جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

میک ان انڈیا پاورز انرجی ٹرانزیشن: ایندھن قابل تجدید توانائی کے آلات میں تیزی


میک ان انڈیا کے 10 سالوں میں ہندوستان کی سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ کی صلاحیت 2.3 گیگاواٹ سے بڑھ کر 67گیگاواٹ  ہو گئی ہے

Posted On: 25 SEP 2024 6:39PM by PIB Delhi

جیسا کہ حکومت ہند کے "میک ان انڈیا" پہل کو 10 سال مکمل ہو رہے ہیں، یہ قدم  سرمایہ کاری کو فروغ دینے، اختراع کو فروغ دینے، اور عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں ایک محرک ثابت ہوا ہے تاکہ ہندوستان کو مینوفیکچرنگ، ڈیزائن اور اختراع کے مرکز میں تبدیل کیا جا سکے۔  یہ پہل ملک میں قابل تجدید توانائی کے لیے ایک مضبوط مینوفیکچرنگ سیکٹر کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ حکومت کی کلیدی توجہوں میں سے ایک قابل تجدید توانائی کے شعبے میں گھریلو مینوفیکچرنگ کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ہندوستان میں قابل تجدید توانائی کے سازوسامان کی تیاری کا شعبہ گھریلو مانگ  کو پورا کرنے اور برآمدات کے ذریعے عالمی بازاروں  کی خدمت کرنے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے، جس سے یہ ہندوستان کو قابل تجدید توانائی کی تیاری کے میدان میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر قائم کرتا ہے۔

نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے ایکس  پر پوسٹ کیا ‘‘ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے شعبے نے #ٹین ایئرز آف میک ان انڈیا  میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ پی ایل آئی  سے لے کر وی جی ایف  تک، کلین انرجی سلوشنز کی مکمل ویلیو چین میں اہم عالمی کھلاڑی کے طورپر ہم اپنی گھریلو صنعتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کر رہے ہیں۔

گھریلو قابل تجدید توانائی کے آلات کی تیاری کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے سلسلے میں یہ ایک اہم قدم ہے۔

مرکزی حکومت کی طرف سے قابل تجدید توانائی کے آلات کی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں، جیسے سولر پی وی ماڈیول، سیل، اور اپ اسٹریم اجزاء جیسے انگوٹ، ویفرز، اور پولی سیلیکون۔ ان کوششوں میں ونڈ ٹربائنز کی تیاری، گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے الیکٹرولائزرز، اور یوٹیلیٹی پیمانے پر بجلی ذخیرہ کرنے کے لیے بیٹری انرجی ا سٹوریج سسٹم شامل ہیں۔

حکومت کی کوششیں مالیاتی اور پالیسی اقدامات پر محیط ہیں جن کا مقصد ملکی پیداوار کو فروغ دینا ہے۔ مالی مراعات میں شمسی پی وی ماڈیولز اور اپ اسٹریم اجزاء کے لیے مکمل یا جزوی طور پر مربوط مینوفیکچرنگ یونٹس قائم کرنے کے لیے پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی ) اسکیم شامل ہے۔ اضافی امدادی اقدامات میں اسٹیشنری بیٹری انرجی اسٹوریج سسٹم کے منصوبوں کے لیے وائبلٹی گیپ فنڈنگ ​​(وی جی ایف) اور نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کے تحت الیکٹرولائزرز اور گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے مراعات شامل ہیں۔ مالی مراعات میں گھریلو مینوفیکچرنگ کے لیے درکار ان پٹ پر رعایتی کسٹم ڈیوٹی، سولر پی وی سیل اور ماڈیول کی تیاری کے لیے درکار مخصوص کیپٹل گڈز کے لیے درآمدی ڈیوٹی پر چھوٹ، اور سولر پی وی ماڈیولز، سیلز اور انورٹرز کی درآمدات پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کا نفاذ شامل ہے۔

نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی کے تحت، پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا، پی ایم-کوسم، اور سی پی ایس یو اسکیم فیز-II جیسی اسکیموں میں گھریلو مواد کی ضرورت (ڈی سی آر) جیسی دفعات کے ذریعے پالیسی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ جہاں حکومت کی طرف سے سبسڈی دی جاتی ہے۔ دیگر پالیسیوں میں PLI کی رقم کو مقامی ویلیو ایڈیشن سے منسلک کرنا، شمسی آلات کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈرز، اور شمسی اور ہوا کی ٹیکنالوجیز کے لیے ماڈلز اور مینوفیکچررز کی منظور شدہ فہرستیں شامل ہیں۔

سولر پی وی مینوفیکچرنگ کو فروغ

 

سولر پی وی مینوفیکچرنگ حکومت کی کوششوں کا ایک اہم مرکز بنی ہوئی ہے۔ حکومت سولر پی وی مینوفیکچرنگ میں ہندوستان کو خود کفیل  بنانے اور ہندوستان کو عالمی ویلیو چین میں ایک بڑے کھلاڑی کے طور پر قائم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ اس عزم کا اظہار پی ایل آئی  اسکیم برائے اعلی کارکردگی شمسی پی وی ماڈیولز اور اضافی پالیسی مداخلتوں، جیسے بنیادی کسٹم ڈیوٹی اور گھریلو مواد کی ضروریات کے نفاذ کے لیے 24,000 کروڑ روپے کے تخمینہ سے ہوتا ہے۔

2014 سے، "میک ان انڈیا" پہل کے تحت مختلف اقدامات کی بدولت ہندوستان کی نصب سولر پی وی ماڈیول کی تیاری کی صلاحیت 2.3 گیگاواٹ سے بڑھ کر تقریباً 67 گیگا واٹ ہو گئی ہے۔ یہ اضافہ ہندوستان کو ملکی طلب کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ برآمدات کو بھی پورا کرنے کے قابل بناتا ہے۔ ملک میں سولر پی وی ماڈیول کی پیداواری صلاحیت میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو 2021 میں 8 گیگاواٹ سے بڑھ کر صرف گزشتہ 3.5 سالوں میں 67 گیگاواٹ سالانہ تک پہنچ گیا ہے۔

اس کے علاوہ ، شمسی پی ایل آئی اسکیم کے تحت 48 گیگا واٹ سے زیادہ مکمل یا جزوی طور پر مربوط سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ پروجیکٹس زیر عمل ہیں۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ منصوبے تقریباً 1.1 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کریں گے اور تقریباً 45,000 لوگوں کے لیے براہ راست روزگار پیدا کریں گے۔ سولر پی ایل آئی اسکیم ہندوستان میں جدید سولر پی وی ماڈیول مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی بھی لائے گی، جس سے ملک کا درآمدات پر انحصار کم ہوگا۔ سولر پی ایل آئی اسکیم اور حکومت کے معاون پالیسی فریم ورک کے ساتھ، ہندوستان کو 2026 تک سولر ماڈیول کی پیداواری صلاحیت کی سالانہ 100 گیگاواٹ حاصل کرنے کا تخمینہ ہے، جو نہ صرف ملکی طلب کو پورا کرے گا بلکہ برآمدات کے ذریعے زرمبادلہ کمانے میں بھی اپنا تعاون دےگا۔

 

 

 

************

ش ح۔ا  م  ۔ م  ص ۔

 (U: 456)

 



(Release ID: 2058816) Visitor Counter : 21


Read this release in: English , Hindi , Kannada