بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب  سربانند سونوال نے دوسرے انڈین لائٹ ہاؤس فیسٹیول میں بڑے سمندری پروجیکٹ کو وقف کیا


لائٹ ہاؤس کے آس پاس کے ساحلی علاقے کو سیاحتی مقام کے طور پر تحفظ،حفاظت  اور فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں: جناب  سونووال

مرکزی وزیر نے اوڈیشہ کے ساحل پر چاؤمُک اور دھامرا میں دو نئے لائٹ ہاؤسز کا اعلان کیا

جناب سربانند سونووال نے گجرات کے جام نگر  میں ‘نیو کلوان لائٹ ہاؤس’ اور اڈیشہ کی پارا دیپ پورٹ اتھارٹی میں اسٹیکر-کم-ریکلینٹ اور فلائی اوور کو قوم کے نام وقف کیا

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں 2014 سے لائٹ ہاؤس سیاحت میں 400 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے: جناب  سونوال

جناب  سونوال نے ساحل سمندر کی سرگرمیوں جیسے سینڈ آرٹ، بوٹ آرٹ مقابلہ، یوگا سیشن کے ساتھ کثیر جہتی پروگرام کا افتتاح کیا

جناب  سربانند سونوال نے نیلادری ساحل پر سوچھتا ابھیان کی قیادت کی اور لوگوں کی شرکت کی کوششوں کی تعریف کی

انڈیا لائٹ ہاؤس فیسٹیول کے دوسرے ایڈیشن میں پاپون، سونا موہاپاترا جیسے مشہور گلوکاروں کی شاندار پرفارمنس دیکھی گئی

اوڈیشہ کے وزیر اعلی موہن چرن مانجھی  ، مرکزی وزیر جناب  سربانندسونووال  کے ساتھ اس پروگرام

Posted On: 20 OCT 2024 7:21PM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر سربانند سونوال نے آج یہاں   دوسرے انڈیا لائٹ ہاؤس فیسٹیول کے موقع پر ملک کے لیے بڑے سمندری پروجیکٹوں کا آغاز کیا۔ اختتامی  اجلاس کے دوران، مرکزی وزیر سربانند سونوال نے اعلان کیا کہ بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) لائٹ ہاؤس کے آس پاس کے ساحلی علاقے کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرے گی۔ اس سے ہندوستان کے سمندری دائرے میں لائٹ ہاؤسز کے بھرپور ورثے کو محفوظ رکھنے اور اسے فروغ دینے کی ترغیب ملے گی۔ مرکزی وزیر نے اڈیشہ کے ساحلی علاقوں میں دو نئے لائٹ ہاؤسز کی تعمیر کا بھی اعلان کیا۔ ایک بالاسور ضلع کے نارائن پور میں چومک میں اور دوسرا ریاست کے بھدرک ضلع کے دھامرا میں۔ اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی آج انڈین لائٹ ہاؤس فیسٹیول کے دوسرے ایڈیشن کے اختتام کے موقع پر مرکزی وزیر جناب  سونووال کے ساتھ شامل ہوئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZNLK.jpg

مرکزی وزیر سربانند سونووال نے اعلان کیا کہ ملک کے ساحلی علاقوں کو ایک سوسائٹیز کے طور پر تیار کیا جائے گا تاکہ لائٹ ہاؤسز کے آس پاس کی کمیونٹیز کو فعال اور بااختیار بنایا جا سکے۔ اس کوشش کا مقصد کمیونٹی کو لائٹ ہاؤس کے تحفظ، حفاظت  اور اس میں اضافہ کرنے میں فخرمحسوس کرانا ہے۔ ان تمام سوسائٹیز  کا ایک مرکزی  ایسوسی ایشن تشکیل دیا جائے گا تاکہ لائٹ ہاؤس کو ہندوستان کے خوشحال  سمندری علاقے کی ثقافتی ورثے کے طور پر قومی نشان کے طور پر منانے  کیلئے قومی  سطح پر فروغ دیا جائے۔

 

گجرات کے جام نگر میں نیو کلوان ریف لائٹ ہاؤس کے ساتھ اڈیشہ کے پارادیپ پورٹ پر دو پروجیکٹ-اسٹیکر-کم-ریکلیمیشن اور ایک فلائی اوور برج کا افتتاح کیا گیا۔ مرکزی وزیر سربانند سونوال نے کثیر جہتی ہندوستانی لائٹ ہاؤس فیسٹیول کے دوسرے ایڈیشن کے دوسرے دن کا افتتاح بھی کیا جس میں سینڈ آرٹ مقابلہ، کشتی آرٹ مقابلہ، بیچ رن، بیچ یوگا اور دیگر کئی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ جناب  سونوال نے نیلادری ساحل پر سوچھتا ابھیان  کی بھی قیادت کی جہاں اجتماعی کوششوں سے کچرے کو صاف کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002DTEI.jpg

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر سربانند سونوال نے کہاکہ انڈین لائٹ ہاؤس فیسٹیول یا بھارتیہ پرکاش استھمب اتسو کو ملک کے گوشے گوشے سے پذیرائی مل رہی ہے کیونکہ ہم ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لیے ان شاندار مقامات پر ایک یادگار تجربہ کے لیے سہولیات کو مزید بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں حکومت ملک کی اقتصادی ترقی کو تیز کرنے کے لیے ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے ساتھ ساتھ اس کی تاریخی یادگاروں کی مکمل صلاحیتوں کا ادراک کرنے کے لیے تمام اقدامات کر رہی ہے۔ آتم نربھر بھارت کے لئے جناب مودی کی اپیل  کا لوگوں پر اچھا اثر پڑ رہا ہے اور ہماری وزارت ،ہندوستان کی نیل گو معیشت میں ترقی کے ایک نئے باب کے آغاز کے لئے پرعزم ہے۔ لائٹ ہاؤس سیاحت وزیر اعظم جناب مودی کے اس ویژن کا حصہ ہے۔مجھے یہ بتاتے ہوئے بڑی خوشی ہورہی ہے کہ 2014 کے بعد سے لائٹ ہاؤس میں سیاحوں کی آمد میں 400 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔2014 میں 4 لاکھ سیاحوں کے مقابلے گذشتہ مالی سال میں 16 لاکھ سیاحوں کی آمد ہوئی ہے۔  ہم نے رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 9 لاکھ سیاحوں کا ہندسہ عبور کر لیا ہے اور یہ واضح ہے کہ لائٹ ہاؤسز کو سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنانے کا رجحان جاری رہے گا۔ برسوں سے ہمارے ساحل کے ان محافظوں نے انتہائی مشکل راتوں میں بحری جہازوں اور ملاحوں کی رہنمائی کی ہے، لیکن انہیں طویل عرصے سے نظر انداز کیا گیا ہے۔ لائٹ ہاؤس فیسٹیول اس تاثر کو بدلنے کی ہماری کوشش ہے۔ ہمارا مقصد بیداری پیدا کرنا، شراکت داری کو فروغ دینا اور لوگوں کو اس اہم شراکت کے بارے میں آگاہ کرنا ہے جو یہ مشہور ڈھانچہ ہمارے ملک کے سمندری ورثے میں ہیں۔

لائٹ ہاؤسز کے تحفظ میں ساحلی مقامی لوگوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر سروانند سونوال نے اعلان کیا کہ حکومت ساحلی برادریوں کو بااختیار بنانے اور ان کو ان مشہور ڈھانچوں کے تحفظ،حفاظت اوراس کے فروغ کے لیے مصروف عمل ہے۔ایک قومی فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے تاکہ لائٹ ہاؤسز کو ہندوستان کی بھرپور سمندری تاریخ اور ورثے کی روشنی کے طور پر تحفظ، حفاظت اور فروغ کی خاطرساحلی برادریوں کے لیے ایک سوچے سمجھے نظام کو یقینی بنایا جا سکے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-10-20at19.26.440XZV.jpeg

فیسٹیول کے دوران، اڈیشہ کے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی اور مرکزی وزیر سربانند سونوال نے تعلیم، کھیل اور ثقافت کے شعبوں میں نامور شخصیات کو اعزاز سے نوازا۔ ان میں اڈیشہ کی رقاصہ ممتا اوجھا، فنکار ڈاکٹر رمیش پرساد پنی گڑھی، ریت کے فنکار اوم پرکاش ساہو، جہاز ران نویدیتا آچاریہ، اوڈیہ کے مصنف اور شاعر ڈاکٹر ہل دار ناتھ، فٹ بال کھلاڑی سسمیتا ملک اور سماجی کارکن سوجیت مہاپاترا شامل تھے۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف لائٹ ہاؤسز اینڈ لائٹ شپس (ڈی جی ایل ایل) کے آٹھ ملازمین کو بھی ان کی شاندار کارکردگی پر مبارکباد دی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2024-10-20at19.26.430O8D.jpeg

