سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ہندوستان کے کوانٹم انقلاب کو آگے بڑھانے کے لیے پرنسپل سائنسی مشیر اے کے سود نے نیشنل کوانٹم مشن کے تحت موضوعاتی ہب اور تکنیکی گروپوں کی نقاب کشائی کی، اس تقریب میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ ورچوئل طریقے سے شامل ہوئے
Posted On:
30 SEP 2024 8:34PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، زمینی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی اور خلائی محکمہ اور عملے, عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی ورچوئل موجودگی میں بھارت کے قومی کوانٹم مشن (این کیو ایم ) کے لیے ایک اہم قدم کے طور پر موضوعاتی ہب (ٹی -ہب) کے قیام کے لیے منتخب کیے گئے اہم اداروں کا آج نئی دہلی میں اعلان کیا گیا۔
ہندوستان کا نیشنل کوانٹم مشن
کوانٹم ریسرچ اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے وقف یہ ہب، ہندوستان کو عالمی کوانٹم ٹیکنالوجی انقلاب میں سب سے آگے رکھنے میں مدد کریں گے، جس سے ملک کو سائنسی میدان میں ایک اہم مقام حاصل ہوگا۔
ٹی-ہبس کا اعلان کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ یہ ہب تحقیق اور اختراع میں سب سے آگے ہوں گے، جو کوانٹم کمپیوٹنگ، کمیونیکیشن، سینسنگ اور مواد میں ہندوستان کو آگے لے جانے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی-ہبس کی اہم خصوصیت ان کا کثیر الشعبہ نقطہ نظر ہے جو کہ کوانٹم ٹیکنالوجی میں مجموعی پیشرفت کو آگے بڑھانے کے لیے فزکس، کمپیوٹر سائنس، انجینئرنگ اور میٹریل سائنس جیسے متنوع شعبوں کے ماہرین کو اکٹھا کرتا ہے۔
چار اداروں میں ٹی-ہبس قائم کیے گئے ہیں- انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) بنگلورو، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) مدراس کے ساتھ سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ٹیلی میٹکس نئی دہلی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) بمبئی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) دہلی اور اس میں 17 تکنیکی گروپس شامل ہیں ۔ ان کا انتخاب ایک سخت مسابقتی عمل کے ذریعے کیا گیا تھا اور وہ اہم کوانٹم شعبے میں مہارت حاصل کریں گے، جس سے کوانٹم کمپیوٹنگ، کوانٹم کمیونیکیشن، کوانٹم سینسنگ اور میٹرولوجی اور کوانٹم مواد اور آلات کی وسیع اور مضبوط ترقی کو یقینی بنانا ہوگا۔
نیشنل کوانٹم مشن نے جنوری 2024 میں اپنے تجاویز کیلئے اپیل(سی ایف پی) شروع کی جس میں اہم تعلیمی اداروں ،تحقیق وترقی مراکز کو چار اہم کوانٹم شعبوں میں پروجیکٹ پیش کرنے کی دعوت دی گئی۔ ملک بھر سے 384 تجاویز پیش کرنے کے ساتھ ان کا ردعمل بہت اچھا رہا۔ ایک سخت تشخیصی عمل کے نتیجے میں 17 تجاویز کا انتخاب ہوا، جو کوانٹم ریسرچ کی اعلیٰ ترین سطح کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ملک بھر کے 43 اداروں کے کل 152 محققین نے اس غیر معمولی قومی کوشش میں تعاون کیا، جس نے اس ابھرتے ہوئے شعبے میں قائد بننے کے ملک کے اجتماعی عزائم کو اجاگر کیا۔ ٹی-ہبس کوانٹم ٹکنالوجی کی ترقی، انسانی وسائل کی صلاحیت سازی، صنعت کاری اور صنعتی تعاون میں نمایاں پیش رفت کو فروغ دیں گے اور بین الاقوامی شراکت داری کو مضبوط کریں گے۔ ہر ٹی-ہبس ہب-اسپوک-اسپائک ماڈل کے تحت کام کرے گا، جوتحقیقی اداروں کے درمیان تال میل بڑھانے کیلئے ان مرکزی ہب کے ساتھ ساتھ تحقیقی منصوبوں (اسپوک) اور انفرادی تحقیقی گروپس (اسپائکس)کے کلسٹر پر مبنی نیٹ ورک کی حمایت کرے گا جس سے انہیں وسائل اور مہارت کو اکٹھا کرنے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی) کے سکریٹری پروفسیر ابھے کرندیکر نے کہاکہ یہ مشن تعلیمی اداروں، صنعت، اسٹارٹ اپس اور سرکاری اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دیتا ہے تاکہ ان چار شعبوں میں کوانٹم ٹیکنالوجیز میں تحقیق کو فروغ دیا جاسکے۔ این کیو ایم کا مقصد تحقیقی اداروں اور سٹارٹ اپس کو ضروری مالی مدد، بنیادی ڈھانچہ، تعاون اور ترقی کے لیے سازگار ماحول فراہم کر کے بااختیار بنانا ہے۔ کوانٹم ٹیکنالوجیز کی ترقی میں مزید معاونت کے لیے، این کیو ایم نے اس ابھرتے ہوئے شعبے میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے مقصد سے تفصیلی رہنما خطوط تیار کیے ہیں۔ یہ مشن اہم قومی اور بین الاقوامی شراکت میں بھی سہولت فراہم کرے گاجس سے اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ ہندوستان اپنے محققین کی صلاحیت کو بڑھاتے ہوئے تکنیکی ترقی میں سب سے آگے رہے۔
یہ مشن اپنی پوری مدت کے دوران ٹی ہبس کے مسلسل اضافے اور ترقی کو یقینی بنائے گا جس سے کوانٹم کوانٹم ٹکنالوجیوں میں ہندوستان کی قیادت کے لیےفورم تیار ہوگا۔ یہ نقطہ نظر پورے ملک میں تحقیقی اقدامات اور تعاون کا ایک مضبوط نیٹ ورک تشکیل دے گا، کوانٹم ٹیکنالوجی کی ترقی میں وسیع پیمانے پر اضافے کو یقینی بنائے گا۔
ٹی-ہب میں شامل ادارے:
تھیمیٹک سینٹر فار کوانٹم کمپیوٹنگ: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس، بنگلورو
ادارے شامل ہیں: آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی کانپور، آئی آئی ٹی روڑکی، آئی آئی ٹی بامبے، آئی آئی ٹی مدراس ، آئی آئی ٹی روپڑ، آئی آئی ٹی گوہاٹی، آئی آئی ٹی پٹنہ، بی آئی ٹی ایس حیدرآباد، آئی ایم ایس سی چنئی، جے آئی آئی ٹی نوئیڈا ، ایس ای ٹی ایس چنئی، سی ڈی اے سی بنگلورو ، آئی آئی ٹی اندور، آئی آئی ایس ای آر ،ترواننت پورم، آئی آئی ایس ای آر پونے ، آر آر آئی بنگلورو، این آئی ایس ای آر بھونیشور، ٹی آئی ایف آر ممبئی، ٹی آئی ایف آر حیدرآباد اور جے این سی اے ایس آر بنگلورو۔
تھیمیٹک سینٹر فار کوانٹم کمیونیکیشنز: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، مدراس
شامل ادارے: اسرو احمد آباد، اسرو سیٹلائٹ سینٹر، آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی کانپور، آئی آئی ٹی کھڑگپور، آئی آئی ٹی بھلائی ، آئی آئی ٹی روڑکی، آئی آئی ٹی جموں، آئی آئی ٹی تروپتی، آئی آئی ٹی پٹنہ، آئی آئی ٹی اندور، آئی آئی ٹی حیدرآباد، آئی آئی ایس سی بنگلورو، آئی آئی ایس ای آر بھوپال، آئی آئی ایس ای آر موہالی، آر آر آئی بنگلورو، ایچ آر آئی پریاگراج، آئی آئی ایس ٹی ڈی او ایس ترواننت پورم، سی ڈی اے سی بنگلورو، سی ڈی اے سی تھرواننتھا پورم اور سیٹس چنئی۔
تھیمیٹک سینٹر فار کوانٹم سینسنگ اینڈ میٹرولوجی: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، بمبئی
شامل ادارے: آئی آئی ایس سی بنگلورو، آئی آئی ٹی مدراس، آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی کانپور، آئی آئی ٹی گاندھی نگر، آئی آئی ایس ای آر بھوپال، آئی آئی ٹی روپڑ، ٹی سی جی کریسٹ چنئی، ٹی آئی ایف آر بمبئی، ٹی آئی ایف آر حیدرآباد، ایچ آر آئی پریا گ راج ، آئی اے سی ایس کولکتہ، بی آئی ٹی ایس گوا، یونیورسٹی آف حیدرآباد اورایس این بوس این سی بی ایس۔
تھیمیٹک سینٹر فار کوانٹم میٹریلز اینڈ ڈیوائسز: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، دہلی
شامل ادارے: آئی آئی ٹی بامبے، آئی آئی ٹی مدراس ، آئی آئی ٹی کانپور، آئی آئی ٹی روڑکی، آئی آئی ٹی کھڑگپور، آئی آئی ٹی بھونیشور، ایس ایس پی ایل –ڈی آر ڈی او دہلی، آئی اے سی ایس کولکاتہ اور آئی آئی ایس ای آر پونے۔
ڈاکٹر جے بی وی ریڈی، مشن ڈائریکٹر، این کیو ایم؛ پروفیسر ابھے کرندیکر، سکریٹری، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا محکمہ ؛ ڈاکٹر نیرج متل، سکریٹری، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن، ڈاکٹر سمیر وی کامت، سکریٹری، ڈی ڈی آر اینڈ ڈی اور چیئرمین، ڈی آر ڈی او، حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر، پروفیسر اے کے۔ سود، ڈاکٹر اجے چودھری، صدر، ایم جی بی، این کیو ایم، ڈاکٹر کرس گوپال کرشنن، صدر، ایم جی بی، این ایم-آئی سی پی ایس بھی اس موقع پر موجود تھے۔
********
ش ح۔ع ح-ن م
(U: 4616)
(Release ID: 2060680)
Visitor Counter : 31