تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی علاقوں میں کوآپریٹیو کو بااختیاراورمضبوط بنانے سے متعلق امداد باہمی کی وزارت کی دو روزہ قومی جائزہ میٹنگ آج بھونیشور میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی


سہکار سے سمردھی  کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے تینوں اقدامات کے نفاذکی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ ان تینوں اقدامات کو جلد از جلد زمینی سطح پر نافذ کیا جا سکے

قومی جائزہ میٹنگ کا بنیادی ایجنڈا ہر گاؤں/پنچایت میں امور داخلہ اورامداد باہمی کے  مرکزی وزیر جناب امت شاہ کی طرف سے شروع کئے گئے اہم اقدامات کےبلا رکاوٹ نفاذ کو یقینی بنانا اوراس کام کو زمینی سطح پر جلد از جلد شروع کرنا تھا

اڈیشہ کے چیف سکریٹری جناب منوج آہوجا نے کہا کہ کوآپریٹو سوسائیٹیز ایک ہی چھت کے نیچے کسانوں کی تمام ضروریات کو پورا کرنے والی ’ون اسٹاپ شاپ‘ میں تبدیل ہو گئی ہیں۔

تعاون کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوتانی نے کہا کہ وزارت نے این سی ڈی ڈیٹا بیس کے ذریعے ڈیجیٹلائزیشن پر کام کیا ہے تاکہ ملک بھر میں ان اقدامات کی ہموار نگرانی اور نفاذ کے لیے بروقت ڈیٹا جمع کرنے اور ہموار ڈھانچے کی تشکیل کی منصوبہ بندی کی جا سکے

Posted On: 01 OCT 2024 6:39PM by PIB Delhi

ملک میں کوآپریٹو سوسائٹیزکو بااختیار بنانے اور دیہی علاقوں میں کوآپریٹو سوسائٹیز کو مضبوط بنانے کے مقصد سے امداد باہمی کی وزارت کے  زیر اہتمام دو روزہ قومی جائزہ اجلاس آج بھونیشور، اڈیشہ میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ میٹنگ کا افتتاح جناب منوج آہوجا، چیف سکریٹری، حکومت اڈیشہ نے کیا اور ڈاکٹر آشیش کمار بھوتانی، سکریٹری، وزارت تعاون بحیثیت مہمان خصوصی موجود  تھے ۔
 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XVUR.jpg

 

اس قومی جائزہ میٹنگ کے ایک اہم ایجنڈوں میں سے ایک  مرکزی داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ کی طرف سے حال ہی میں ہر گاؤں/پنچایت میں شروع کیے گئے تین بڑے اقدامات سے متعلق ایس او پیز پر آسانی سے عمل آوری کو یقینی بنانا اور زمینی سطح پر اس کام کو جلد از جلد شروع کرنا تھا۔

مرکزی وزیر داخلہ اورامداد باہمی  کے ذریعہ شروع کیے گئے تین بڑے اقدامات سے متعلق ایس او پیز میں دو لاکھ نئے ایم پی ای ایکس، ڈیری اور فشری کوآپریٹو سوسائٹیز کی تشکیل اور مضبوطی، ‘سفید انقلاب 2.0’ سے متعلق معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) اور کوآپریٹیوتنظیموں کے درمیان  تعاون شامل ہیں۔ اس دو روزہ جائزہ اجلاس میں قومی اور بین الاقوامی برآمدات کے مواقع فراہم کرکے پی اے سی ایس کو ایک متحرک اقتصادی ادارہ بنانے کے مقصد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

حکومت کے پہلے 100 دنوں میں تعاون کی وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے دس اقدامات میں تین بڑے اقدامات شامل ہیں جن کا آغاز مرکزی وزیر برائے امور داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے حال ہی میں نئی دہلی میں نیشنل کانفرنس کے دوران کیا ہے ۔

اجلاس کا مقصد وزارت کے 100 روزہ ایکشن پلان کے کامیاب نفاذ پر عمل درآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کرنا تھا۔ اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا کہ کوآپریٹو اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لیے نوجوانوں کی شرکت بہت ضروری ہے۔ آئندہ  دنوں میں کوآپریٹو سوسائٹیز میں نوجوانوں کی شرکت کو بڑھانا اور کوآپریٹو تعلیمی اور تربیتی نظام کو جدید بنانا بہت اہمیت کا حامل ہے۔

اڈیشہ حکومت کے چیف سکریٹری جناب منوج آہوجا نے مقامی لوگوں کی تمام بنیادی ضروریات جیسے معیاری ان پٹ ، اسٹوریج انفراسٹرکچر ، پروسیسنگ کی سہولیات ، کریڈٹ کی سہولیات اور مارکیٹنگ کی سہولیات کو پورا کرنے کے لیے زمینی سطح پر مضبوط اداروں کی تشکیل اور فروغ کی اہم ضرورت پر زور دیا ۔
 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002UTG6.jpg

 

امول جیسی کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیز کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باہمی امدادکی وزارت کی مختلف اسکیموں اور اقدامات جیسے ماڈل ضمنی قوانین ، کمپیوٹرائزیشن، جن اوشدھی کیندروں نے ان کوآپریٹو سوسائٹیز کو ایک ہی چھت کے نیچے  کسانوں کی تمام ضروریات کو پورا کرنے والی ‘ون ا سٹاپ شاپ’ میں تبدیل کر دیا ہے۔ لوگوں کی اپنی تنظیم ہونے کے ناطے، کوآپریٹو سوسائیٹیز میں بے پناہ امکانات ہیں ۔

امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری ڈاکٹر آشیش کمار بھوٹانی نے جی ڈی پی میں تعاون کرنے میں امداد باہمی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی ۔ اس سمت میں ، انہوں نے امداد باہمی کی وزارت کی ایک اہم پہل کے طور پر ماڈل ضمنی قوانین کو اپنا کر ایم پی اے سی ایس کے قیام پر زور دیا ۔ ماڈل ضمنی قوانین کو اپنانے سے پی اے سی ایس کو کثیر جہتی بننے میں مدد ملی ہے اور اس نے اسے 25 نئے کاروباری علاقوںمیں کام کرنے کے قابل بنایا ہے ، جو پی اے سی ایس کو معاشی طور پر مضبوط کرے گا ۔ مزید برآں ، تین نئی کوآپریٹو سوسائٹیز این سی ای ایل ، این سی او ایل اور بی بی ایس ایس ایل کی تشکیل نے پی اے سی ایس کے لیے دائرہ کار کو وسیع کیا ہے ۔ یہ کمیٹیاں کسانوں کو قومی اور بین الاقوامی منڈیوں میں نامیاتی پیداوار سمیت اپنی پیداوار کی مناسب قیمتیں حاصل کرنے میں مدد کریں گی۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0033W5D.jpg

 

انہوں نے بتایا کہ ایک بڑے قدم کے طور پر باہمی امدادکی  وزارت نے این سی ڈی ڈیٹا بیس کے ذریعے ڈیجیٹائزیشن پر کام کیا ہے تاکہ بروقت میں ڈیٹا جمع کرنے اور ملک گیر اقدامات کی ہموار نگرانی اور عمل درآمد کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔

ڈاکٹر بھوٹانی نے کہا کہ ملک میں کوآپریٹو تحریک کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ، اگلے پانچ سالوں میں 50 فیصد کوآپریٹو اراکین کو تربیت دینے کے مقصد سے باقاعدہ صلاحیت سازی کی تربیت دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے کوآپریٹو محکموں سے بھی درخواست کی کہ وہ نومبر 2024 میں ہونے والے بین الاقوامی کوآپریٹو الائنس میں حصہ لیں ۔
 

********

ش ح ۔ش آ ۔اش ق

 (U: 845)


(Release ID: 2061916) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Odia , Kannada