کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
انڈیا کیم2024 آج ممبئی میں اختتام پذیر ہوا
بھارت کی کیمیائی اور پیٹرو کیمیکل صنعت کے 2028 تک300 ارب ڈالرکو عبور کرنے کا تخمینہ ہے اور 2040 تک یہ ایک ٹریلین تک پہنچنے کی راہ پر گامزن ہے: جناب جگت پرکاش نڈا، صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور کھادکے مرکزی وزیر
Posted On:
19 OCT 2024 10:30PM by PIB Delhi
تین روزہ پروگرام‘انڈیا کیم-2024’، جس کا افتتاح 17 تاریخ کو ہوا، آج ممبئی میں اختتام پذیر ہوا۔
جناب جگت پرکاش نڈا، مرکزی وزیر صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور فرٹیلائزر، حکومت ہند نے گجرات، مدھیہ پردیش اور اوڈیشہ کے وزرائے اعلیٰ کی موجودگی میں اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل کے اہم رول کو اجاگر کیا۔ معیشت میں اس شعبہ کا مجموعی ویلیو ایڈیشن مینوفیکچرنگ میں9 فیصد سے زیادہ اور کل برآمدات میں7 فیصد کا حصہ ہے۔ جناب نڈا نے کہا کہ بھارت کی کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل صنعت کے 2028 تک 300 ارب ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے اور 2040 تک ایک ٹریلین تک پہنچنے کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ 2047 تک وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘وکست بھارت’ کے ہدف میں اہم رول ادا کرے گا۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ گرین ٹیکنالوجیز میں عالمی منتقلی کی قیادت کرتا ہے درآمد شدہ فیڈ اسٹاکس پر انحصار کم کرنے اور متبادل فیڈ اسٹاکس پر توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پائیداری صنعت کا مستقبل ہے اوربھارت کو سرکلر اکنامی کے اصولوں کو اپناتے ہوئے آگے بڑھنا چاہئے۔ تحقیق وترقی ، سکیورٹی اور ہنرمندی پر زیادہ زور دینے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے جدت طرازی اور سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات کواجاگر کیا۔ انہوں نے صنعت کے شعبہ کو یقین دلایا کہ حکومت ، بھارتی کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل صنعت کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر رجنی کانت پٹیل نے کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز کی برآمدات میں گجرات کی قیادت اور ایک خوشحال مستقبل کے لیے تعاون کو فروغ دینے اور بھارت کو ایک اہم مقام کے طور پر قائم کرنے کی حکومت کی کوششوں کا خصوصی طور پر ذکر کیا۔ اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ جناب موہن چرن ماجھی نے اوڈیشہ کو کیمیائی صنعت کے ابھرتے ہوئے مرکز کے طور پر اس کی کلیدی حیثیت کے بارے میں ذکر کیا۔ اوڈیشہ میں دستیاب مضبوط انفراسٹرکچر اور انتہائی ہنر مند افرادی قوت کے بارے میں ، انہوں نے صنعت کے رہنماؤں کو ریاست کی طرف سے پیش کردہ وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے مدعو کیا۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب موہن یادو نے اس شعبے میں اپنی ریاست کی قیادت کے بارے میں بات کرتے ہوئے اس شعبے کی ترقی کو مزید فروغ دینے اور روزگار کے مزید مواقع پیدا کرنے کے لیے ریاستی حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی۔
محترمہ انوپریہ پٹیل، وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود اور کیمیکل اور فرٹیلائزر، حکومت ہند نے اس نمائش کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس نمائش میں مختلف صنعتی شعبوں سے 150 سے زائد نمائش کنندگان نے شرکت کی۔ کلیدی اجلاس میں اپنے خطاب میں، انہوں نے ذکر کیا کہ بھارت کے مینوفیکچرنگ سیکٹر نے ترقی پسند پالیسی اصلاحات اور بڑھتی ہوئی گھریلو مانگ کی وجہ سے نمایاں طور پر ترقی کی ہے اوربراہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی بدولت بشمول پیٹرو کیمیکل اور خصوصی کیمیکل، بھارت کے کیمیکل سیکٹر کی ترقی اور مسابقت میں اضافہ ہوا ہے۔خودکار مینوفیکچرنگ میں100فی صد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت دینے کے ساتھ ملک ایف ڈی آئی کے لیے ایک پرکشش مقام بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دہائی میں اکیلے اس شعبہ نے 12.48 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔
محترمہ نویدیتا شکلا ورما، سکریٹری، محکمہ کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل، حکومت ہند نے پروگرام ‘ایڈوانٹیج بھارت’ کے موضوع پرتبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح بھارتی کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل شعبہ ‘وکست بھارت2047@’ کے مقصد کے تئیں بھارتی معیشت کے مستقبل کے لیے راہ ہموار کررہا ہے۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے ریلوے، سڑکوں اور بندرگاہوں کی تعمیر،لاجسٹک بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو فروغ دینے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کی طرف توجہ مبذول کروائی۔ سبز معیشت اور اسے سرکلر بنانے کے عمل کو فروغ دینے کے اقدامات کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی۔ ان تمام اقدامات سے پیداوار میں اضافہ ہوگا اور برآمدات کو فروغ ملے گا۔ اس تناظر میں، انہوں نے محکمہ کی طرف سے شروع کیے گئے متعدد پالیسی اقدامات کا ذکر کیا جن میں سینٹر آف ایکسیلنس اسکیم، پی سی پی آئی آر، کوالٹی کنٹرول آرڈر وغیرہ شامل ہیں۔
جناب دیپک مہتا، چیئرمین، ایف آئی سی سی آئی نیشنل کیمیکل کمیٹی نے کہا کہ بھارت ترقی کے ایک اہم مرحلے میں ہے، جہاں کیمیائی صنعت نمایاں طور پر وسعت حاصل کرنے کے لیے مکمل طور سے تیارہے۔ ریلائنس لمیٹڈ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرجناب نکھل میسوانی نے جدید طرززندگی میں کیمیکلس کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ زراعت، الیکٹرانکس اورمستقبل میں ترقی کی بنیاد ہے۔
اس کے بعد، کیمیکل اور فرٹیلائزر کے مرکزی وزیر کی صدارت میں ایک عالمی سی ای او کانکلیو کا انعقاد کیا گیا جس میں دنیا بھر کے صنعت کاروں نے بھارتی کیمیکل صنعت کے مواقع اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس اجلاس میں شعبے کو درپیش اہم چیلنجوں اور مواقع کے بارے میں بصیرت انگیز گفتگو اور معلومات کا تبادلہ شامل تھا۔ اس کے علاوہ اس اجلاس میں، بھارتی معیشت کے استحکام اور ممکنہ مداخلتوں پر ایک بامعنی بات چیت ہوئی جو آنے والے برسوں میں اس شعبے کو آگے لے جانے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہیں۔
جناب ہردیپ سنگھ پوری، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر، حکومت ہند نے پیٹرو کیمیکلز فورم کی صدارت کی۔ اس اجلاس میں ایگزون موبائل، ریلائنس لمیٹڈ، آئی او سی ایل اور ایس اے بی آئی سی سمیت بھارتی اور عالمی صنعت کے سرکردہ رہنماؤں نے شرکت کی۔ وزیرموصوف نے کہا کہ بھارت کی فی کس پیٹرو کیمیکل کی کھپت ترقی یافتہ ممالک کے مقابلے بہت کم ہے، جو اس شعبے میں زیادہ سرمایہ کاری کے اہم مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی کمپنیوں نے مستقبل قریب میں 50 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ بھارت کی پیٹرو کیمیکل پیداوار 2030 تک 29.62 ملین ٹن سے بڑھ کر 46 ملین ٹن ہونے کی توقع ہے۔
کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز اور ایف آئی سی سی آئی کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقد ہونے والے اس پروگرام نے صنعت کے رہنماؤں اور حکومتی نمائندوں کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع، انضباطی فریم ورک اور کلیدی چیلنجز پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا۔
انڈیا-کیم کا یہ ایڈیشن، نہ صرف بھارت بلکہ ایشیا میں کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل صنعتوں کی سب سے بڑی نمائش اور کانفرنس میں سے ایک ہے، اس کا انعقاد‘‘ایڈوانٹیج بھارت:بھارتی کیمیکلز اور پیٹرولیم مصنوعات کے مستقبل کی راہ ہموار کرنا’’ کے موضوع پر کیا گیا تھا۔
نمائش میں مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، گجرات اور آندھرا پردیش سمیت متعدد ہندوستانی ریاستوں کا احاطہ کرنے والے شعبہ میں معروف بھارتی اور عالمی کمپنیوں کے پویلین شامل تھے اور اس میں بیلاروس، سعودی عرب، جرمنی اور ہالینڈ سمیت تقریباً 22 ممالک نے شرکت کی۔ 3 دن تک جاری رہنے والے نمائش میں 7500 سے زائد افراد نے شرکت کی ۔ نیدرلینڈ، جو کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں بھارت کے ساتھ مضبوط تجارتی تعلقات کا حامل ہے ، اس تقریب کا شراکت دار ملک تھا۔
رنگوں و ڈائی اور زرعی کیمیکل سے لے کر پیٹرو کیمیکل تک کے موضوع پر کئی اجلاس منعقد کیے گئے، جس میں اس شعبے میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت کے ساتھ ساتھ جدت اور پائیدار نظام کو اپنانے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مزید برآں، جغرافیائی معاملات پر اجلاس منعقد کیے گئے جن میں بھارت –یوروپ یونین،بھارت-مشرقی ایشیا اور بھارت- امریکہ کیمیکلز اینڈ پیٹرو کیمیکلز فورموں پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس نمائش نےمختلف خطوں کے اہم متعلقہ فریقین کو اکٹھا ہونے کا موقع فراہم کیا۔ ان اجلاس نے مارکیٹ، انضباطی فریم ورک اور اس شعبے کے مستقبل کو تشکیل دینے والے سرمایہ کاری کے رجحانات پر گہرائی سے بات چیت کی۔ اس اجلاس نے شرکاء کو جغرافیائی حدود سے باہر ممکنہ اسٹریٹجک شراکت داری پیدا کرنے کا موقع بھی فراہم کیا تاکہ کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل سیکٹر میں ترقی کو تیز کرنے کے لیے نئی راہیں تلاش کی جاسکیں۔
تیسرے اور آخری دن روزگار میلہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس روزگارمیلہ میں مختلف شعبوں سے 14 اہم کیمیکل کمپنیوں اے بی بی انسٹرومینٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، آرتی انڈسٹریز، دھونکا ایگروٹیک،اتل لمیٹڈ، کرسٹل کروپ کیئر جیسی اہم کمپنیوں اور کیمیکل اور پیٹروکیمیکل محکمے کے تحت کام کرنے والے سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پلاسٹک انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (سی آئی پی ای ٹی) کے طلبہ نے بھی شرکت کی۔
یہ ادارہ ہر سال تقریباً 65,000 طلبہ کو مختلف انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کورسز کے ذریعے ہنر فراہم کرتا ہے۔ روزگار میلہ کے دوران، سی آئی پی ای ٹی کے طلباء کو کیریئر کے ممکنہ مواقع تلاش کرنے کے لیے صنعت کے ماہرین کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع ملا۔ میلہ نے کیمیکل انڈسٹری میں طلبہ اور ممکنہ آجروں کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک دلچسپ پلیٹ فارم فراہم کیا،جس سے طلبہ کو اس شعبے کے مستقبل کے بارے میں معلومات حاصل کرنے میں مدد ملی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ش ب۔ ج ا
(U:1571)
(Release ID: 2066980)
Visitor Counter : 24