سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

علاقے کے لحاظ سے مخصوص سانپ کے زہر کے تریاق مونوکلیڈکوبرا کے کاٹنے کے علاج کو بہتر بنا سکتے ہیں

Posted On: 26 SEP 2024 4:54PM by PIB Delhi

ایک نئی تحقیق کے مطابق مونو کلیڈ کوبرا کے کاٹنے کے علاج کو بہتر بنانے کے لیےمخصوص  اقسام اور علاقے کے لیے مخصوص سانپ کے زہر کے تریا ق کی ضرورت ہے۔

Monocled Cobra (Naja kaouthia)، ایک Elapidae

مونو کلیڈ کوبرا (ناجا کوتھیا) منھ کے سامنے کے حصے میں ابھرے ہوئے نوکیلے دانت والے زہریلے سانپ ہوتے ہیں۔ اس طرح کے سانپ مشرقی اور شمال مشرقی ہندوستان، نیپال، بنگلہ دیش، میانمار، تھائی لینڈ، ویتنام، ملائیشیا اور جنوبی چین میں پائے جاتے ہیں۔ ناجا کوتھیا کے کاٹنے سے دماغ یا   رگوں کو کافی نقصان پہنچتا ہے اور یہ سانپ جسم کے جس حصے میں کاٹ لیتے ہیں، وہاں کے ٹیشو خراب ہوجاتے  ہیں۔ اس سے ایک سنگین طبی صورت حال پیدا ہوجاتی ہے۔

بدقسمتی سے، ریکارڈ رکھنے کی خراب صورت حال، تشخیصی کٹس کی کمی اور اس کے پائے جانے والے علاقوں میں ناقص مربوط وبائی امراض کی تحقیقات کی وجہ سےناجا کوتھیا کے زہر سے متعلق اعدادو شمار جمع کرنا مشکل ہے۔

سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبہ کے ایک خودمختار ادارے گوہاٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف ایڈوانسڈ اسٹڈی ان سائنس اینڈ ٹکنالوجی(آئی اے ایس ایس ٹی) کے ڈائریکٹر پروفیسر آشیش کے مکھرجی کی قیادت میں تیز پور یونیورسٹی سے جناب ہیراک جیوتی کاکتی اور امرتا وشوا ودیاپیٹھم سے ڈاکٹر اپروپ پاترا جیسے معروف سائنس دانوں کے ایک گروپ نے مختلف جغرافیائی خطوں میں ناجا کوتھیا سانپ کے زہر(این کے وی) کی ساخت میں تنوع کا پتہ لگانے کے لیے پرو ٹیومک اور بائیو کیمیکل تحقیقات کیں۔

انہوں نے پایا کہ زہر ایک جیسی آئسوفارمز ( ایک جیسے امینو ایسڈ کی ترتیب کے ساتھ پروٹین) میں کوالٹی اور مقدار کے اعتبار سے تغیرات کے نتیجے میں مہلک ہونےاور پیتھوفزیولوجیکل پریزنٹیشن میں تغیر اینٹی وینم تھراپی کی افادیت کو محدود کر سکتا ہے۔

محققین نے  کمرشیل اینٹی وینوم میں زہر سے متعلق مخصوص اینٹی باڈیز کی پیمائش کی اور کمرشیل نمونوں میں ناجا کوتھیا سانپ کے زہر کے خلاف ایسے اینٹی باڈیز کی کمی پائی۔ لہٰذا مختلف ناجا کوتھیا سانپ کے زہر کے  نمونوں کے مہلک اور زہریلا کو  کمرشیل پولی ویلنٹ اینٹی وینم(پی اے وی) کے ذریعہ مؤثر طریقے سے بے اثر نہیں کیا گیا۔

ایل سیویئرجرنل ٹاکسیکون میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں ناجا کوتھیا زہرکے بہتر بندو بست کے لیے کمرشیل پی اے وی مرکب میں این کے وی  کے خلاف مخصوص قسم اور مخصوص علاقے سے متعلق اینٹی باڈی کو شامل کرنے کی شفارش کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ محققین نے ان علاقوں میں ناجا کوتھیا سانپ کے زہر پر طبی تحقیقات کی بھی تجویز پیش کی ہے، جہاں سانپ عام طور پر پائے جاتے ہیں اور اس معلومات اور مقامی این کے وی ساخت کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Screenshot2024-09-26165558MQZI.png

اس سانپ کے کم مدافعتی زہر کے اجزاء کے خلاف اینٹی باڈیز کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے موجودہ امیونائزیشن پروٹوکول میں بہتری کے ساتھ ساتھ این کے انوینومیشن کے بہتر اور زیادہ موثر اسپتال کے انتظام سے سانپ کے کاٹنے کے علاج کے لیے اقدامات کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

Publication Link: https://doi.org/10.1016/j.toxicon.2024.108056

********

 

ش ح۔ ف ا ۔اش ق

 (U: 526)


(Release ID: 2059346) Visitor Counter : 30


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu