مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ- 2024 کنیکٹیویٹی اور سب کی شمولیت پر توجہ کے ساتھ اختتام پذیر
بین الاقوامی برادری کے ساتھ اشتراک ہمارے مواصلاتی نظام کو مستقبل کے لیے مزید تیار کریگا:ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن (ڈی او ٹی) کے ممبر (سروسز) جناب روہت شرما
معیار سازی کے عمل میں نوجوانوں کی شرکت نہ صرف جدت کو فروغ دیتی ہے بلکہ معیاری ضروری پیٹنٹ کی تخلیق سمیت اہم مواقع کے امکانات بھی پیدا کرتی ہے:ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن پالیسی محکمے کے ڈائرکٹر اور چیف کے معاون جناب بلیل جموسی
Posted On:
24 OCT 2024 8:49AM by PIB Delhi
آئی ٹی یو – ڈبلیو ٹی ایس اے - 2024 میں منعقد ہونے والا تین روزہ آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ - 2024کل اختتام پذیر ہوا جس میں ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے، اور اس بات پر توجہ مرکوز کی گئی کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کس طرح سہولتوں سے محروم آبادی کو مربوط کر سکتی ہیں۔ اس میں اسٹینڈرڈائزیشن میں نوجوانوں کے کردار پر گفتگو بھی شامل تھی، جس میں طلباء اور نوجوان پیشہ ور افراد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا کہ کس طرح اگلی نسل کو عالمی معیار سازی کی کوششوں میں شامل کیا جائے۔
ممبر (سروسز)، ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشنز، حکومت ہند،جناب روہت شرما، نےایک سیشن کی صدارت کی جس کا موضوع تھا ‘‘کوانٹم کمپیوٹنگ کے خطرات اور اس کے معیاری ہونے کے رجحان سے کس طرح نمٹا جائے:کوانٹم کی ڈسٹری بیوشن اور پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی’’آئی ٹی یو- ٹی مطالعہ گروپ 17 کے چیئرمین پروفیسر ہیونگ یول یوم کے کلیدی سیشن نے کوانٹم کمپیوٹنگ کے ذریعہ سائبر سیکیورٹی میں درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی اور پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی میں معیارسازی کی ضرورت پر زور دیا۔
ممبر (سروسز)، ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ جناب روہت شرمانے اپنے ابتدائی کلمات میں کہا،‘‘جیسا کہ ہم ڈیجیٹل دور کے چیلنجز کو دیکھ رہے ہیں، کوانٹم کمپیوٹنگ بے پناہ مواقع اور اہم خطرات دونوں پیش کرتا ہے۔ کرپٹوگرافی اور محفوظ مواصلات جیسے شعبوں میں انقلاب لانے کے لیے، یہ نئے چیلنجز بھی پیش کرتا ہے جن سے عالمی سطح پر نمٹا جانا ضروری ہے۔ مزید برآں، بین الاقوامی برادری کے ساتھ اشتراک ہمارے مواصلاتی نظام کو مستقبل میں مزیدمستحکم کرے گا۔’’
تیسرے دن کا پہلا پینل جس کا عنوان تھا،‘‘بقیہ3 بلین کو مربوط کرنا’’ عالمی ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے اہم مسئلے پر مرکوز تھا۔ کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی(کے اے یو ایس ٹی)، سعودی عرب سے پروفیسر محمد سلیم الوینی نے اس کی نظامت کی۔ اس اجلاس میں ایلی جو، مارکیٹنگ اینڈ پالیسی لیڈ- تارا ایٹ ایکس اور ستیہ این گپتا،آئی ٹی یو- اے پی ٹی کے سکریٹری جنرل، فاؤنڈیشن آف انڈیا شامل تھے۔ ستیہ این گپتا نے پی ایم وانی (وزیر اعظم وائی فائی ایکسیس نیٹ ورک انٹرفیس) پیش کیا، جو ہندوستان میں ایک کامیاب پہل ہے جس کے تحت دیہی آبادی کو رعایتی قیمت پر انٹرنیٹ تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ ان کی بات چیت میں یہ بات نمایاں ہوئی کہ کس طرح قابل توسیع ماڈلز کو ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینے اور ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے عالمی سطح پر بروئے کار لایا جا سکتا ہے۔
دوسرے پینل میں بعنوان،‘‘یوتھ اینڈا سٹینڈرڈائزیشن’’ میں ٹیلی مواصلات کے معیارات کے فروغ میں نوجوانوں کے بڑھتے ہوئے کردار کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی ۔ ای لرننگ، سیکورٹی، ٹیلی کمیونیکیشنز، اور آئی او ٹی کے بین الاقوامی ماہر جناب شرد اروڑہ نے معیارات اور معیار سازی کی سرگرمیوں کے کردار پر ایک پرزنٹیشن دی، جبکہ آئی ٹی یو ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن بیورو کے ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن پالیسی ڈپارٹمنٹ میں جناب تھامس باسیکولو پروگرام آفیسرنےآئی ٹی یوا سٹینڈرڈائزیشن کے کام اور اس کے بین الاقوامی معیارات پر پریزنٹیشن دی۔ مزید برآں، ایک پینل سیشن مقرر کیا گیا تھا جس کی نظامت محترمہ کمد جندل، اے ڈی جی- ڈیجیٹل انٹیلی جنس، ٹیلی کمیونیکیشن ڈیپارٹمنٹ نے کی۔ پینل کے ممبران میں سونالی گرگ، منیجر-اسٹینڈرڈز اینڈ ریسرچ گروپ، ایچ ایف سی ایل؛ ونیت رنجن،اے ڈی جی- وائر لیس فائنانس؛ دکشا دھیمان،اے ڈی ای ٹی- این ٹی آئی پی آر آئی ٹی؛ اور اکشت شریواستو، طالب علم بی ٹیک فائنل ایئر، آئی آئی ٹی-دہلی شامل تھے۔ اجلاس میں 5جی، اے آئی اور کوانٹم کمیونیکیشن جیسی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے لیے عالمی معیارات کے مستقبل کی تشکیل میں نوجوانوں کی شرکت کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیاگیا۔ سیشن کا اختتام بین الاقوامی تنظیموں میں نوجوانوں کی نمائندگی میں اضافے کے لیے کارروائی کے ایک منصوبے کے ساتھ ہوا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اگلی نسل ایک جامع اور محفوظ ڈیجیٹل مستقبل کی تعمیر میں فعال طور پر شامل ہو۔
ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن پالیسی ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر اور چیف آف ٹیلی کمیونیکیشن اسٹینڈرڈائزیشن پالیسی ڈپارٹمنٹ کے معاون بلیل جموسی نے سیشن کے افتتاحی کلمات میں کہا،‘‘معیاری بنانے کے عمل میں نوجوانوں کی شرکت بشمول معیاری تخلیق نہ صرف اختراع کوفروغ دیگی بلکہ اس سے اہم مواقع کے امکانات بھی پیدا ہونگے۔ اس سے شناخت کے حوالے سے اور اقتصادی دونوں فائدے ہونگے۔ معیار سازی کے عمل میں شامل ہوکر آپ نہ صرف عالمی مسائل کے حل میں تعاون کرتے ہیں بلکہ مستقبل میں کامیاب منصوبوں کی قیادت بھی کرتے ہیں۔’’
کانفرنس ایک اختتامی تقریب کے ساتھ مکمل ہوئی جس کی قیادتریڈیو کمیونیکیشن بیورو (بی آر) آئی ٹی یو کے ڈائریکٹر ماریو مانیویز اور ڈائریکٹر جنرل، نیشنل کمیونیکیشن اکیڈمی، شعبہ ٹیلی کمیونیکیشنز اور جنرل چیئرمین کلائیڈواسکوپ 2024 دیب کمار چکربرتی نے کی۔تین بہترین تحقیقی مقالوں کو سی ایچ ایف 6000 ایوارڈز پیش کیے گئے۔ منتخب مقالوں کے 18 نوجوان مصنفین کو ینگ آتھرس کے سرٹیفکیٹ دیے گئے۔ غیرمعمولی گذارشات میں سے، تین منصوبوں کو ان کی شاندار شراکت کے لیے اعلیٰ اعزازات سے نوازا گیا۔
ڈائرکٹر جنرل، نیشنل کمیونیکیشن اکیڈمی، غازی آباد، شعبہ ٹیلی کمیونیکیشنز اور کلائیڈواسکوپ 2024 کے جنرل چیئرمین دیب کمار چکربرتی،نے اپنے اختتامی کلمات میں کہا،‘‘اس تقریب نے رہنماؤں کو ٹیلی کام کے مستقبل کے بارے میں خیالات کا اشتراک کرنے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کیا اور میں کلائیڈواسکوپ ایوارڈ جیتنے والوں اور تمام شرکاء کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ متنوع پرزنٹیشنز نے اس بات کو اجاگر کیا کہ 6جی، آئی او ٹی،اےآئی، اور کوانٹم کمپیوٹنگ جیسی ٹیکنالوجیز کے اہم کردار کو عالمی ڈیجیٹل منظر نامے کی تشکیل اور کلیدی چیلنجوں سے نمٹنے میں کیسے بروئے کار لایا جاسکتا ہے۔ یہاں کے تجربات مستقبل کی حکمت عملیوں کی رہنمائی کریں گے، ٹیلی کام نیٹ ورکس کو بہتر بنائیں گے اور لاکھوں لوگوں کو بااختیار بنائیں گے جو سب کی شمولیت والی اورپائیدار دنیا کی تشکیل کے لیے سودمند ثابت ہوگا۔’’
پہلا انعام مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ٹلٹ سینسر پر مبنی اسمارٹ ڈرنکنگ ڈیوائس فار اسٹروک سروائیورز کو دیا گیا، جسے آکسفورڈ کالج آف فزیوتھراپی، انڈیا کے آر وسنتھن کے ساتھ آکسفورڈ کالج آف انجینئرنگ، انڈیا کے پریتا شرن اور انوپ ایم اپادھیائے نے تیار کیا ہے۔ دوسرا انعام ایلڈرلی ویلنس کمپینین وِد وائس اینڈ ویڈیو بیسڈہیلتھ اناملی ڈیٹکشن کو دیا گیا، جسے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن کے وید پی کافل کے ساتھ دھننجے کمار، مہل سکتی ایم ایس اور انا یونیورسٹی، انڈیا کے سوبرنیگا کے ایس نے بنایا ہے۔ تیسرا انعام الفا- بٹ: سی این این کا استعمال کرتے ہوئے پیٹرن ریکگنیشن کو بڑھانے کے لیے ایک اینڈرائیڈ ایپ اور سیکوینشل ڈیپ لرننگ کو دیا گیا، جسے جنوبی افریقہ کے ویسٹرن کیپ یونیورسٹی سے انٹوئن بگولا کے ساتھ کرائسٹ یونیورسٹی، انڈیا کے گوبی راماسامی، اروکیا پال راجن، اور پریادرشنی رینگاسامی نےتیار کیا ہے۔
اس تقریب میں خاص طور پر شمولیت اور رسائی کے ذریعے،عالمی ڈیجیٹل تبدیلی کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ کے بارے میں
آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ ایک سالانہ تقریب ہے جو تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان خلیج کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، خیالات کے تبادلے کو فروغ دیتی ہے جو ٹیلی کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز کی عالمی معیار سازی میں معاون ہے۔ 2008 میں اپنے آغاز کے بعد سے، کلائیڈواسکوپ ڈیجیٹل کمیونیکیشنز کے مستقبل پر تبادلہ خیال کے لیے سب سے زیادہ بااثر پلیٹ فارمز میں سے ایک بن گیا ہے، جو ایک ایسی جگہ فراہم کرتا ہے جہاں محققین اور اختراع کار اپنا سب سے امید افزا کام پیش کر سکتے ہیں۔
آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ 2024 کی آفیشل ویب سائٹ https://www.itu.int/en/ITU-T/academia/kaleidoscope/2024/Pages/default.aspx پر جائیں یا گوگل میں صرف آئی ٹی یو کلائیڈواسکوپ 2024 ٹائپ کریں اور تقریب کے پروگرام، مقررین اور سیشنز کے بارے میں تفصیلی معلومات کے لیے پہلی ڈسپلے ویب سائٹ منتخب کریں۔
ڈبلیو ٹی ایس اے 2024 کے بارے میں:
بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین(آئی ٹی یو) کے زیر اہتمام ڈبلیو ٹی ایس اے 2024، عالمی ٹیلی مواصلات کے معیارات کے فروغ اور نفاذ کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے، عالمی سطح پر مواصلات کے مستقبل کو تشکیل دینے کے لیے انضباطی اداروں، صنعت کے رہنماؤں اور پالیسی سازوں کو یکجا ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا ع خ۔ع ن
(U: 1660)
(Release ID: 2067607)
Visitor Counter : 31