زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کل ملک بھر کے کسانوں کے کھاتوں میں پی ایم کسان ندھی کی 18ویں قسط مہاراشٹر کے واشم سے جاری کریں گے: مرکزی وزیر جناب شیوراج سنگھ چوہان


قومی خوردنی تیل مشن کے تحت ملک بھر میں ہر سال 10 لاکھ ہیکٹرس میں تیل کے بیجوں کی کاشت کی جائے گی: جناب چوہان

کسانوں کے مفادات اور خوراک کے تحفظ کے لیے کابینہ نے کل پردھان منتری راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا اور کرشی اُنّت یوجنا کے لئے 1 لاکھ کروڑ روپے کی منظوری دی: مرکزی وزیر

Posted On: 04 OCT 2024 6:01PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود اور دیہی ترقی کے مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے بھوپال میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ پردھان منتری کسان سمان ندھی کی 18ویں قسط جاری کرنے اور مرکزی کابینہ کے وزارت سے متعلق کل لیے گئے دو اہم فیصلوں کے سلسلے میں ایک پریس کانفرنس کی۔ جناب چوہان نے بتایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کل مہاراشٹر کے واشم سے ملک بھر کے کسانوں کے کھاتوں میں پی ایم کسان ندھی کی 18ویں قسط جاری کریں گے۔حکومت کے گزشتہ 120 دنوں میں کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف حکومت نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں کئی کسان دوست فیصلے لیے ہیں اور یہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔ ہماری چھ نکاتی حکمت عملی میں پیداوار میں اضافہ، پیداوارکی لاگت میں کمی، پیداوار کی مناسب قیمتوں کی ادائیگی، قدرتی آفات سے ہونے والے نقصانات کی تلافی، زراعت میں تنوع، ویلیو ایڈیشن اور قدرتی کاشتکاری شامل ہیں۔ کسانوں کے لئے مناسب قیمتوں کی ادائیگی کویقینی بنانے کے لیے حال ہی میں کچھ بڑے فیصلے بھی لیے گئے ہیں۔

مرکزی وزیرجناب چوہان نے کہا کہ ملک میں درآمد کیے جانے والے خوردنی تیل کے بارے میں لیا گیا فیصلہ تیل کے بیجوں کی پیداوار اور قیمتوں پر بہت زیادہ اثرانداز ہورہا ہے۔ درآمد شدہ خوردنی تیل- سویا بین، مونگ پھلی، سرسوں، سورج مکھی، تل پر پہلے صفرفیصددرآمدی ڈیوٹی تھی لیکن اب یہ بڑھ کر 27.5فیصد ہو گئی ہے۔ پہلے سستا پام آئل مدھیہ پردیش میں آرہا تھا جس کی وجہ سے سویا بین کی قیمتیں بھی کافی نیچے آگئی تھیں، کسانوں کو نقصان سے بچانے کے لیے سویابین کی قیمتوں میں اوسطاً 500 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ ہوا ہے اور قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری ہے۔ حکومت نے کسانوں سے سویا بین کم از کم امدادی قیمت پر خریدنے کا بھی فیصلہ کیا ہے تاکہ کسانوں کو مناسب قیمت دی جا سکے۔ مدھیہ پردیش، مہاراشٹراور کرناٹک وغیرہ جیسی ریاستیں بھی خریدیں گی اور اس کے ساتھ ہی بھونتر بھوتن یوجنا بھی جاری رہے گی۔

شری چوہان نے کہا کہ باسمتی چاول کی برآمد پر کم سے کم برآمدی ڈیوٹی تھی جس کی وجہ سے برآمد مہنگی ہو گئی تھی۔ باسمتی چاول کی برآمد پر کم سے کم برآمدی ڈیوٹی ختم کر دی گئی ہے۔ غیر باسمتی چاول کی برآمد پر بھی پابندی ہٹا دی گئی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کو دھان کی بہتر قیمت ملے گی۔ پیاز پر برآمدی ڈیوٹی 40% تھی، جو کہ 20% کم کر دی گئی ہے۔ یہ تمام فیصلے اس لئے کیے گئے ہیں تاکہ کسانوں کو منصفانہ قیمت مل سکے۔

