کوئلے کی وزارت
این ایل سی انڈیا لمیٹڈ کاقابل تجدید توانائی پیدا کرنے کے 10ویں سال میں فخریہ قدم
Posted On:
28 SEP 2024 10:50AM by PIB Delhi
این ایل سی انڈیا لمیٹڈ، حکومت ہند کی وزارت کوئلہ کے تحت ایک نورتن پپبلک سیکٹر انٹرپرائز، آج قابل تجدید توانائی کی پیداوار کے 10ویں سال میں فخر کے ساتھ قدم رکھ رہا ہے۔ یہ دن ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے، کیونکہ یہ 28ستمبر 2015کا دن تھاجب کمپنی نے نیویلی میں 10 میگاواٹ کے شمسی فوٹو وولٹک پاور پلانٹ کے ذریعے اپنے قابل تجدید توانائی کے سفر کا آغاز کیا۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت میں، این ایل سی انڈیا لمیٹڈ (این ایل سی آئی ایل) مسلسل بھارت کے توانائی کے منظر نامے کو تبدیل کر رہا ہے۔ قابل تجدید توانائی کی طرف ایک مضبوط تبدیلی کے لیے 2015 میں وزیر اعظم کے واضح پیغام کے بعد جب بھارت’میگاواٹ سے گیگا واٹ‘ میں تبدیل ہوا، اس وقت این ایل سی انڈیا لمیٹڈ ایک گیگا واٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والا ملک کا پہلاسی پی ایس ای بن گیا، جس نے پائیدار توانائی کے لیے اپنی غیر متزلزل عزم کا مظاہرہ کیا۔
این ایل سی آئی ایل بنیادی طور پر لگنائٹ پر مبنی بجلی پیدا کرنے والی کمپنی ہے جس نے 1380 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے پلانٹس اور 51 میگاواٹ کے ونڈ پاور پلانٹس کے ساتھ قابل تجدید توانائی میں قدم رکھا ہے۔ این ایل سی آئی ایل نے ایک کروڑ ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو مؤثر طریقے سے روکتے ہوئے گرین انرجی کے 1234 کروڑ یونٹس پیدا کیے ہیں، اس طرح سستی اور پائیدار بجلی فراہم کی گئی ہے اور لاکھوں لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنایا گیا ہے۔
این ایل سی آئی ایل کا کارپوریٹ پلان 2030 تک 10,000 میگاواٹ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کا تصور پیش کرتا ہے۔ اس کے حصول کے لیےاین ایل سی انڈیا نے نئی ذیلی کمپنیاں تشکیل دی ہیں۔ این ایل سی انڈیا رینیو ایبلز لمیٹڈ (این آئی آر ایل) اثاثہ کے منیٹائزیشن پر توجہ مرکوز کرے گا اور این ایل سی انڈیا گرین انرجی لمیٹڈ (این آئی جی ایل) صاف توانائی کے اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے اقدامات کرے گا۔ مزید برآں، انٹرنیشنل سولر الائنس(آئی ایس اے ) میں این ایل سی آئی ایل کی رکنیت کوئلے کے شعبے میں ماحولیاتی پائیداری کے لیے اس کے عزم کو واضح کرتی ہے۔
کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی کی رہنمائی میں، این ایل سی آئی ایل قابل تجدید توانائی کی اختراع میں سب سے آگے ہے اور وہ شمسی اور ہوا سے بجلی، توانائی ذخیرہ کرنے کے نظام (ای ایس ایس)، گرین ہائیڈروجن، پمپڈ اسٹوریج ہائیڈرو پروجیکٹس، لگنائٹ سے میتھانول کی تبدیلی، کانوں سے زیادہ بوجھ سے ریت کے اقدامات، اور اہم معدنیات کی تلاش میں سرگرم عمل ہے۔
گیگاواٹ1.4 کی موجودہ قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کے ساتھ این ایل سی ایل اس اعداد و شمار کو چار گنا کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا ہدف 2030 تک 10 گیگا واٹ ہے۔ نیویلی، بارسنگسر (راجستھان)، گجرات اور آسام میں اہم منصوبے جاری ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 28 اگست 2024 کواین ایل سی آئی ایل نے سنٹرل پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ(سی پو ایس یو) اسکیم کے تحت مسابقتی قیمت پر 200 میگاواٹ شمسی توانائی کے لیے تلنگانہ ریاست کے ڈسکامز کے ساتھ 25 سالہ بجلی کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
این ایل سی انڈیا لمیٹڈ اس سفر کو جاری رکھنے اور 2070 تک وزیر اعظم کے خالص صفر اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم اور ایک پائیدار اور پرامید بھارت میں تعاون کیلئے تیار ہے۔
***
(ش ح۔ اص)
UR No.583
(Release ID: 2059794)
Visitor Counter : 42