صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ جادھو نے ایمس ،نئی دہلی کے 69ویں یوم تاسیس کی تقریبات کی صدارت کی


ایمس، نئی دہلی ہندوستان میں طبی تعلیم، تحقیق اور صحت کی دیکھ بھال کے میدان میں ایک نقیب کی حیثیت رکھتا ہے جس کی شانداروراثت دنیا بھر کے طبی اداروں کو متاثر کرتی ہے: جناب جادھو

’’ایمس کی مسلسل ساتویں سال ہندوستان کے طبی اداروں میں پہلے نمبر پر رہنے کی غیر چیلنج شدہ حیثیت ایک قابل ذکر کامیابی ہے‘‘

ایمس، نئی دہلی اب مرکزی وزارت صحت کے نیشنل میڈیکل کالج نیٹ ورک کے نیشنل ریسورس سینٹر کے طور پر کام کرتا ہے

پچھلے 2 سالوں میں، ایمس میں داخل مریضوں کے  لیے بستروں میں 30 فیصد سے زیادہ اور انتہائی نگہداشت اور آپریشن تھیٹر کی خدمات میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا ہے

Posted On: 25 SEP 2024 2:49PM by PIB Delhi

’’ایمس، نئی دہلی ہندوستان میں طبی تعلیم، تحقیق اور صحت کی دیکھ بھال کے میدان میں ایک نقیب کی حیثیت رکھتا ہے جس کی وراثت سے دنیا بھر کے طبی اداروں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے‘‘۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب پرتاپ راؤ گنپت راؤ جادھو نے آج نئی دہلی میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) کے 69ویں یوم تاسیس کی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001G1ZP.jpg

اس موقع پر اظہارِ خیال  کرتے ہوئے جناب جادھو نے کہا، ’’ایمس، نئی دہلی نے قابل ذکر سنگ میل حاصل کیے ہیں اور دنیا کے اعلیٰ درجے کے طبی اداروں میں سے ایک ہونے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے‘‘۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ رینکنگ فریم ورک (این آئی آر ایف) کے بعد سے لگاتار ساتویں سال ایمس، نئی دہلی کو ہندوستان کے طبی اداروں میں پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے، مرکزی وزیر نے کہا کہ ’’اس انسٹی ٹیوٹ کی مسلسل غیر چیلنج شدہ حیثیت ایک قابل ذکر کامیابی ہے‘‘۔

انہوں نے بتایا کہ ایمس، نئی دہلی، اب وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے نیشنل میڈیکل کالج نیٹ ورک (این ایم سی این) کے نیشنل ریسورس سینٹر کے طور پر کام کرتا ہے۔ اس نے انڈرگریجویٹ، پوسٹ گریجویٹ اور طبی تعلیم کو جاری رکھنے کے لیے 100 سے زیادہ میڈیکل کالجوں کے ساتھ روابط کو فعال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس مقصد کو نیشنل لرننگ مینجمنٹ اینڈ انفارمیشن سسٹم، سکشم کی تشکیل سے سہولت فراہم کی جا رہی ہے، جسے گزشتہ سال شروع کیا گیا تھا‘‘۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002WSVV.jpg

جناب جادھو نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ایمس، نئی دہلی نے صحت کی دیکھ بھال میں مصنوعی ذہانت کی ترقی کے لیے ایک سنٹر آف ایکسیلنس قائم کیا ہے۔ وزارت صحت وخاندنی بہبود (ایم او ایچ ایف ڈبیلو)کے ذریعہ تخلیق کئے گئے، اس مرکز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ قومی پروگراموں کو بڑھانے کے لیے سینے کے ایکسرے کی تشخیص، ذیابیطس ریٹینوپیتھی کی جلد تشخیص، اور جلد کے زخموں کی شناخت کے لیے اے آئی  پر مبنی حل فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا  کہ ’’ایمس سب سے بڑا روبوٹک سرجری مہارت کا تربیتی مرکز بننے کے لیے تیار ہے جس میں سرجنوں کی تربیت کے لیے 2 جدید ترین روبوٹک سرجری کے آلات موجود ہیں‘‘۔

اس موقع پر یہ بتایا گیا کہ 900 سے زائد غیر ملکی تحقیقی پروجیکٹس کو قومی اور بین الاقوامی ایجنسیوں کی جانب سے فنڈز فراہم کیے جا رہے ہیں، جن کی کل گرانٹ تقریباً 200کروڑ روپے ہے، جبکہ خود ایمس  نے طلباء، رہائشیوں، پی ایچ ڈی اسکالرز اور عملے کو قومی اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کے لیے ٹریول فیلوشپ فراہم کرنے کے علاوہ 240 سے زیادہ انٹرامیورل ریسرچ پروجیکٹوں کو فنڈ فراہم کیا ہے۔ ایمس،  دہلی نے بی آئی آر اے سی – بایو نیسٹ اسکیم کے تحت ایک بایو انکیوبیٹر کے طور پر میڈیکل انوویشن اینڈ انٹرپرینیورشپ  مرکز بھی شروع کیا ہے۔