مرکزی وزیر نے آگاہ کیا کہ کابینہ نے کل خوردنی تیل کے بارے میں ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ قومی خوردنی تیل مشن 10,103 کروڑ 38 لاکھ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ ملک میں خوردنی تیل کی پیداوار بہت کم ہے۔ بھیدر بیج - بہتریافتہ بیج، تصدیق شدہ بیج اور بنیادی بیج جو کہ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) نے تیار کیے ہیں، کسانوں کو مفت فراہم کیے جائیں گے۔ اس کے لیے ملک بھر میں 600 کلسٹر بنائے جائیں گے۔ 21 ریاستوں کے 347 اضلاع جہاں تیل کے بیج پیدا ہوتے ہیں، کو خصوصی طور پر شامل کیا گیا ہے۔ ان کلسٹروں میں کسانوں کو مفت بیج، نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے زیادہ پیداوار کے لئے تربیت اور کسانوں کی پیداوار کی 100% خریداری کی جائے گی۔ اس مشن کے تحت ایسی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ ہر سال ملک بھر میں 10 لاکھ ہیکٹر پر تیل کے بیج کاشت کیے جائیں گے۔ یہ 10 لاکھ ہیکٹر کا علاقہ ہر سال تبدیل کیا جائے گا۔ 7 سال میں تقریباً 70 لاکھ ہیکٹر کا علاقہ اس اسکیم کے تحت لایا جائے گا۔ شری چوہان نے کہا کہ بہتریافتہ بیج کی کمی کو پورا کرنے کے لئے 65 نئے بیج مراکز قائم کیے جائیں گے۔ اس وقت 35 مراکز ہیں اور کل 100 مراکز قائم کیے جائیں گے۔ بیجوں کو محفوظ رکھنے کے لئے 50 بیج اسٹوریج یونٹ بھی قائم کیے جائیں گے۔ ہم ان ریاستوں پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں جہاں کسان صرف ایک فصل اگاتے ہیں۔بین فصلی (انٹر کراپنگ)  کا بھی استعمال کیا جائے گا۔

جناب چوہان نے آگاہ کیا کہ کسانوں کے مفادات اور غذائی سلامتی کی حفاظت کے لئے کابینہ نے کل 1 لاکھ کروڑ روپے کے ایک اور منصوبے کی منظوری دی ہے یعنی پردھان منتری راشٹریہ کریشی ویکاس یوجنا اور کریشی اننت یوجنا بنائی گئی ہیں۔ ان اسکیموں میں کل 1,01,321 کروڑ 61 لاکھ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ پردھان منتری راشٹریہ کریشی ویکاس یوجنا میں صحت مند زمین کے انتظام، بارش پر منحصر علاقوں کی ترقی، ایگرو فارسٹری، روایتی زراعت کو فروغ دینا، فصلوں کی باقیات کا انتظام، زراعت کی مشینی کاری، ہر بوند پر زیادہ فصل، فصلوں کی تنوع اور زراعت کے نئے آغاز کے لئے فنڈ شامل ہیں۔ قومی غذائی سلامتی اور غذائیت مشن، قومی خوردنی تیل مشن، انٹیگریٹڈ ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ مشن، زراعت کی توسیع پر ذیلی مشن، زراعت کی مارکیٹنگ کے لئے انٹیگریٹڈ اسکیم، ڈیجیٹل زراعت مشن اور زراعت کی مردم شماری کی معیشت و شماریات پر انٹیگریٹڈ اسکیمیں بھی بنائی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسکیمیں لچکدار رکھی گئی ہیں۔ ریاستیں اپنی سہولت کے مطابق کسی بھی اسکیم کو اپنا سکتی ہیں اور اس میں سرمایہ کاری کر سکتی ہیں اور ان تمام اسکیموں کی منظوری بھی ایک بار میں کی جائے گی۔ یہ اسکیمیں پیداوار کو بڑھائیں گی، کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کریں گی اور غذائی سلامتی کو بھی یقینی بنائیں گی۔

شری شیوراج سنگھ چوہان نے بتایا کہ ڈیجیٹل زراعت مشن کے کئی فوائد ہوں گے۔ یہ ریکارڈز میں چھیڑ چھاڑ کو روک دے گا؛ دور سے فصل کے نقصان کا اندازہ لگانا فصل انشورنس اسکیم کے مکمل فوائد فراہم کرے گا۔ کوششیں کی جا رہی ہیں کہ کسانوں کو ڈیجیٹل ذریعے سے زیادہ سے زیادہ فوائد فراہم کیے جائیں۔ اپنی مدد آٖ پ گروپ  کی بہنوں کو ڈرون دیے گئے ہیں۔ اگر ان کے ڈرون میں بیٹری جلد ختم ہونے کا مسئلہ ہے تو انہیں اب ڈرون کی 5 بیٹریاں دی جائیں گی۔

*****

UNO-888

(ش ح۔اس ک۔م م ع۔ م ا )


(Release ID: 2062150) Visitor Counter : 38


Read this release in: Kannada , English , Hindi , Tamil