قومی انسانی حقوق کمیشن
تمل ناڈو پولیس کے تعاون سے انسانی حقوق پر این ایچ آر سی کاصلاحیت سازی کا دو روزہ رہائشی پروگرام اختتام پذیر ہوا
تمل ناڈو اور کرناٹک کے تقریباً 45 پولیس افسران نے شرکت کی
خصوصی طور پر تیار کیے گئے سات لیکچرز کے ذریعہ انہیں نامور ماہرین نے انسانی حقوق کے مختلف پہلوؤں کے تئیں حساسیت سے واقف کرایا
Posted On:
08 OCT 2024 12:18PM by PIB Delhi
حقوق انسانی قومی کمیشن (نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن) (این ایچ آر سی)، انڈیا آل انڈیا سروسز کے افسران بشمول آئی اے ایس، آئی پی ایس، اور آئی ایف ایس افسران کو حساس بنانے کے لیے انسانی حقوق سے متعلق بیداری پیدا کرنےکے ایک پروگرام کاانعقاد کر رہا ہے۔ اس طرح کے پروگراموں کے سلسلے میں، کمیشن نے 3-4 اکتوبر 2024 کو کوئمبٹور میں تمل ناڈو اور کرناٹک کے پولیس افسران کے لیے دو روزہ ر صلاحیت سازی کے دو روزہ ہائشی پروگرام کا انعقاد کیا۔ یہ تمل ناڈو پولیس کے تعاون سے منعقد کیا گیا تھا۔ افتتاحی اور اختتامی اجلاس کے علاوہ ، پروگرام میں انسانی حقوق اور پولیسنگ کے مختلف پہلوؤں پر سات تکنیکی اجلاس بھی شامل تھے۔ ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایڈیشنل ایس پی)، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) اور ڈپٹی انسپکٹرز جنرل (ڈی آئی جی) سطح کے عہدوں داروں سمیت تقریباً 45 پولیس اہلکاروں نے شرکت کی۔
تین (3 ) اکتوبر 2024 کو، حقوق انسانی کمیشن بھارت کے ڈائریکٹر جنرل (آئی) جناب اجے بھٹناگر نے جناب شنکر جیوال، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، تمل ناڈو، جناب دیوجیوتی رائے، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل، کرناٹک اور جناب جوگندر سنگھ، رجسٹرار کی موجودگی میں اس کا افتتاح کیا۔ (قانون)، این ایچ آر سی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کے ذریعہ احتیاطی اقدامات کے تصور کو تعزیری کارروائیوں کی سربراہی کرنی چاہئے۔ اس خیال کو پولیسنگ کے ہر پہلو تک پہنچانا چاہیے۔ جناب شنکر جیوال، ڈی جی پی، تمل ناڈو، نے کوئمبٹور میں زونل سطح پر صلاحیت سازی کی تربیت کے انعقاد کے اختراعی تصور کی تعریف کی اور اس طرح کے ایک اہم تربیتی پروگرام کے انعقاد کے لیے این ایچ آر سی کا شکریہ ادا کیا۔
’انسانی حقوق اور اخلاقی مخمصے – ایک پریکٹیشنر کا نقطہ نظر‘ پر پہلے سیشن میں، جناب اجے بھٹناگر نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دائرہ کار میں انسانی حقوق کو برقرار رکھنے میں ان کی ذمہ داریوں کو متوازن کرتے ہوئے افسران کو درپیش چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔
دوسرے سیشن میں، جسٹس شری وی کنڈاسن، ممبر، تمل ناڈو ریاستی حقوق انسانی کمیشن (اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن) نے ’انسانی حقوق اور پولیس افسران کے کردار‘ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے جھوٹی شکایات اور انصاف کو یقینی بنانے میں عدالتی سرگرمی کی اہمیت سمیت مسائل کو اجاگر کیا۔
