مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
جناب جیوترادتیہ سندھیا نے ٹیلی مواصلات کے شعبہ کے او ای ایم، ٹی ایس پی اور ٹیلی الیکٹرانکس ایکو سسٹم پر ایس اے سی میٹنگ کا انعقاد کیا
میٹنگ کی توجہ ہندوستان کو ٹیلی کام مصنوعات کی تیاری کا مرکز بنانے اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے پر تھا
دنیا بھر میں مقامی ٹیلی کام آلات کی فروخت کے لیے ایک مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم بنانے کی پہل کے لیے شروع سے آخر تک حکومت کی حمایت کا یقین دلایا
Posted On:
24 SEP 2024 8:00PM by PIB Delhi
مواصلات اور شمال مشرقی خطہ کے ترقی کے وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا نے آج ٹیلی کام سیکٹر کے اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچرر (او ای ایم)، ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں (ٹی ایس پی) پر حال ہی میں تشکیل دی گئی شراکت داروں کی میٹنگ میں وزیر مملکت برائے مواصلات ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی سے ملاقات کی۔ اور ٹیلی الیکٹرانک ایکو سسٹم نے ایڈوائزری کمیٹی (ایس سے سی) کے ساتھ علیحدہ میٹنگ کی۔
میٹنگ کی توجہ ہندوستان کو ٹیلی کام مصنوعات کی تیاری کا مرکز بنانے اور کاروبار میں آسانی پیدا کرنے پر تھا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ تمام صنعتی شعبے، ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے، ٹیلی کام انڈسٹری ایسوسی ایشن، عالمی اور مقامی صنعت کاروں کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ ہندوستان کو دنیا کے لیے ٹیلی کام مینوفیکچرنگ کا مرکز بنایا جا سکے۔ وزارت مواصلات 'ٹیلی کام مینوفیکچرنگ زون' کے قیام کو پورا کرنے کے لیے تمام مطلوبہ تعاون فراہم کرے گی اور صنعت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ جناب سندھیا نے بتایا کہ ملک میں ٹیلی کام مصنوعات کی مقامی مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومت کی طرف سے پی ایل آئی سمیت کئی اسکیمیں اور مراعات پہلے ہی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا، ان تمام کوششوں کا مقصد 'ہندوستان کو ایک پروڈکٹ مینوفیکچرنگ ملک' بنانا اور 'میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ فار ٹیلی کام مصنوعات' کے وژن کو فروغ دینا ہے۔
اجلاس میں پہلے اٹھائے گئے مسائل پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ٹی ایس پی کے ساتھ میٹنگ میں، جناب سندھیا نے زور دیا کہ انہیں عالمی سطح کے معیارکو برقرار رکھنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ ٹیلی مارکیٹنگ یا بلک پیغامات کے ذریعہ صارفین کو کسی بھی قسم کی "تکلیف" قابل قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین کو قبول کرنے یا نہ کرنے کا اختیار فراہم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے ٹی ایس پی پر زور دیا کہ وہ صارفین کو اعلیٰ معیار کی خدمات فراہم کرے۔
جناب سندھیا نے ٹی ایس پی سے ان کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کا مطالبہ کیا جن کی ٹیلی کام مصنوعات وہ ہندوستان میں مینوفیکچرنگ قائم کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے انہیں یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ زیادہ محفوظ ٹیلی مواصلاتی ماحول کے لیے سیکیورٹی سے متعلق ضوابط اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعمیل کے لیے پہل کریں۔
جناب جیوترادتیہ سندھیا نے آج تین ایس اے سی کے اجلاس کے مندوبین کو یقین دلایا کہ دنیا کو فروخت کرنے کے لیے مقامی ٹیلی کام آلات کی تیاری کا ایکو سسٹم بنانے کی پہل کے لیے حکومت کی مکمل حمایت کی جائے گی۔
اپنی میٹنگ میں، ٹیلی کام الیکٹرانکس ایکو سسٹم پر ایس اے سی نے اپنے تحقیق و ترقی اور آئی پی تخلیق کے ایکو سسٹم کے ساتھ ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ مرکز بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ہندوستان میں ٹیسٹنگ اور سرٹیفیکیشن کے لیے ون نیشن ون اسٹینڈرڈ اور پی پی پی-ایم آئی آئی اسکیم (پبلک پروکیورمنٹ ترجیح-میک ان انڈیا) پر پالیسی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بھی بات چیت کی گئی۔
مشاورتی کمیٹیوں میں صنعت کے رہنماؤں نے جناب سندھیا کی مسلسل حمایت اور حوصلہ افزائی کے لیے اور ٹیلی مواصلات کے محکمے کا ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک نتیجہ خیز اور اختراعی ماحول کو فروغ دینے کے لیے شکریہ ادا کیا۔
جناب جیوترادتیہ سندھیا نے چھ مختلف اسٹیک ہولڈر ایڈوائزری کمیٹیاں (SACs) تشکیل دی تھیں تاکہ محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کو اس سے متعلق مختلف معاملات پر قیمتی معلومات فراہم کی جاسکیں۔ صنعت کے رہنما، اعلیٰ سی ای او، ماہرین تعلیم، محققین، کاروباری افراد اور اسٹارٹ اپ چھ مشاورتی کمیٹیوں (ایس اے سی) کے رکن ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض(
397
(Release ID: 2058427)
Visitor Counter : 28