جناب جادھو نے کہا کہ ایمس نے 2200 کمروں کے ساتھ ایک نیا ہاسٹل کمپلیکس بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جس کی تخمینہ لاگت تقریباً 900 کروڑ روپے ہے۔ انہوں نے نئی تعلیمی سہولیات پر بھی روشنی ڈالی جو حال ہی میں شامل کی گئی ہیں جیسے کہ ماں اور بچہ بلاک(مدر اینڈ چائلڈ بلاک)، سرجری بلاک اور نیشنل سینٹر آف ایجنگ ،جو اب مکمل طور پر کام کر رہے ہیں۔ پچھلے 2 سالوں میں، داخل مریضوں کے لیے بستروں میں 30 فیصد سے زیادہ جبکہ انتہائی نگہداشت اور آپریشن تھیٹر  خدمات میں تقریباً 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ نئی سہولیات ایمس کی بڑی طبی مانگ کو پورا کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنائیں گی۔ ایمس  کو میدان گڑھی میں سینٹرل آرمڈ پولیس فورسس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز  (سی اے پی ایف آئی ایم ایس) کو چلانے کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔

مرکزی وزیر نے یوم تاسیس کی تقریب کا باضابطہ طور پر افتتاح کرتے ہوئے ایک نمائش کا آغاز کیا جس میں ایمس میں مختلف شعبوں  کے ذریعہ شروع کی گئی اختراعی تحقیق اور پروجیکٹوں کی نمائش کی گئی۔ انہوں نے نمائش کا دورہ بھی کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003AIYB.jpg

مرکزی وزیر نے تمغوں اور کتابوں کے انعامات کے  توسط سے  طلباء اور عملے کی کامیابیوں کا اعتراف  کرتے ہوئے ایوارڈ تقریب کا بھی افتتاح کیا۔ انسٹی ٹیوٹ ڈے نمائش، تحقیق اور اختراع میں شاندار کارکردگی کا جشن منانے کے لیے نمایاں خدمات کے لیے ایوارڈز بھی دیے گئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00494NB.jpg

ایمس،  نئی دہلی نے مختلف آئی ٹی  اقدامات کیے ہیں اور خدمات کی ایک وسیع رینج کے لیے اندرون ملک مختلف سافٹ ویئر تیار کیے ہیں۔ سنتُشٹ (ایس اے این ٹی یو ایس ایچ ٹی)پورٹل مریضوں کو اپنی شکایات آن لائن رجسٹر کرنے، اسٹیٹس کو ٹریک کرنے اور مسئلے کے حل کے حوالے سے فیڈ بیک فراہم کرنے کے لائق بناتا ہے۔ شفافیت کو بڑھانے اور ایمس میں مریضوں کے اعتماد کو برقرار رکھنے کے لیے، ریئل ٹائم ڈیش بورڈ تیار کیے گئے ہیں اور عوام کے لیے دستیاب کرائے گئے ہیں۔ کسی بھی ہارڈویئر یا نیٹ ورک کے مسائل کے فوری حل کے لیے آئی ٹی انفرااسٹرکچر اور نیٹ ورک کے انتظام کو بھی ڈیجیٹائز کیا گیا ہے۔ ٹرائیج رجسٹر فار ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ ایک ویب ایپلی کیشن ہے جو مریض کی بیماری کی حالت، طبی معائنے کا ریکارڈ رکھنے میں مدد کرتی ہے اور مختلف محکموں کی طرف سے بروقت باہمی مشاورت کو یقینی بنا کر مریض کی حفاظت کو بہتر بناتی ہے۔ مرکزی وزیر نے تقریب کے دوران، ان ڈیجیٹل اقدامات کا آغاز کیا۔ انہوں نے ایمس میں ایک فائر اسٹیشن کا بھی افتتاح کیا جس میں 6 افراد کی افرادی قوت ہوگی۔ یہ کسی بھی میڈیکل انسٹی ٹیوٹ کے لیے خصوصی طور پر اس طرح کا پہلا اسٹیشن ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0053IS4.jpg

پروفیسر ایم سری نواس، ڈائرکٹر، ایمس نئی دہلی نے کہا کہ ’’ایمس نے پہلے ہی اپنے کچھ بلاکس اور مراکز کے لیے این اے بی ایچ سرٹیفیکیشن حاصل کر لیا ہے اور مرکزی اسپتال سمیت تمام مراکز کے ا ین اے بی ایچ سرٹیفیکیشن کے عمل میں ہیں۔ انہوں نے اس بات پرروشنی ڈالی کہ مرحلہ وار تمام لیبارٹریز کی این اے بی ایل  ایکریڈیشن کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کے نفاذ میں ایمس بھی پیش پیش رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس نے مختلف چیلنجوں پر قابو پایا ہے اور 7 لاکھ سے زیادہ آبھا آئیڈیز اور 20 لاکھ سے زیادہ اسکین اور شیئر ٹوکن بنا کر ملک کے لیے ایک رول ماڈل رہا ہے‘‘۔

پس منظر:

سال1956 میں قائم کئے گئے، ایمس کو اعلیٰ معیار کی طبی تعلیم اور جامع صحت کی دیکھ بھال  خدمات فراہم کرنے کے وژن کے ساتھ بنایا گیا تھا۔ انسٹی ٹیوٹ کا قیام ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے اچھے پیشہ ور افراد کی اہم ضرورت کو پورا کرنے کی ایک بڑی کوشش کے حصے کے طور پر کیا گیا تھا۔ صحت کی دیکھ بھال تک رسائی اور معیار  سے متعلق چیلنجوں کو تسلیم کرتے ہوئے، حکومت  ہندنے ایک ایسا ادارہ بنانے کا مقصد پیش نظر رکھا  جو طبی تربیت اور مریضوں کی دیکھ بھال میں معیارات قائم کرے۔

اپنے آغاز سے، ایمس  جدید طبی طور طریقوں اور جدید تحقیق کو فروغ دینے میں پیش پیش رہا ہے۔ اس کے جامع انداز میں احتیاطی ا قدامات ، علاج اور مریضوں کی  بحالی سے متعلق خدمات  کی دیکھ بھال پر توجہ شامل ہے، جو اسے ملک بھر کے طبی اداروں کے لیے ایک نمونہ بناتی ہے۔ کئی دہائیوں کے دوران، ایمس  نہ صرف ایک پریمیئر میڈیکل کالج، بلکہ ایک سرکردہ تحقیقی مرکز کی شکل اختیار کرنے کے لائق بنا ہے، جو طب کے مختلف شعبوں میں پیشرفت میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

قومی صحت کی دیکھ بھال میں ایمس کی اہمیت

ایمس، نئی دہلی، نے ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے منظر نامے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس کی اہمیت کے چند اہم پہلو یہ ہیں:

  1. معیاری طبی تعلیم: ایمس نے ہزاروں طبی پیشہ ور افراد کو تربیت دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو ملک بھر میں مختلف عہدوں پر خدمات انجام دیتے رہے  ہیں۔ اس کے انتہائی معیاری تعلیمی پروگرام، اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ طلباء کو نہ صرف نظریاتی علم بلکہ عملی تربیت بھی حاصل ہو، جس سے وہ مریضوں کو اعلیٰ معیار کی دیکھ بھال فراہم کر سکیں۔
  2. تحقیق اور اختراع: انسٹی ٹیوٹ کارڈیالوجی، آنکولوجی، اور نیورو سائنس سمیت مختلف شعبوں میں اپنی جدید تحقیق کے لیے جانا جاتا ہے۔ ایمس  کے محققین نے طبی سائنس میں اہم تعاون دیا ہے،  یہ اکثر اپنے نتائج کو حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز میں منتقل  کرتے ہیں جن سے مریضوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
  3. صحت عامہ کے اقدامات: ایمس نے احتیاطی نگہداشت اور صحت کی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صحت عامہ تک رسائی کے پروگراموں میں سرگرمی سے حصہ لیا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد پسماندہ کمیونٹیز کے لیے صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانا ہے، جو کہ صحت سے متعلق مساوات کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے اہداف سے ہم آہنگ ہے۔
  4. قومی صحت کی پالیسیاں: ایمس نے صحت کی مختلف پالیسیوں اور پروگراموں پر حکومت کے لیے ایک مشاورتی ادارے کے طور پر کام کیا ہے۔ اس کے تحقیقی نتائج اور ماہرین کی سفارشات نے صحت کی پالیسی سے متعلق فیصلوں کو متاثر کیا ہے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ وہ شواہد پر مبنی اور آبادی کی ضروریات کے مطابق ہوں۔
  5. صحت سے متعلق بحرانوں کا جواب: صحت کی ہنگامی صورتحال کے دوران، جیسے کووڈ-19 کی وباء کے دوران، ایمس  نے دیکھ بھال کے انتظام، تحقیق  اور بہترین طور طریقوں  کے تعلق سے  رہنمائی فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ بحران کے بندوبست  میں اس کی قیادت صحت عامہ کے تحفظ میں اہم رہی ہے۔

************

ش ح۔   م م۔ را

U-429



(Release ID: 2058635) Visitor Counter : 23


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil