وزارت اطلاعات ونشریات
سردار پٹیل میموریل لیکچر 2024 کے تحت’انڈین اسپیس اوڈیسی‘کے عنوان پر ڈاکٹر ایس سومناتھ کا اہم لیکچر
لینڈر ٹیکنالوجی کی مہارت سے مطمئن اسرو میں قمری دریافتوں کے لیے بھارتیہ انترکش اسپیس اسٹیشن کو اپنی لانچنگ پوائنٹ کے طور پر استعمال کرنے کیلئے تبادلۂ خیال
اسرو کے سربراہ ایس سومناتھ نے قومی دارالحکومت میں آکاشوانی کے باوقار سردار پٹیل میموریل لیکچر کے دوران دوبارہ استعمال کے قابل راکٹ سے لے کر وینس مشن تک، ہندوستان کے خلائی روڈ میپ پر گفتگو کی
Posted On:
26 OCT 2024 11:01PM by PIB Delhi
اسرو اور خلائی کمیشن کے چیئرمین، خلائی محکمہ کے سکریٹری اور نامور سائنسداں ڈاکٹر ایس سومناتھ نے آج رنگ بھون، نئی دہلی میں آکاشوانی کے زیر اہتمام منعقدہ باوقار سردار پٹیل میموریل لیکچر 2024 میں ’انڈین اسپیس اوڈیسی:نئی سرحدوں کی تلاش میں ‘ کے عنوان پر اہم لیکچر دیا۔
لیکچر کا آغاز عزت مآب صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو کے ریکارڈ شدہ خصوصی پیغام سے ہوا، جس میں انہوں نے سردار پٹیل کی عظیم شخصیت اور ہندوستان کے اتحاد میں ان کے اہم کردار کی تعریف کی۔ صدر جمہوریہ ہند نے 1955 سے قومی نشریاتی ادارے کے طور پرآکاشوانی کی شراکت اور سردار پٹیل میموریل لیکچر سیریز کے تئیں اس کی لگن کا بھی اعتراف کیا۔ انہوں نے نامور مقرر اور ہندوستان کے خلائی پروگرام کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے لیکچر کی کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اپنے لیکچر میں ڈاکٹر سومناتھ نے ہندوستان کے خلائی وژن 2047 سے متعلق بصیرتیں فراہم کیں، جن میں چاند پر اترنے کے ہندوستانی مشن کا خاکہ پیش کیا گیا۔ انہوں نے چاند پر دریافتوں کے لئے لانچنگ پوائنٹ کے طور پر بھارتیہ انترکش اسپیس اسٹیشن کے استعمال کا تصور پیش کیا اور دوبارہ استعمال کے قابل راکٹ تیار کرنے کے بارے میں تفصیل سے بات کی۔ ڈاکٹر سومناتھ نے لینڈر ٹیکنالوجی میں اسرو کی نمایاں پیشرفت پر روشنی ڈالی اور مستقبل کی دریافتوں سے متعلق منصوبوں کو اجاگر کیا، جن میں چاند اور مریخ کے کامیاب مشنوں کے بعد زہرہ کے مدار، سطح اور نشیبی سطح کا مطالعہ کرنے کے مشن سے متعلق منصوبے شامل ہیں۔
اسرو کے چیئرمین نے ہندوستان کو بہت سے دیگر ممالک سے آگے لے جانے کے لیے تیار کردہ اہم پروگراموں پر روشنی ڈالی، جو ’’ملک کی ترقی کے لیے خلائی ٹیکنالوجی کے استعمال‘‘ کے وژن پر مبنی ہیں۔اسرو قدرتی وسائل کے نظم، سیٹلائٹ کی مواصلات اور نیویگیشن جیسی ملک کی تنفیذی ضروریات کو پورا کرنے کے اپنے مشن پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ ،خلائی سائنس میں نوجوان ذہنوں کو متاثر کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔ اسرو نے سیٹلائٹس ، خلائی نقل و حمل کے نظام اور متعلقہ زمینی شعبوں کی تیاری سے متعلق صلاحیتیں تیار کرنے پر توجہ دے رہی ہے۔
ڈاکٹر سومناتھ نے ہندوستان کے خلائی سفر کو ملک کے ناقابل تسخیر جذبے اور انسانیت کی بہتری کی خاطر خلائی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے عزم کا ثبوت قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کا خلائی پروگرام ایسی دنیا کے لئے تحریک دینے اور تشکیل دینے کا کام کرتا رہے گا جہاں خلائی ٹیکنالوجی محفوظ اور بہتر کرۂ ارض بنانے کا باعث ہو۔ کالجوں کے600 سے زائد طلبہ و طالبات کے لیے اس اہم لیکچر میں شرکت زندگی میں پہلا تجربہ تھا، جس سے انہیں خلائی شعبے کےدروازے نجی اداروں کے لیے کھولنے سے متعلق مختلف حکومتی اقدامات کے بارے میں نامور سائنسداں سے براہ راست سننے کا موقع ملا۔
ہندوستان کے پبلک سروس براڈکاسٹر پرسار بھارتی نے 26 اکتوبر کو آکاشوانی کے رنگ بھون آڈیٹوریم میں سردار پٹیل میموریل لیکچر 2024 کا اہتمام کیا۔ یہ باوقار سالانہ لیکچر سیریز ہندوستان کے مرد آہن ، سردار ولبھ بھائی پٹیل کا یوم پیدائش کی یاد میں منعقد کی جاتی ہے، جس کا آغاز 1955 میں جناب سی راج گوپال آچاری کے افتتاحی خطاب سے ہوا تھا۔ اس سال کا لیکچر ڈاکٹر ایس سومناتھ نے ’’انڈین اسپیس اوڈیسی: نئی سرحدوں کی تلاش میں‘‘ کے عنوان سے پیش کیا۔ اپنے افتتاحی خطاب میں چیئرمین جناب سہگل نے لیکچر کے تئیں نیک خواہشات پیش کرنے کیے لئے عزت مآب صدر جمہوریہ ہند کا شکریہ ادا کیا اور سامعین کو سردار پٹیل میموریل لیکچر سے متعارف کرایا، جس میں انہوں نے آزادی کے بعد ہندوستان کے لئے سردار پٹیل کے کردار پر روشنی ڈالی اور خلائی سائنس کے میدان میں ڈاکٹر سومناتھ کی نمایاں کامیابیوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ سردار پٹیل اور خلاء میں ہندوستان کی پیشرفت دونوں ہی ملک کے عزم کی مثالیں ہیں۔
پرسار بھارتی کے سی ای او جناب گورو دویدی، چیئرمین جناب نونیت سہگل اور آکاشوانی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر پرگیہ پالیوال گوڑ اس پروگرام میں موجود تھے۔
***
ش ح۔ م ش ع ۔ع د
U-No. 1820)
(Release ID: 2068828)
Visitor Counter : 25