دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی ترقی کی وزارت نے خواتین کی زیرقیادت انٹرپرینیورشپ پر قومی کانفرنس کا اہتمام کیا

Posted On: 18 OCT 2024 3:07PM by PIB Delhi

دیہی ترقی کی وزارت کے تحت کام کرنے والے دین دیال انتودیہ یوجنا-قومی دیہی روزگار مشن نے گزشتہ روز نئی دہلی میں خواتین کی زیر قیادت انٹرپرینیورشپ پر ایک قومی کانکلیو کا انعقاد کیا۔ دیہی ترقی کے سکریٹری جناب شیلیش کمار سنگھ نے بینکوں کو ایوارڈز پیش کیے۔ دیہی ترقی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب چرنجیت سنگھ نے بینکوں کے ساتھ مفاہمت نامے کا تبادلہ کیا۔ کانکلیو میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ اسمرتی شرن اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ اس کانکلیو کا اہتمام خواتین صنعت کاروں کے لیے قرضوں کی فراہمی کے لیے بینکوں کو شامل کرکے خواتین کی صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔

بیس بینکوں کو مالی سال 2023-24 کے لیے ایس ایچ جی بینک لنکیج میں ان کی شاندار کارکردگی کے لیے سہولت فراہم کی گئی۔ کانکلیو کے دوران ایس ایچ جی کے لیے جن سمرتھ پورٹل کے ساتھ آن لائن انضمام کا آغاز کیا گیا۔ جمع کنندگان کی تعلیم اور بیداری فنڈ کے تحت ریزرو بینک آف انڈیا کے تعاون سے مالیاتی خواندگی کی پہل بھی شروع کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZDSF.jpg

دیہی ترقی کے سکریٹری جناب شیلیش کمار سنگھ بینکوں کو ایوارڈ پیش کرتے ہوئے۔

جناب شیلیش کمار سنگھ نے کہا کہ خواتین اعلیٰ درجے کی ہمدردی، ملکیت، عزم، ایمانداری، شفافیت کا مظاہرہ کرتی ہیں اور اپنے مفاد کی مداخلت کو نافذ کرنے کے لیے کافی وقت اور توانائی خرچ کرتی ہیں۔ خواتین کی قیادت میں چلنے والے اداروں کی ترقی میں بینکوں کا اہم کردار ہے۔

جناب چرنجیت سنگھ نے بینکوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے برانچ کے عہدیداروں کو اپنے ڈیزائن کردہ مخصوص پروڈکٹس کے بارے میں آگاہ کریں، تاکہ دیہی خواتین کو برانچ کی سطح پر مالی امداد حاصل کرنے میں دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SH37.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BLMI.jpg

دیہی ترقی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب چرنجیت سنگھ بینکوں کے ساتھ مفاہمت نامے کا تبادلہ کرتے ہوئے۔

محترمہ اسمرتی شرن نے کہا کہ ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنانے اور اس کی پرورش کرنے کی ضرورت ہے جو خواتین میں انٹرپرینیورشپ کو آگے بڑھانے کے لیے اعتماد پیدا کرے۔ انہوں نے تمام متعلقین بشمول بینکوں، ریگولیٹر اور موجود دیگر شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ ان خواتین کاروباریوں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کریں۔

کانکلیو میں ’’مالی شمولیت سے اقتصادی خوشحالی کے راستے - وکست بھارت @ 2047‘‘ پر ایک متحرک پینل بحث کا اہتمام کیا گیا۔ بینکوں، آئی آئی ایم کولکتہ، فن ٹیک، ریاستی دیہی روزگار مشن اور آئی ایف ایم آر (ایک تحقیقی تنظیم) کے معزز پینلسٹوں نے دیہی علاقوں میں خواتین کی قیادت والے اداروں کی پرورش کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام کی تشکیل کی خاطر ایک فریم ورک کا تصور کرنے کے طور طریقوں پر غور و خوض کیا۔ ڈیمانڈ سائیڈ اور سپلائی سائڈ ایشوز اور خلا کو پر کرنے کے ممکنہ طریقوں پر فعال بات چیت کی گئی۔

ڈی اے وائی، این آر ایل ایم نے مالی شمولیت کے شعبے میں کافی ترقی کی ہے۔ کانکلیو نے خواتین کاروباریوں کی امنگوں کو پورا کرنے اور ان کے کاروباری اداروں کو آگے بڑھانے میں ان کی مدد کرنے کے لیے گروپ قرضے سے انفرادی قرضے میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا۔ 3 کروڑ لکھ پتی دیدیوں کی تخلیق کے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بینک فنانسنگ کا اہم کردار ہے۔

کانکلیو میں ریزرو بینک آف انڈیا، نابارڈ، پبلک سیکٹر کے بینکوں، پرائیویٹ بینکوں، علاقائی دیہی بینکوں، ریاستی کوآپریٹیو بینکوں، ریاستی دیہی روزگار مشن، حکومت ہند کی مختلف وزارتوں/ محکموں اور سی ایس او کے شراکت داروں نے شرکت کی۔

 

******

ش ح۔ا گ ۔ م ر

U-NO.1444


(Release ID: 2066157) Visitor Counter : 53


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil