وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

ڈیف کنیکٹ 4.0:  رکشا منتری  نے دفاع میں اختراع، صنعت سازی  اور 'آتم نربھربھارت' کو فروغ دینے کے  لیے اے ڈی آئی ٹی آئی   2.0  چیلنجز اور  ڈی آئی ایس سی  12 کا آغاز کیا


اے ڈی آئی ٹی آئی  2.0 میں  اے آئی ، کوانٹم ٹیکنالوجی، ملٹری کمیونیکیشن، اینٹی۔ ڈرون سسٹمز اور اپنا ئے  گئے  تبدیل شدہ ہیئت  کے شعبوں میں 19 چیلنجز شامل ہیں

اے آئی ، ڈی آئی ایس سی 12یو اے ویز ،  نیٹ ورکنگ اور کمیونیکیشن ڈومینز میں 41 چیلنجز پیش  کیے طبی اختراعات اور ریسرچ ایڈوانسمنٹ پہل متعارف

آئی ڈی ای ایکس  26 مصنوعات  کی خریداری کے لیے 1,000 کروڑ روپے  کے آرڈرز: جناب راجناتھ سنگھ

رکشا منتری   نے  نجی شعبے کو مسلح افواج کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تقلید سے اختراعی ٹیکنالوجی کی طرف بڑھنے کی تاکید کی

Posted On: 07 OCT 2024 5:54PM by PIB Delhi

رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے ڈیف کنیکٹ 4.0 کے دوران آئی  ڈی ای ایکس  ( اے ڈی آئی ٹی آئی2.0) چیلنجز کے ساتھ جدید ٹیکنالوجیز کی تیز رفتار ترقی کے دوسرے ایڈیشن اور ڈیفنس انڈیا اسٹارٹ اپ چیلنجز ( ڈی آئی ایس سی 12 ) کے 12ویں ایڈیشن کا آغاز دہلی کینٹ کے مانک شا سینٹرمیں 07 اکتوبر 2024 کو کیا۔

اے ڈی آئی ٹی آئی 2.0 آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی )، کوانٹم ٹیکنالوجی، ملٹری کمیونیکیشن، ملٹری پلیٹ فارمز کے لیے حسب ضرورت اینٹی ڈرون سسٹمز اور اڈیپٹیو کیموفلاج وغیرہ کے شعبے میں مسلح افواج اور اس سے منسلک ایجنسیوں کے لیے 19 چیلنجز پر مشتمل ہے۔ یہ اسکیم انوویشن فار ڈیفنس ایکسی لینس (آئی ڈی ای ایکس) کے فاتحین کو 25 کروڑ روپے تک کی گرانٹ فراہم کرتی ہے، جو ملک کے دفاعی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اہم ٹیکنالوجی کے شعبوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔

 ڈی آئی ایس سی 12  کلیدی ٹکنالوجی ڈومینز میں 41 چیلنجز پیش کرتا ہے جس میں بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑیا ں (یو اے وی )،  اے آئی ، نیٹ ورکنگ اور کمیونیکیشنز شامل ہیں، جن کی مالیت 1.50 کروڑ روپے تک ہے۔ خاص طور پر، یہ میڈیکل انوویشن اینڈ ریسرچ ایڈوانسمنٹ (ایم آئی آر اے ) اقدام کا آغاز کرتا ہے، جو نو چیلنجوں پر مشتمل ہے جس کا مقصد مسلح افواج کے طبی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے طبی ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ آئی ڈی ای ایکس  پہل کو تحریک فراہم کرنے کے لیے، ڈی آئی ایس سی کا آغاز اٹل انوویشن مشن کے ساتھ کیا گیا تھا، جس کا مقصد اسٹارٹ اپس/ایم ایس ایم ایز کو قومی دفاع اور سلامتی کے شعبے میں مصنوعات/حل  کو  کاروباری بنانے کے قابل بنانا تھا۔

اپنے خطاب میں وزیر دفاع نے ملک میں اختراع کے کلچر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرنے پر ڈیف کنیکٹ کو سراہتے ہوئے دفاعی ماحولیاتی نظام سے وابستہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ایک اہم رابطہ قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ پلیٹ فارم ترقی میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ دفاعی ماحولیاتی نظام کی 'خود انحصاری' کے وژن کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

اختراع کو فروغ دینے کی حکومت کی کوششوں سے حاصل کی گئی کامیابیوں کا شمار کرتے ہوئے، جناب راجناتھ سنگھ نے بتایا کہ  آئی ڈی ای ایکس  کو اب تک 9,000 سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی ہیں، اور فی الحال  ڈی آئی ایس سی  اور اوپن چیلنج کے ذریعے سٹارٹ اپس اور ایم ایس ایم ایز  کے ساتھ تعاون کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  آئی ڈی ای ایکس  کے تحت  26 مصنوعات  تیار  کی گئی ہیں، جن کے لیے 1000 کروڑ روپے سے زیادہ کے  خریداری  آرڈرز دیے گئے ہیں۔ مزید برآں، 37  مصنوعات کے لیے 2,380 کروڑ روپے سے زیادہ کی منظوری اور تجاویز کے لیے درخواستیں جاری کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے ڈی آئی ٹی آئی  پہل دفاعی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے 30 سے ​​زیادہ اہم اور اسٹریٹجک ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

