائیکرو،ا سمال اور میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ایز) کو شامل کرنے کے لیے انوویشنز برائے دفاعی عمدگی( آئی ڈی ای ایکس) اسکیم کا آغاز کیا گیا تھا۔
- عوامی خریداری کی ترجیح: گھریلو مینوفیکچررز کی مدد کے لیے عوامی خریداری(میک اِن اِنڈیا کو ترجیح)آرڈر 2017 کا نفاذ۔
- انڈیجنائزیشن پورٹل: ، ہندوستانی صنعت، جس میں ایم ایس ایم ایز شامل ہے،کے ذریعے دیسی بنانے کی سہولت فراہم کرنے کے لیےجوائنٹ ایکشن(سریجن)پورٹل کے ذریعے خود انحصاری کے اقدامات کا آغاز۔
- دفاعی صنعتی راہداریاں: دفاعی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے دو دفاعی صنعتی راہداریوں کا قیام، ایک اتر پردیش اورایک تمل ناڈو میں۔
- دفاعی تحقیق اور ترقی کا آغاز:دفاعی تحقیق و ترقی(آر اینڈ ڈی) کو صنعت اور اسٹارٹ اَپس کے لیے اختراعات اور تعاون کو فروغ دینے کی غرض سے کھول دیا گیا ہے۔
- گھریلو خریداری کے لیے مختص کرنا:سرمایہ کے حصول (جدید کاری)زمرے کے تحت1,40,691.24 کروڑ روپے کے کل مختص رقم میں سے1,05,518.43 کروڑ روپے(75فیصد)25-2024 کے بجٹ تخمینوں میں گھریلو خریداری کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
اختتام
دفاع میں آتم نربھرتا کی طرف ہندوستان کا سفر درآمدات پر انحصار سے خود کفیل مینوفیکچرنگ ہب بننے کی طرف تبدیلی کی عکاسی کرتا ہے۔ ملکی پیداوار اور برآمدات میں ریکارڈ کامیابیاں قومی سلامتی کو بڑھانے اور مضبوط دفاعی اقدامات کے ذریعے اقتصادی ترقی کو تقویت دینے کے حکومتی عزم کو واضح کرتی ہیں۔اسٹریٹیجک پالیسیوں کے ساتھ، مقامی بنانے پر بڑھتے ہوئے زور اور ایک متحرک دفاعی صنعتی بنیاد کے ساتھ، ہندوستان نہ صرف اپنی سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے، بلکہ ہتھیاروں کی عالمی منڈی میں ایک کلیدی کھلاڑی کے طور پر اُبھر رہاہے۔ مستقبل کی پیداوار اور برآمدات کے لیے متعین امنگوں سے پُر اہداف دنیا بھر میں ایک قابل اعتماد دفاعی شراکت دار کے طور پر ملک کی پوزیشن کو مستحکم کرنے کے مضبوط عزم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ چونکہ ہندوستان مختلف شعبوں میں اختراعات اور تعاون جاری رکھے ہوئے ہے، یہ عالمی دفاعی مینوفیکچرنگ میں ایک زبردست قوت کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کرنے کے راستے پر ہے۔
حوالہ جات:
پی ڈی ایف دیکھنےکےلیےیہاں کلک کریں
*************
(ش ح ۔ا ک۔ن ع(
U.No 1870
(Release ID: 2069265)
Visitor Counter : 49