بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پنجاب کے موگا میں درج فہرست ذات اور قبائل سے وابستہ کاروباریوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے قومی ایس سی-ایس ٹی ہب میگا کانکلیو کا انعقاد

Posted On: 18 OCT 2024 6:29PM by PIB Delhi

انتہائی چھوٹی، چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای) کی وزارت  حکومت ہند نے آج پنجاب کےموگا میں نیشنل ایس سی- ایس ٹی ہب (این ایس ایس ایچ) کانکلیو کا انعقاد کیا تاکہ انٹرپرینیورشپ کلچر کو فروغ دیا جاسکے اور این ایس ایس ایچ اسکیم اور وزارت کی دیگر اسکیموں کے بارے میں جانکاری پھیلائی جاسکے۔مذکورہ وزارت میں جوائنٹ سکریٹری  محترمہ مرسی ایپاؤ،  صنعت و تجارت کی وزارت میں خارجی تجارت  کے ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل   ڈاکٹر منجیت بھٹویا، این ایس آئی سی کے چیف منیجننگ ڈائرکٹر  ڈاکٹر سبھرانسو شیکھر آچاریہ،دیہی  روزگار مشن  پنجاب کے ایڈیشنل سی ای او جناب ایس پی انگرا، حکومت پنجاب کے اسسٹنٹ کمشنر جناب ہتیش ویر گپتا،   ضلع صنعتی  مرکز موگا کے جنرل منیجر  جناب ایس ایس ریکھی اور دیگر کئی اہم شخصیات اس موقع پر موجود تھیں۔ پروگرام  میں درج فہرست ذات و قبائل سے تعلق رکھنے والےتقریباً 700 موجودہ اور خواہش مند کارخانہ داروں نے بھرپور شرکت کی۔

 این ایس آئی سی کے سی ایم ڈی ڈاکٹر سبھرانسو شیکھر آچاریہ نے اپنے ابتدائی کلمات میں تمام معززین اور شرکاء کو اس پروگرام کے ایجنڈے کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے حکومت ہند کی پبلک پروکیورمنٹ پالیسی کو بیان کیا جس کے تحت ایس سی اور ایس ٹی  صنعت کاروں سے 4فیصد پبلک پروکیورمنٹ اور خواتین کارخانہ داروں سے تین فیصد پبلک پروکیورمنٹ کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامع ترقی کے لیے، ایم ایس ایم ای کی وزارت نے قومی ایس سی –ایس ٹی ہب اسکیم  نافذ کی ہے جس کا مقصد ایس سی اور ایس ٹی  کاروباریوں کے لیے ایک ماحولیاتی نظام بنانا ہے اور انہیں عوامی خریداری میں حصہ لینے کے لیے عوامی خریداری کی پالیسی کے مطابق 4فیصد حصے تک  پہنچانا ہے۔  انہوں نے ایس سی /ایس ٹی  کاروباریوں کے لیے نیشنل ایس سی –ایس ٹی ہب  اسکیم کے تحت نافذ کیے گئے مختلف اقدامات پر مزید غور کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0015N4M.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022EBA.jpg

کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئےوزارت میں جوائنٹ سکریٹری  محترمہ مرسی ایپاؤ نے ہندوستانی معیشت میں ایم ایس ایم ای  کےسیکٹر کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای نہ صرف روزگار کے بڑے مواقع فراہم کرتے ہیں بلکہ دیہی اور پسماندہ علاقوں کی صنعت کاری میں بھی مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ایم ایس ایم ایز کا حصہ جی ڈی پی میں تقریباً 30فیصد اور ملک سے برآمدات میں 45فیصد ہے۔