وزیر دفاع نے ملک میں اختراع  کاروں ، صنعت کاروں، سائنسدانوں اور اسٹارٹ اپس کے متحرک اور فعال  ماحولیاتی نظام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دنیا ہندوستان کے نوجوانوں کی طاقت اور قابلیت کو تسلیم کر رہی ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ جیسے ہی وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے 2014 میں اقتدار سنبھالا، اس نے 'دفاعی شعبے میں  نجی شعبے  کی شرکت کی کمی' کو خود انحصاری کے حصول اور قوم کے لیے ان کے تعاون میں ایک بڑی رکاوٹ کے طور پر شناخت کیا۔ دفاعی شعبے میں خود انحصاری کی دو بڑی جہتیں تھیں۔ پہلا ہتھیاروں/آلات کی تیاری تھی جس کے لیے ٹیکنالوجی دستیاب تھی، لیکن پیداواری صلاحیت کی کمی تھی۔ دوسرا جنگ کی مسلسل بدلتی ہوئی نوعیت کے پیش نظر ہائی ٹیکنالوجی ایپلی کیشنز کی ضروریات کو پورا کرنا تھا۔ اس سے پہلے، صرف اندرون خانہ آر اینڈ ڈی اور ڈی آر ڈی او جیسی تنظیمیں ہی اس طرح کی جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کے لیے کام کر رہی تھیں۔ لیکن اب ہم پرائیویٹ سیکٹر کا بھی اہم کردار دیکھ رہے ہیں۔ سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی ہے، جس کی سب سے بڑی مثال  ڈیف کنیکٹ  ہے۔ وزیر دفاع نے آئی ڈی ای ایکس ایس آئی ڈی بی آئی  پارٹنر انکیوبیٹر فنڈ کی ستائش  کی اور کہا کہ یہ تعاون جدت پسندوں کی اہم فنڈنگ ​​ضروریات کو پورا کرے گا۔ ایس آئی ڈی بی آئی   (اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا ) 10 اہم پارٹنر انکیوبیٹرز کے ساتھ شراکت کر رہا ہے،  آئی آئی ٹی دہلی میں سوسائٹی فار انوویشن اینڈ انٹرپرینیورشپ اور آئی آئی  ٹی ممبئی ،ٹیکنالوجی-ہب حیدرآباد میں اہم دفاعی ٹکنالوجیوں کو آگے بڑھانے میں آئی ڈی ای ایکس  جیتنے والوں  کو 50 کروڑ روپئے کی  مالی اعانت مختص کرے گا۔

جنگوں اور تنازعات میں شامل ہونے والی نئی ٹکنالوجیوں کے بارے میں، جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ روایتی ہتھیاروں اور گولہ بارود کے علاوہ، بہت سی  دوہری استعمال یا خالصتاً سویلین ٹیکنالوجی کو ہتھیار بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے ان ٹکنالوجیوں کی گہرائی سے تفہیم پر زور دیا، اختراع  کاروں  کو قوم کے دفاع کے لیے پیشرفت کا تصوراتی استعمال کرنے کی تلقین کی۔

تقلید سے اختراعی اور مخصوص ٹکنالوجی کی طرف آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، رکشا منتری نے پرائیویٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ اے ڈی آئی ٹی آئی  اور  ڈی آئی ایس سی  کے ذریعے فراہم کیے جانے والے چیلنجوں کے حل سے ہٹ کر سوچیں۔ انہوں نے ان پر زور دیا کہ وہ ایسی ٹیکنالوجی سامنے لائیں جو مسلح افواج کی ضروریات سے بہت آگے ہے اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی۔ انہوں نے ایک مضبوط اور خود انحصاری دفاعی شعبے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کا وعدہ کیا۔

اس موقع پر، جناب راج ناتھ سنگھ نے  اے ڈی آئی ٹی آئی 1.0کے فاتحین کو بھی مبارکباد دی، اور ان کی مستقبل کی کوششوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ آئی ڈی ای ایکس کے سرکردہ فاتحین نے ڈیف کنیکٹ 2024 کے حصے کے طور پر جنگی نظام، انٹیلی جنس، سرویلنس اور ریکونیسنس، کمیونیکیشن سسٹمز اور اسپیس ٹیکنالوجیز لمیٹڈ، نیو اسپیس ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجیز، پکسل اسپیس انڈیا وغیرہ سے متعلق اپنے جدید حل پیش کیے۔

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اوپیندر دویدی، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ، او ایس ڈی، محکمہ دفاع جناب آر کے سنگھ، سیکریٹری (دفاعی پیداوار) جناب سنجیو کمار، سیکریٹری دفاع آر اینڈ ڈی اور چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر سمیر وی کامت، مالیاتی مشیر (دفاعی خدمات) جناب  سوگاتا  گھوش دستیدار، وزارت دفاع کے دیگر سینئر افسران، صنعت کے رہنما، اکیڈمی، نوجوان  صنعت ساز اور اختراع کاروں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

*******

(ش ح۔ ش    ت ۔ش   ا  )

U NO 977


(Release ID: 2062934) Visitor Counter : 48


Read this release in: English , Hindi , Manipuri , Tamil