سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
دیسی جڑی بوٹیوں کے علم کوپیٹنٹ کے توسط سے شناخت ملی
Posted On:
28 OCT 2024 11:14AM by PIB Delhi
جموں و کشمیر اور گجرات کے جڑی بوٹیوں کے روایتی علم کے رکھوالوں کو پہلے کشمیر یونیورسٹی اور اس کے بعد 22 اکتوبر 2024 کو نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن، گاندھی نگر میں منعقدہ پروقار پروگراموں میں جڑی بوٹیوں کے پیٹنٹ دیئے گئے اور جڑی بوٹیوں کے روایتی علم رکھنے والوں کو اعزاز سے نوازا ۔
ہندوستان کو روایتی جڑی بوٹیوں کے علم کے نظام کے رِک (سوکھی گھاس ،غلے کے ڈنٹھلوں،پودوں وغیرہ کا پولا،گٹھا پشتارہ جیسے اوپر سے چھا دیا جاتاہے)وسائل سے نوازا گیا ہے۔ ان قیمتی نظام کو محفوظ کیا جا رہا ہے جو ملک بھر میں شاندار روایتی علم رکھنے والوں کے ذریعے قدرتی وسائل کی پائیداری کو ممکن بناتا ہے۔ روایتی جڑی بوٹیوں کا علم رکھنے والے اپنے ماحولیاتی نظام کے اندر بات چیت کرتے ہیں اور تجربات اور حکمت کے ذریعے جمع ہونے والے مقامی نباتات کی گہری سمجھ رکھتے ہیں۔ یہ طرز عمل انسانی صحت اور مویشیوں سمیت ان کے مقام پر زراعت میں درپیش چیلنجوں کو حل کرنے کے اوزار ہیں ۔ ماحولیاتی حفظان صحت، اینٹی مائیکرو بائیل مزاحمت پر بڑھتی ہوئی تشویش کے ساتھ ان پائیدار طریقوں کو اہمیت حاصل ہو رہی ہے۔ صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں انضمام کے لیے اس طرح کی جڑی بوٹیوں کی دوائیوں کو سائنسی طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔
نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن-انڈیا (این آئی ایف) ملک کے دیسی علمی نظام کے تحفظ کو فروغ دے رہا ہے۔ این آئی ایف نے شاندار روایتی علمی طریقوں کا ایک بڑا ذخیرہ تیار کیاہے اور انٹلیکچوئل پراپرٹی (املاک دانش- آئی پی) حقوق کے ذریعے اس حکمت کو تحفظ فراہم کیا گیاہے۔ ان میں سے کئی ٹیکنالوجیز کو سماجی فائدے کے لیے اور ٹیکنالوجیز کو فروغ دینے کے مواقع پیدا کرنے کے لیے آئی پی کے توسط سے تحفظ فراہم کیا گیا تھا۔
سائنسی اسنادکے ساتھ صحت کی ان روایات کی حفاظت بڑے سماجی مقاصد کے لیے غیر رسمی اور رسمی نظام کے درمیان ربط کو بڑھا سکتی ہے۔
22 اکتوبر 2024 کو این آئی ایف ، گاندھی نگر میں اعزازی پروگرام کے دوران نمایاں علم رکھنے والے افراد
اس سمت میں کام کرتے ہوئے نیشنل انوویشن فاؤنڈیشن (این آئی ایف)، جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے ڈیارٹمنٹ (ڈی ایس ٹی) کا ایک خود مختار ادارہ ہے، نےجڑی بوٹیوں کا نمایاں علم رکھنے والے 26شخصیات کو ہربل پیٹنٹ گرانٹس کے ساتھ اعزاز سے نوازا گیا۔ اس پیش رفت سے تجارتی اور سماجی منصوبوں کے لیے ٹیکنالوجیز کو بڑھانےاور فروغ دینے میں مدد ملے گی۔
اس طرح کے علم کی حفاظت اور شناخت ٹیکنالوجی کی تیاری کی سطح کے لحاظ سے سائنسی طور پر ثابت شدہ جڑی بوٹیوں کے طریقوں کو آگے بڑھانے اور صنعتی شراکت داری قائم کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ یہ مشترکہ کوششیں صحت عامہ کے خدشات کے لیے مقامی سرمایہ کاری کیلئے مؤثر حل کی راہ بھی ہموار کر سکتی ہیں۔
23جولائی 2024 کو کشمیر یونیورسٹی ، سری نگر میں اعزازی تقریب کے دوران جڑی بوٹیوں کی اعلی جانکاری رکھنے والی شخصیات
اس طرح کے اقدامات ہندوستان کے جڑی بوٹیوں کے ورثے کے لیے انتہائی اہم ہیں اور پائیدار طریقوں کی اہم ضرورت پر زور دیتے ہیں اورجو معاشی ترقی اور کمیونٹی کی لچک کو بڑھا سکتے ہیں۔ یہ خصوصیات پائیدار طریقوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ جڑی بوٹیوں کی ادویات مصنوعات کی دواسازی کی ترقی کی جانب راہ ہموار کرتے ہوئے مقامی علم کی حفاظت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ ان ٹکنالوجیوں کی حوصلہ افزائی سے صحت کے نظام کو نئے علاج / معاون مصنوعات کے ساتھ مکمل کرنے میں مدد ملتی ہے۔
*****
ش ح۔ ظ ا۔ ت ع
UNO-1817
(Release ID: 2068805)
Visitor Counter : 50