یہ سیکٹر 5.21 کروڑ سے زیادہ اکائیوں (اُدھیم رجسٹرڈ یونٹ) پر مشتمل ہے جس میں 22 کروڑ  28 لاکھ سے زیادہ افراد کو روزگار فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ ایک پیشے کے طور پر انٹرپرینیورشپ کو اپنائیں اور صرف ایک صارف ہی نہیں بلکہ پروڈیوسر بھی بنیں۔ انہوں نے ایم ایس ایم ای سیکٹر کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت ہند کی مختلف اسکیموں کے امکانات پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ ریاست کے کاروباری افراد، اختراعی آئیڈیاز اور کاروباری مواقع تلاش کریں گے اور ان اسکیموں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے ’یشوینی‘ کے عنوان سے کیے گئے حالیہ اقدام کے بارے میں بھی بتایا جس کا مقصد انٹرپرینیورشپ کے ذریعے خواتین کی قیادت میں ترقی کو فروغ دینا ہے۔

محترمہ اشیتا تھامن، ڈپٹی ڈائریکٹر، آفس آف ڈیولپمنٹ کمشنر-ایم ایس ایم ای نے پی ایم وشوکرما اسکیم کے بارے میں بتایا جو اپنے ہاتھوں اور اوزاروں سے کام کرنے والے 18 تجارتوں کے کاریگروں اور دستکاروں کو  مدد فراہم کرتی ہے۔ اس اسکیم کا مقصد روایتی کاریگروں اور دستکاروں کو کاروباری اور خود انحصار بننے میں مدد کرنا ہے۔اس موقع پر  وزیراعظم کے روزگار ضمانتی  پروگرام (پی ایم ای جی پی )، ادھیم رجسٹریشن وغیرہ سے متعلق بھی معلومات دی گئیں۔ ایڈیشنل سی ای او، ایس آر ایل ایم، پنجاب جناب ایس پی انگرا  نے ریاست پنجاب میں ایس آر ایل ایم کے تحت سیلف ہیلپ گروپس کے لیے مختلف اقدامات کے بارے میں بتایا۔

سی پی ایس ایز، بینکوں اور قرض دینے والے اداروں کے ساتھ ایک خصوصی تکنیکی سیشن کا انعقاد بھی کیا گیا جو کہ خواہشمند اور موجودہ ایس سی /ایس ٹی  کاروباریوں کو ایک انٹرایکٹو پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ سی پی ایس ای جیسے گیل، بی ایچ ای ایل، ای ایس آئی سی، این ایف ایل وغیرہ نے اپنے وینڈرز کی فہرست سازی کے عمل پر پریزنٹیشن دیااور پروڈکٹس/سروسز کی تفصیلات  مشترک کیں جو ایس سی /ایس ٹی کی ملکیت والے ایم ایس ایز سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔

 اس پروگرام میں مالیاتی اداروں جیسےایس آئی ڈی بی آئی، پنجاب اینڈ سندھ بینک، انڈین اوورسیز بینک اور پنجاب گرامین بینک کی شرکت تھی، جنہوں نے ایم ایس ایم ای سیکٹر سے متعلق قرض دینے کی مختلف اسکیموں کی تفصیلات دیں ۔ دیگر سرکاری اداروں جیسے جی ای ایم، کے وی آئی سی ، این ایس ایف ڈی سی ، این ایس ٹی ایف ڈی سی ، ٹی آر آئی ایف ای ڈی ، آئی ایف سی آئی وینچر کیپٹل اور این وی سی ایف ایل  نے بھی پروگرام میں حصہ لیا اور ایم ایس ایم ایز کے لیے اپنی اسکیموں کو اجاگر کیا۔

 پروگرام میں ایس سی / ایس ٹی ایم ایس ایم ای  کے شرکا کی موقع پر ہی رجسٹریشن کرنے کی غرض سے  پی ایم وشوکرما اور اُدھیم  رجسٹریشن کے سہولیات ڈیس قائم کئے گئے تھے ۔

******

ش ح ۔ ش ا ر   ۔  م  ص

 (U: 1463)




(Release ID: 2066246) Visitor Counter : 18


Read this release in: English , Hindi , Punjabi