وزارت خزانہ
پردھان منتری مدرا یوجنا
قرض کی حد 10لاکھ روپےسے بڑھا کر 20لاکھ روپےکر دی گئی
Posted On:
29 OCT 2024 3:00PM by PIB Delhi
‘‘اس ملک کے لاکھوں عام مرد اور خواتین، جو چھوٹے کاروبار چلاتے ہیں، معیشت میں اپنی بڑی شراکت کے باوجودباقاعدہ ادارہ جاتی مالی سہولتوں سے تقریبامحرورم رہ گئے ہیں۔مدرا کورقوم سے محروم لوگوں کو فنڈ فراہم کرنے کی ہماری اختراع ہے’’
~ وزیر اعظم نریندر مودی
|
وزیر اعظم کی طرف سے 8 اپریل 2015 کو شروع کی گئی پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی)نے10 لاکھ روپے تک کا قرض فراہم کرکے غیر کارپوریٹ، غیر فارمی چھوٹے اور مائیکرو انٹرپرائزز کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ خواہشمند کاروباری افراد کی مدد کومستحکم بنانے کے لیے وزیر خزانہ نے 23 جولائی 2024 کو مرکزی بجٹ 2024-25 کے دوران قرض کی حد کو 20 لاکھ روپے تک بڑھانے کا اعلان کیا۔ یہ نئی حد 24 اکتوبر 2024 کو نافذ ہوئی ہے۔
اس اعلان میں قرض کے ایک نئے زمرے، ترون پلس کو بھی متعارف کرایا گیا ہے، جو خاص طور پر ان لوگوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جنہوں نے پہلے ترون زمرے کے تحت قرضے حاصل کیے ہیں اور کامیابی کے ساتھ واپسی کی ہے، جس سے وہ 10 لاکھ روپے سے اور 20 لاکھ روپے تک کے فنڈتک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مائیکرو یونٹس کے لیے کریڈٹ گارنٹی فنڈ (سی جی ایف ایم یو) اب ان بہتر قرضوں کے لیے گارنٹی فراہم کرے گا، جس سے ہندوستان میں ایک مضبوط کاروباری ماحولیاتی نظام کی پرورش کے لیے حکومت کے عزم کو مزید تقویت ملے گی۔
مدرا یوجنا
مدرا، 3 جس کا مخفف مائیکرو یونٹس ڈیولپمنٹ اینڈ ری فنانس ایجنسی لمیٹڈ ہے، ایک مالیاتی ادارہ ہے جسے حکومت ہند نے پی ایم ایم وائی کے تحت مائیکرو یونٹ انٹرپرائزز کی ترقی اور ری فنانسنگ کے لیے قائم کیا ہے۔ پی ایم ایم وائی کا مقصد پسماندہ اور اب تک سماجی و اقتصادی طور پر نظر انداز طبقات کو مالی شمولیت اور مدد فراہم کرنا ہے۔ پی ایم ایم ائی نے لاکھوں لوگوں کے خوابوں اور امنگوں کو خودداری اور آزادی کے احساس کے ساتھ ساتھ پرواز دی ہے۔
مدرا یوجنا کی ضرورت
ہندوستان ایک نوجوان ملک ہے جو نوجوانوں کے جوش اور امنگوں سے بھرا ہوا ہے۔ ہندوستان کی ترقی کے بیج بونے کے مقصد سے زرخیز زمین فراہم کرنے کے لیے نوجوان ہندوستان کے اس اختراعی جوش کو بروئے کار لانا بہت ضروری ہے جو ملک کے اقتصادی ماحولیاتی نظام میں موجودہ خلا کو دور کرنے کے لیے نئے دور کا حل فراہم کر سکتا ہے۔ ہندوستان میں انٹرپرینیورشپ کی پوشیدہ صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ضرورت کو سمجھتے ہوئےمرکزی حکومت نے پردھان منتری مدرا یوجنا کا آغاز کیا۔
مدرا لونز: زمرہ جات
پی ایم ایم وائی کے تحت 20لاکھ روپے تک کے ضمانت کے بغیرقرضے،قرض دینے والے روکن اداروں (ایم ایل آئیز) جیسے شیڈولڈ کمرشل بینک، علاقائی دیہی بینک (آرآربی)، چھوٹے مالیاتی بینک (ایس ایف بی)، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں (این بی ایف)، مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز (ایم ایف آئی) وغیرہ کے ذریعہ دیئے جاتے ہیں۔یہ قرضے مینوفیکچرنگ، تجارت اور خدمات کے شعبوں میں آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں اور زراعت سے منسلک سرگرمیوں کے لیے دیے جاتے ہیں۔
مدرا قرضے اب چار زمروں میں پیش کیے جائیں گے، یعنی 'شیشو'، 'کشور' اور 'ترون' اور نئے شامل کیے گئے زمرے 'ترون پلس'جس سے قرض لینے والوں کی ترقی یافروغ کے مرحلے اور فنڈنگ ضروریات ظاہرہوتی ہیں:-
شیشو: -/50,000 روپے تک کے قرضوں کا احاطہ کرنا
کشور: -/50,000 روپے سے اوپراور5 لاکھ روپے تک کے قرضوں کا احاطہ
ترون:5لاکھ روپے سے اوپراور10لاکھ روپے تک کے قرضے کااحاطہ
ترون پلس: 10 لاکھ روپے اور20 لاکھ روپے تک کے قرضوں کا احاطہ
پی ایم ایم وائی کی کامیابیاں
پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت مالی سال 2023-24 میں مختلف زمروں کے تحت منظور اور تقسیم کی گئی رقم:[4]
خواتین قرض دہندگان: شیشو زمرے کے تحت کل 1,08,472.51 کروڑ روپے، کشور کے تحت 1,00,370.49 کروڑ، اور ترون زمرے کے تحت 13,454.27 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔
اقلیتی قرض دہندگان: شیشو کے تحت ₹15,759.66 کروڑ، کشور کے تحت ₹20,766.3 کروڑ، اور ترون کے تحت ₹8562.27 کروڑ کی تقسیم کی گئی۔
نئے کاروباری / اکاؤنٹس:
شیشو زمرہ: 29,445.41 کروڑ روپے کی منظور شدہ رقم کے ساتھ 88,49,101 اکاؤنٹس اور 28,839.75 کروڑ روپے کی تقسیم شدہ رقم۔
کشور زمرہ: 34,06,239 اکاؤنٹس جن میں 62,290.58 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی اور ₹ 60,407.02 کروڑ تقسیم کیے گئے۔
ترون زمرہ: 7,57,456 اکاؤنٹس جن کی منظور شدہ رقم ₹ 70,294.35 کروڑ اور ₹ 68,861.13 کروڑ تقسیم کیے گئے۔
منفرد قرض لینے والے (8 اپریل 2015 سے 31 مارچ 2024 تک):
شیشو کے تحت 44,891.82 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
کشور کے تحت 24,575.57 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
ترون کے تحت 19,120.58 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
مدرا کارڈ
مدرا کارڈ[5] ایک جدید کریڈٹ پروڈکٹ ہے جس میں قرض لینے والا بغیر کسی پریشانی اور لچکدار طریقے سے کریڈٹ کا فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ یہ قرض لینے والے کو اوور ڈرافٹ کی سہولت کی شکل میں ورکنگ کیپیٹل کے انتظام کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ چونکہ مدرا کارڈ ایک روپے ڈیبٹ کارڈ ہے، اس لیے اسے اے ٹی ایم یا کاروباری نمائندے سے نقد رقم نکالنے یا پوائنٹ آف سیل (پی او ایس) مشین کا استعمال کرتے ہوئے خریداری کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ رقم کی واپسی کی سہولت بھی موجود ہے، جب اور جیسے، فاضل نقدی دستیاب ہو، اس طرح سود کی لاگت کم ہوجاتی ہے۔
مدرا ایپ – ‘‘مدرا مترا’’
مدرا متراایک موبائل فون ایپلی کیشن ہے جو گوگل پلے اسٹور اور ایپل ایپ اسٹورپر دستیاب ہے، جو مائیکرو یونٹس ڈیولپمنٹ اینڈ ری فنانس ایجنسی لمیٹڈ (مدرا) اور اس کی مختلف مصنوعات/ اسکیموں سے متعلق معلومات فراہم کرتی ہے۔ یہ ایپ قرض کے متلاشی کو رہنمائی فراہم کرتاہے کہ وہ پی ایم ایم وائی کے تحت مدرا قرض حاصل کرنے کے لیے بینکر سے رجوع کرے۔ صارفین اس ایپ میں قرض سے متعلق مفید مواد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں بشمول نمونہ لون درخواست فارم۔
اسکیم کے نفاذ کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات:[6]
قرض کی درخواستیں جمع کرانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ہینڈ ہولڈنگ سپورٹ
PSBloansin59minutes اور Udyamimitra پورٹل کے ذریعے آن لائن درخواستوں کی فراہمی
اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اسکیم کی زیادہ سے زیادہ مقبولیت کے لیے بھرپور تشہیری مہم
درخواست فارموں کو آسان بنانا
پبلک سیکٹر بینکوں (پی ایس بی) میں مدرا نوڈل آفیسرز کی نامزدگی
پی ایم ایم وائی کے حوالے سے پی ایس بی کی کارکردگی کی وقتاً فوقتاً نگرانی
پی ایم ایم وائی کے تحت تمام اہل قرض دہندگان کو 12 ماہ کی مدت کے لیے شیشو قرضوں کی فوری ادائیگی پر 2فیصدکی سود میں رعایت۔
مرکزی وزیر خزانہ کی طرف سے 14.05.2020 کو آتم نر بھر بھارت پیکیج کے تحت اعلان کیا گیاتھا۔ اس اسکیم کو ایک غیر معمولی صورتحال کے کسی مخصوص ردعمل کے طور پر وضع کیا گیا ہے اور اس کا مقصد قرض دہندگان کے قرض کی لاگت کو کم کرکے 'اہرام کے نیچے' کے لیے مالی دباؤ کو دور کرنا ہے۔
نتیجہ
پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) نے مالیاتی شمولیت میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے، ہندوستان میں انٹرپرینیورشپ کے منظر نامے کو بنیادی طور پر نئی شکل دی ہے۔ اہم فنڈنگ سپورٹ فراہم کرکے، اسکیم نے لاتعداد نئے کاروباریوں کو اپنے کاروباری خیالات کو حقیقت میں بدلنے کے قابل بنایا ہے۔ سالوں کے دوران، اس نے خواتین اور اقلیتی برادریوں کو بھی بااختیار بنایا ہے، معاشی ترقی کے موقعے پیدا کیے ہیں اور ترقی کے زیادہ جامع ماحول کو فروغ دیا ہے۔ جیسا کہ قرض کی حد 20لاکھ روپے تک ہے، پی ایم ایم وائی چھوٹے کاروباروں کی پرورش اور زیادہ مساوی اور خوشحال مستقبل کی طرف ملک کے سفر کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
حوالہ جات:
پریس ریلیز: پریس انفارمیشن بیورو
پی ڈی ایف میں دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
سنتوش کمار/ سرلا مینا/ کامنا لکریہ
***********
ش ح۔ا س۔م ا
UNO-1872
(Release ID: 2069222)
Visitor Counter : 41