وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

موسیقی اور رقص وہ زبانیں ہیں جو ماورائے سرحد ہیں اور عالمی سطح پر سمجھی جاتی ہیں: وزیر اعظم جناب نریندر مودی


اس طرح کے تہواروں میں نوجوانوں کو شامل کرنے سے انہیں اپنی جڑوں سے وابستہ رہنے اور قوم کی تعمیر میں اپنے کردار کو مضبوط بنانے میں مدد ملتی ہے: وزیر اعظم جناب نریندر مودی

ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے ہندوستانی رقص پر بین الاقوامی میلے کا افتتاح کیا

Posted On: 16 OCT 2024 6:33PM by PIB Delhi

سنگیت ناٹک اکادمی نے ہندوستانی رقص پر اپنے پہلے بین الاقوامی فیسٹیول کا اہتمام كیا جس میں دنیا بھر کے فنکار شامل رہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے میلے کے لیے ایک خصوصی پیغام شیئر کیا جس میں ہندوستان کے ثقافتی ورثے میں رقص کی اہمیت اور نوجوانوں کو قوم کی روایات سے منسلک ركھنے میں رقص کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔

چھ روزہ فیسٹیول کا افتتاح ثقافت اور سیاحت کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے اے پی شندے سمپوزیم ہال، این اے ایس سی کمپلیکس، پوسا واقع نئی دہلی میں کیا۔اس تقریب نے فنکاروں، اسکالروں اور طلباء کو ہندوستانی رقص کی مختلف شکلوں كا جشن منانے اور اس کے تنوع اور  غنائیت دریافت کرنے کے لیے یكجا كیا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنے پیغام میں سنگیت ناٹک اکادمی اور وزارت ثقافت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا كہ  یہ ایک تاریخی لمحہ ہے جو ہم سب کے لیے  ایك یادگار موقع ہے اور مختلف قوموں کے فنکاروں کی شرکت ثقافتی تبادلے میں معاون ہے۔

موسیقی اور رقص ایسی زبانیں ہیں جو سرحدوں سے ماورا ہوتی  ہیں اور عالمی سطح پر سمجھی جاتی ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے نوجوان نسل کے لیے رقص کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اسے ہندوستان کی ثقافتی شناخت کا ایک لازمی حصہ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا كہ "پرفارمنگ آرٹس کے لیے وقف قدیم ترین صحیفے بھارت میں بھارت مُنی نے لکھے تھے۔ اس وراثت کو آگے بڑھانا فخر اور ذمہ داری کا باعث ہے‘‘۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کو اس طرح کے تہواروں میں شامل کرنے سے انہیں اپنی جڑوں سے وابستہ رہنے میں مدد  اور قوم کی تعمیر میں ان کے کردار کو تقویت ملتی ہے۔

اس موقع پر اظہارِ خیال  کرتے ہوئے، ثقافت اور سیاحت کے وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے یہ وضاحت کی كہ  یہ تہوار ہندوستانی رقص کی عظیم روایت کا جشن  ہے جس میں دنیا بھر سے فنکاروں، اسکالروں اور ماہرین کو اکٹھا کیا گیا ہے تاکہ ہمارے ثقافتی ورثے کا احترام کیا جا سکے۔ ہمیشہ بہنے والی گنگا کی طرح، یہ روایات نسلوں کی لگن کے ذریعے پروان چڑھتی ہیں اور ہمیں تنوع کے درمیان ایک گہری اتحاد سے جوڑتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں راجستھان کے ریگستانوں سے آیا ہوں جہاں قلت میں بھی فن کی  ترقی ہوئی ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ کس طرح موسیقی اور رقص زندگی میں خوشی لاتے ہیں  اور اسے بامعنی بناتے ہیں، جیسا کہ میرا بائی کے عقیدت والے گانوں سے ظاہر ہے۔ آج کی ہنگامہ خیز دنیا میں جہاں جغرافیائی سیاسی عدم استحکام اور اخلاقی زوال غالب ہے ہندوستان اپنی قدیم حکمت، فنون اور اقدار کے ذریعے ایک ثقافتی کمپاس پیش کرتا ہے۔

جیسے جیسے یوگا سے آیوروید تک ہمارے طریقوں کی عالمی قبولیت میں اضافہ ہوا ہے  یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس میراث کو بھی آگے بڑھایا جائے۔ یہ تہوار خیالات کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے جیسے سمندر کے منتھن سے امرت پیدا ہوتا ہے اور یہ  ہندوستان اور دنیا کو بااختیار بناتا ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے تحریک اور ہدایت دیتا ہے۔

وزارت ثقافت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ اوما نندوری نے سنگیت ناٹک اکادمی کو اس ناقابل یقین تقریب کے انعقاد اور اتنے زیادہ نوجوان شرکاء کو اکٹھا کرنے کے لیے دلی مبارکباد پیش کی اور كہا كہ ثقافت کی وزارت میں ہم ثقافتی، فنکارانہ اور رقص کی کمیونٹیز کی فلاح و بہبود اور مساوات کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہم اپنے وزیر ثقافت کی قیادت میں آنے والے سالوں میں اہم پیش رفت حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

ڈاکٹر سونل مان سنگھ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا كہ رقص سے  ایك سخت تحریک کو بار بار  توقنا كیا  گیا ہے۔ نٹراج کا خیال ہمارے زمانے میں زیادہ اہمیت حاصل کا حامل ہے۔ جب لوگ سائنسی ترقی، مصنوعی ذہانت اور بہت کچھ کے بارے میں بات کر رہے ہیں، مجھے ڈر ہے کہ مصنوعی ذہانت ایک دن ایسا منظر پیش کر سکتی ہے جہاں سونل مان سنگھ كے رقص میں مصنوعی ذہانت کا دخل نظر آئے۔ ہمیں ان تمام چیزوں کو مناسبت، توازن اور تخلیقی صلاحیتوں کی سمجھ کے ساتھ یكجا کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے۔

سنگیت ناٹک اکادمی کی چیئرپرسن ڈاکٹر سندھیا پوریچا نے کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں كہ انہیں ہندوستان بھر میں پرفارمنگ آرٹس کی وسیع اقسام کا تجربہ کرنے کا موقع ملا۔

یہ تقریباً فطری تھا کہ میں نے اپنی تمام بھرپور اور متنوع رقص روایات کو ایک ہی چھت کے نیچے لانے  کا تصور کیا تاکہ ہندوستانی رقص کی اس کے متعدد جہتوں میں ایک باریک تحقیق کی جاسکے،جیسا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے كہ ایسی شاندار میراث کو محفوظ رکھنا اور آگے بڑھانا فخر کے ساتھ ساتھ ایک ذمہ داری بھی ہے۔

******

U.No:1363

ش ح۔ع س۔س ا



(Release ID: 2065560) Visitor Counter : 10


Read this release in: Hindi , English , Telugu