اس سے پہلے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے انڈین لائٹ ہاؤس فیسٹیول کے دوسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ اس فیسٹیول کا مقصد ہندوستان کی مالامال سمندری تاریخ کو ایک متحرک ماحول میں زندہ رکھنا ہے۔ اس فیسٹیول میں لوک رقص اور موسیقی کے ساتھ دیگر دل چسپ پرفامینس کا مظاہرہ کیا گیا۔

آسام اور اڈیشہ کے درمیان تاریخی رشتوں پرجناب سربانند سونوال نے کہا کہ عظیم سنت سریمانتا شنکر دیو، ادبی شخصیت لکشمی ناتھ بیزبروا اور دور اندیش تاجر بھولا ناتھ بروہ کی زندگیوں سے، آسام اور اڈیشہ کے درمیان ہمیشہ قریبی روحانی، تاریخی، ثقافتی، تجارتی تعلقات رہے ہیں اور برسوں میں یہ رشتے مضبوط ہوئے ہیں۔آسام اور اڈیشہ دونوں ریاستوں کے فنکاروں کی ثقافتی پرفارمنس کو دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ جواس فیسٹیول کی رونقیں بڑھا رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003RF4W.jpg

 

اوڈیشہ کے وزیر اعلی موہن چرن مانجھی کے ساتھ مرکزی وزیر سربانند سونووال فیسٹیول کے اختتامی سیشن میں شامل ہوئے ۔ اس پروگرام میں  مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر، اڈیشہ کی نائب وزیر اعلیٰ پروتی پریدا، مرکزی وزیر مملکت برائے سیاحت و پٹرولیم اور قدرتی گیس سریش گوپی، رکن پارلیمنٹ سمبت پاترا، بندرگاہوں اور جہاز رانی کی وزارت کے سکریٹری ٹی۔ کے رام چندرن اور دیگرشخصیات شامل تھیں۔

میلے کے پہلے دن ‘‘ لائٹ ہاؤس کی سیاحت اور ورثہ، لائٹ ہاؤس کی تحفظ اور حفاظت ’’کے موضوع پر مختلف سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

فیسٹیول کا آغاز گنیش وندنا کے شاندار رقص کے ساتھ ہوا اور اس کے بعد آسام کے بھرپور ثقافتی ورثے کو ظاہر کرنے والے روایتی آسامی آرٹ پرفارمنس کا ایک دلچسپ امتزاج ہوا۔ فائنل پرفارمنس کا آغاز شیو کے بھجن سے ہوا جس کے بعد لوک رقص ہوا۔ فیسٹیول کی پہلی رات مشہور گلوکار پاپون نے اپنی شاندار پرفارمنس سے میلے کو رونق بخشی اور آخری رات سونا موہا پاترا کی پرفامنس ہوئی۔

عزت مآب وزیر اعظم کی دور اندیش قیادت میں 60 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے 9 ساحلی ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقے میں 75 مشہور لائٹ ہاؤسز تیار کیے گئے ہیں۔ عجائب گھر، ایمفی تھیٹر، بچوں کے پارکس وغیرہ جیسی بہت سی جدید سہولیات کے ساتھ، ہر لائٹ ہاؤس ورثے اور تفریح ​​دونوں کی پہچان بن گیا ہے۔ لائٹ ہاؤس سیاحت کو فروغ دینے کے لیے اڈیشہ میں گوپال پور، پوری، چندر بھاگا، پارا دیپ اور فالس پوائنٹ نام کے پانچ لائٹ ہاؤس تیار کیے گئے ہیں، جو لائٹ ہاؤس سیاحت کو فروغ دینے کی پہل کا حصہ ہیں۔

مالی سال 24-2023میں، 75 لائٹ ہاؤسز نے 16 لاکھ سیاحوں کو راغب کیا۔ رواں مالی سال میں ستمبر 2024 تک 10 لاکھ سے زیادہ سیاحوں کا خیرمقدم کیا گیا ہے۔ ان پیش رفتوں نے قریبی ہوٹلوں، ریستورانوں، ٹور آپریٹرز، ٹرانسپورٹ خدمات اور مقامی دکانوں اور کاریگروں کے لیے 150 براہ راست اور 500 بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی تعاون کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0047ZXH.jpg

انڈین لائٹ ہاؤس فیسٹیول کا پہلا ایڈیشن 2023 میں گوا میں منعقد ہوا، جس میں 75 تاریخی مقامات پر توجہ دی گئی۔ انہیں سیاحتی مقامات کے طور پر تیار کیا جائے گا ۔‘‘بھارتیہ پرکاش استھمب اتسو’’ کا تصور عوامی نجی شراکت داریوں کی مدد سے ان تاریخی مقامات کو سیاحتی مقامات میں تبدیل کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔ ہندوستان کے پہلے لائٹ ہاؤس فیسٹیول کی جھلکیوں میں ثقافتی نمائشیں، سمندری تاریخ اور ثقافت کو اجاگر کرنے والے سیشن، کلاسیکی پرفارمنس، لائٹ اینڈ ساؤنڈ شو، نامور گلوکاروں کی شاندار پرفارمنس، ساحل پرکھانے کا لطف اور کمیونٹی کی مصروفیت شامل ہیں۔

اڈیشہ میں ساگر مالا پروگرام کے تحت 20,000 کروڑ روپے کی  کل مالیت کے 36 پروجیکٹ ہیں۔ ان میں سے تقریباً 4,330 کروڑ روپے کے 15 پروجیکٹ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکے ہیں، جب کہ تقریباً 15,850 کروڑ روپے کے 21 پروجیکٹ اس وقت عمل آوری کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ساگرمالا پروگرام کی ایک قابل ذکر کامیابی، پارا دیپ پورٹ کی ترقی کی داستان کی ایک زندہ مثال ہے۔ آج یہ بندرگاہ کارگو کی نقل و حمل کے لحاظ سے نمبر ایک بڑی بندرگاہ ہے۔ پارا دیپ بندرگاہ، جلد ہی 300 ایم ٹی پی اے سے زیادہ کارگو کی نقل وحمل کی گنجائش کے ساتھ ایک بڑی بندرگاہ بن جائے گی اور امرت کال 2047 تک 500 ایم ٹی پی اے کی گنجائش کو عبور کر لے گی۔ ساگرمالا پروجیکٹوں کے تحت گنجائش میں توسیع کے منصوبوں کے کامیاب نفاذ کی وجہ سے، بندرگاہ پر گزشتہ چند سالوں کے دوران آمد ورفت  میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ساگرمالا پروگرام کے تحت 108 کروڑ روپے کی لاگت سے پارا دیپ فشینگ پورٹ پروجیکٹ کو جدید بنانے اور ماہی گیری برادری کی ترقی کا بھی تصور کیاگیا ہے۔ جدید ماہی گیری سے متعلق بندرگاہ، اڈیشہ میں ساحلی آبادی کی ترقی کی کوششوں کی طرف ایک بڑا قدم ثابت ہوگا۔ ماہی گیری برادری کی ترقی کے لیے ساگرمالا کے تحت اڈیشہ کےچاندی پور میں 50 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ماہی گیری بندرگاہ کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ پارا دیپ پورٹ کو ملک میں گرین ہائیڈروجن ہب کے طور پر بھی تیار کیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005AEDF.jpg

اڈیشہ، ہندوستان کے مشرقی ساحل پر ایک بڑی سمندری ریاست ہے، جس کی ساحلی پٹی تقریباً 480 کلومیٹر ہے۔ پارا دیپ پورٹ (24-2023میں کارگو کے نقل وحمل کی گنجائش290 ایم ٹی پی اے تھی اور اب  145.38 ایم ٹی پی اے ہے) ریاست کی واحد بڑی بندرگاہ ہے جو حکومت ہند کے کنٹرول میں ہے۔ اڈیشہ حکومت نے پہلے ہی غیر اہم بندرگاہوں کو ترقی دینے کے لیے 14 ممکنہ مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ ان میں سےبڑی بندر گاہ دھامرا میں( اڈانی گروپ کی 100 ایم ٹی پی اے گنجائش) اورگوپال پور( شاپورجی پالونجی اور اڈیشہ سٹیویڈورس لمیٹڈ کی 25 ایم ٹی پی اے گنجائش)  میں پہلے سے ہی کام کر رہی ہے۔

 

********************

ش ح۔ ع ح- م ق ا

U No.1520


(Release ID: 2066619) Visitor Counter : 75


Read this release in: Odia , English , Hindi , Assamese