جناب جوگندر سنگھ، رجسٹرار (قانون)، این ایچ آر سی نے تیسرے سیشن میں ‘پولیسنگ اور سپریم کورٹ کے اہم مقدمات سے متعلق این ایچ آر سی کی طرف سے جاری کردہ مختلف رہنما خطوط’ کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے ان اہم شعبوں پر روشنی ڈالی جہاں کمیشن نے پولیس کے طریقوں کو بہتر بنانے کے لیے ہدایات جاری کی ہیں، خاص طور پر تحقیقات کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، حراستی تشدد، اور قانون کے نفاذ میں شفافیت اور جوابدہی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
جناب دیوجیوتی رے، ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس، کرناٹک نے پہلے دن کے چوتھے سیشن میں ‘کرناٹک میں انسانی حقوق کی شکایات کے ازالے کے نظام کے بنیادی ڈھانچے’ پر بات کی۔ انہوں نے شکایت کے اندراج کے لیے کرناٹک ریاستی حقوق انسانی کمیشن ( اسٹیٹ ہیومن رائٹس کمیشن) (کے ایس ایچ آر سی’ ایس) کے اختراعی طریقہ کار کے بارے میں بصیرت فراہم کی، جس میں ایپ پر مبنی نظام اور ویب پر مبنی پلیٹ فارم دونوں شامل ہیں، جس سے شہریوںکو خلاف ورزیوں کی اطلاع دینا آسان ہو جاتا ہے۔
دوسرے دن، این ایچ آر سی، بھارت کے سکریٹری جنرل، جناب بھرت لال نے پہلے سیشن میں ‘انسانی حقوق کے فریم ورک کے ارتقاء’ کے بارے میں بات کی، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عظمت دوسروں کی فلاح و بہبود کو ترجیح دینے میں ہے اور سب کے انسانی حقوق اور خاص طور پر جو سب سے زیادہ کمزور ہیں۔انہیں انصاف کی فراہمی اور اس کو برقرار رکھنے میں پولیس کے اہم کردار کو اُجاگر کیا ۔ انہوں نے اس سلسلے میں بھگوان بدھ اور دوسرے بھارتیوںں جیسے مہاتما گاندھی، ڈاکٹر۔ امبیڈکر، ڈاکٹر کاروے، راجہ رام موہن رائے، اور بہت سے مجاہدین آزادی اور سماجی اصلاح کار جنہوں نے اپنی پوری زندگی دوسروں کی بھلائی کے لیے وقف کر دی ان کی مثالوں کا حوالہ دیا۔ نیلسن منڈیلا، مارٹن لوتھر کنگ جونیئر اور بہت سے دوسرے شہری حقوق کے کارکنوں نے انسانی حقوق کے محافظ کے طور پر کام کیا۔ سکریٹری جنرل جناب جناب بھرت لال نے پولیس افسران سے انسانی حقوق کے حقیقی محافظ بننے کی اپیل کی۔
قومی حقوق انسانی کمیشن کے سابق رکن جناب راجیو جین، نے دوسرے سیشن میں انسانی حقوق پر فقہ پر ایک لیکچر دیا۔ انہوں نے آئین کے آرٹیکل 21 کی طرح بنیادی حقوق کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا اور اس سلسلے میں سنیل بترا اور مینکا گاندھی سمیت سپریم کورٹ کے تاریخی مقدمات کا حوالہ دیا۔ انہوں نے انصاف تک رسائی، خواتین قیدیوں کے حقوق اور ریاست کی ذمہ داری پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے انسانی حقوق کے تحفظ میں عدلیہ کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔
اختتامی سیشن میں جناب جوگندر سنگھ، رجسٹرار (قانون) نے ‘‘تمل ناڈو کے تعلق سے این ایچ آر سی میں اندراج شدہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مقدمات’’ پر خطاب کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ش ب ۔رض
U-1005
(Release ID: 2063106)
Visitor Counter : 44