مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ ایم .سندھیانے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تیسری میعاد کے 100 دنوں میں ٹیلی مواصلات  کے محکمے کی طرف سے کیے گئے اہم فیصلوں اور کامیابیوں کو شیئر کرنے کے لیے پریس کانفرنس سے خطاب کیا


جناب جیوتیرادتیہ سندھیا کا کہنا ہے کہ "پہل کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ، ضروری خدمات تک رسائی اور سب کے لیے مواقع فراہم کرتے ہوئے ڈیجیٹل اور بنیادی ڈھانچے کے روابط ہر جگہ موجود ہوں"

 یہ اقدامات ، ڈیجیٹل طور پر زیادہ بااختیار مستقبل کے لیے بھارت کے ٹیلی کام نظام کو وسعت دینے اور بڑھانے کے لیے مزید تصدیق کرتے ہیں

ٹیلی مواصلات کے محکمہ کی پہل قدمی 'ایک پیڑ ماں کے نام'ایپ بھی لانچ کی گئی، جس میں ماحولیاتی ذمہ داری کو ذاتی رابطے کے ساتھ جوڑاگیا

Posted On: 23 SEP 2024 5:53PM by PIB Delhi

مواصلات (محکمہ ٹیلی کام اور محکمہ ڈاک) اور شمال مشرقی علاقہ کی ترقی(ڈی او این ای آر)کے وزیر جناب جیوترادتیہ ایم. سندھیا نے آج کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی حکومت نے ملک بھر کے ہر شہری کے لیے رابطے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا، محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کے اقدامات کا مقصد ضروری خدمات اور مواقع تک رسائی کو آسان بناتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ڈیجیٹل اور انفراسٹرکچر روابط ہر جگہ موجود ہوں ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان بھر میں جامع ترقی اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے اس رابطے کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔

جناب جیوتی رادتیہ ایم سندھیا مواصلات اور دیہی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر پیما سانی چندر سیکھرواس کے ساتھ حکومت کے 100 دنوں میں وزارت مواصلات (ڈی او ٹی اور ڈی او پی) اور شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت (ڈی او این ای آر) کی کامیابیوں پر نئی دہلی میں میڈیا سے خطاب کررہے تھے۔سکریٹری (ٹی)،سکریٹری( ڈی او این  ای آر)،اور وزارتوں کے سینئر افسران اس موقع پر موجودتھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VX4R.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZFRX.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MMKU.jpg

جناب جیوترادتیہ سندیانے محکمہ ٹیلی مواصلات کی ایک منفرد پہل قدمی 'ایک پیڑ ماں کے نام' ایپ بھی لانچ کیا، جہاں شہری اپنی ماں کی یاد میں ایک پیڑ لگا سکتے ہیں اور ماں کے نام سے منسوب درخت کے مقام، اس کے طول و عرض اور ٹائم اسٹیمپ کو ریکارڈ کر سکتے ہیں۔ ایپ انہیں ہر 30 دن بعد ایک نئی تصویر اپ لوڈ کر کے درخت کی نشوونما کو اپ ڈیٹ کرنے میں سہولت فراہم کرتی  ہے، جس سے مسلسل ٹریکنگ کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔(اس اینڈرائڈ اپیلی کیشن کو https://usof.gov.in/en/ek-ped-maa-ke-naam  ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے)

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004YSB8.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005GGUW.jpg

حکومت کے پہلے  دنوں کے دوران محکمہ مواصلات کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر محترم سندھیا نے اس مدت میں کئے گئے کام کا تفصیلی خاکہ پیش کیا۔انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ محکمہ ٹیلی مواصلات  نے بھارتی حکومت کے 100دن کے پروگرام کے ایک حصہ کے طور پر، متعدد اہم پہل قدمیوں کو کامیابی کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچایاہے ۔ انھوں نے کہا کہ اس مدت کے دوران، ڈی اوٹی نے چار مقاصد کو تقویت بخشنے میں اہم اقدامات کیے ہیں؛- سماویشت (ہر جگہ کنیکٹیویٹی جو کہ جامع ترقی کو ہوا دے رہی ہے)،وکست (کار کردگی، اصلاح اور یکسر تبدیلی کے ذریعے ترقی یافتہ ہندوستان)، توارِت (تیز ترقی اور تیز تر حل)، اور سورکشت (محفوظ اور سلامتی کے ساتھ)۔

سماویشت

  • پورے ہندوستان میں غیر مربوط گاؤں/مقامات تک 4جی کوریج

ڈیجیٹل بھارت ندھی (پہلے یونیورسل سروس اوبلیگیشن فنڈ (یو ایس او ایف) کی طرف سے مالی معاونت حاصل کرنے والے مختلف اقدامات کے تحت،پورے بھارت کے غیر مربوط گاؤں تک 4جی موبائل کوریج بڑھائی جا رہی ہے۔ ان اقدامات میں خواہش مند اضلاع، شمال مشرقی خطہ،سرحدی علاقے، جزیرےاور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے۔ 4جی کی سو فیصد عمل درآمد والی اسکیم  سمیت ڈیجٹل بھارت ندھی کی مالی مدد سے چلنے والی مختلف 4 جی اسکیموں کے تحت ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں (ریلائنس جیو، بھارتی ایرٹیل اور بی ایس این ایل) کی طرف سے کل 7,101 4جی موبائل  ٹاوروں کو فعال بنایا گیا  ہے۔ ان 4 جی ٹاورز میں سے 2,618 ٹاورز جون 2024 سے آن ایئر ہو چکے ہیں۔

 

  • 5 جی موبائل نیٹ ورکس کی توسیع

5 جی ٹیکنالوجی ہندوستان کے تقریباً تمام اضلاع تک پہنچ چکی ہے۔ آج تک، ہندوستان کے 98 فیصد اضلاع میں5 جی ٹیکنالوجی دستیاب ہے جس سے شہریوں کو تیز رفتار ڈیٹا نیٹ ورک کے ساتھ بااختیار بنایا گیا ہے۔ ملک بھر میں تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں5 جی نیٹ ورکس کا آغاز کیا گیا ہے اور ملک بھر میں 4.5 لاکھ سے زیادہ 5 جی بیس ٹرانسیور اسٹیشن ( بی ٹی ایس) نصب کیے گئے ہیں۔

وکست

  • 6 جی تیز رفتار تحقیقی تعاون

عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سال 2030 تک 6جی ٹیکنالوجی کا خاکہ تیار کرنے، اس کی ترقی اور تعیناتی میں صف اول کا حصہ دار بننے کے مقصد سے مارچ 2023 میں بھارت6 جی ویژن کا آغاز کیا تھا ۔ بھارت6 جی ویژن کے مطابق 6 جی ٹیکنالوجی میں بھارت کی اہمیت کو تقویت دینےاور دنیا کے لیے 6جی آر اے این تیار کرنے کے مقصد سے ، ٹیلی مواصلات کے محکمے نے تعلیمی برادری، صنعت اورتحقیق و ترقی میں مصروف دیگر اداروں سے تجاویز طلب کیں۔ ’’ 6 جی ایکو نظام پر تیز رفتار تحقیق‘‘ کے تحت تحقیق کو تیز کرنے کے لیے اب تک 111 پروجیکٹ تجاویز پر کارروائی کی جا چکی ہے۔

ایک سو  5 جی لیبز

ایک سو اداروں میں مقامی طور پر تیار کردہ 5 جی ٹیکنالوجی سے لیس لیبس قائم کی جا رہی ہیں، جو ملک کے چار زونز میں یکساں طور پر منقسم ہیں۔ یہ لیبس نئی ٹیلی کام ٹکنالوجیوں میں صلاحیت سازی اور تعلیمی اداروں اور اسٹارٹ اپس کے اشتراک سے 5 جی ٹیکنالوجیز کے لیے مختلف سماجی و اقتصادی شعبوں میں استعمال کے کیسزتیار کرنے کے مقصد سے قائم کی جا رہی ہیں۔ جون 2024 سے اب تک، کل 100 لیبز میں سے 41 لیبس قائم کی جا چکی ہیں جس سے مجموعی طور پر نصب شدہ لیبس کی تعداد 81 ہو گئی ہے۔

 

  • 6جی کے لیے مہارت کے مرکز (سی او ای)

آئی آئی ٹی مدراس میں ’’کلاسیکل اور کوانٹم کمیونیکیشنز فار 6جی‘‘پر ایک مہارت کا مرکز(سی او ای) قائم کیا گیا ہے۔ کوانٹم ٹیکنالوجی میں ایک مہارت کا مرکز (سی او ای) قائم کرنے کے لیے ٹیلی کام سنٹر آف ایکسی لینس (ٹی سی او ای) انڈیا اوروشویش وریہ ٹیکنالوجیکل یونیورسٹی! ویشویش وریہ تحقیقی و اختراعی فاؤنڈیشن (وی آرآئی ایف) کے درمیان ایک اور مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں،جس میں متعلقہ 5جی یا6جی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے ۔ یہ سی او ای جدت طرازی کے مرکز کے طور پر کام کریں گے جس میں صنعت اور تعلیمی ماہرین کواکٹھا کیا جائے گا تاکہ وہ 6جی ٹیکنالوجی کی ترقی اور تعیناتی کو فروغ دینے اور آگے بڑھانے کے لیےترقی یافتہ ٹیلی مواصلات ٹیکنالوجیز میں جدید پروجیکٹ پر تعاون کریں۔

  • ٹیلی کام سیکیورٹی کے لئے مہارت کا مرکز (سی او ای)

ٹی سی او ای انڈیا اور نیشنل فارنسک سائنسز یونیورسٹی (این ایف ایس یو) گاندھی نگر کے درمیان ٹیلی کام سیکورٹی سے متعلق مہارت کا مرکزقائم کرنے کے لئے ایک مفاہمت نامے پر دستخط ہوئے ہیں۔اس مفاہمت نامہ میں ٹیلی کام نیٹ ورک کو محفوظ بنا کر قومی سائبر اسپیس کو مضبوط بنانے اور ملک کے مواصلاتی ڈھانچے کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے ایک ہندوستانی ٹیلی کام نیٹ ورک سیکیورٹی نظام تیار کرنے کا تصور کیا گیا ہے۔

 

  • شعبہ جاتی ڈھانچہ کی منصوبہ بندی کے لئے ٹیلی کام ڈیٹا اور صلاحیتوں کا فائدہ اٹھانا

اےآئی کی مدد سے حاصل ہونے والی معلومات کے ساتھ سنگم ڈیجیٹل ٹوین: اےآئی کی مدد سے حاصل ہونے والی معلومات  کےساتھ سنگم ڈیجیٹل ٹوین بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی میں انقلاب لانے کا ایک اقدام ہے۔ یہ دو مرحلوں پر مشتمل پہل قدمی ایک تخلیقی ریسرچ کے مرحلے سے شروع ہوئی جسےنیٹ ورکنگ ایونٹس کے ذریعے شرکاء کے درمیان اعتماد پیدا کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ جولائی 2024 میں منعقد ہونے والے نیٹ ورکنگ ایونٹس کی شکل میں اسٹیج-I میں 150 سے زیادہ تنظیموں اور ماہرین نےشرکت کی۔ جس سے جدید بنیادی ڈھانچہ کی منصوبہ بندی کے لیے تصورکئے گئے نظام کو تیار کرنے کی خواہش اور بنیادی صلاحیت کا اظہار ہوتا ہے ۔ سنگم کی ترقی کے مرحلے-II میں اور مخصوص استعمال کے معاملات کا مظاہرہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

میٹرو روٹ کی منصوبہ بندی کی پی او سی:ٹیلی مواصلات کا محکمہ ، دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی) اور ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والی کمپنیوں(ٹی ایس پیز) نے رازداری کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے میٹرو روٹ کی منصوبہ بندی کے لیے مجموعی ٹیلی کام ڈیٹا کے استعمال کی فزیبلٹی کو ظاہر کرنے کے لیے کامیابی کے ساتھ ایک پروف آف کنسیپٹ (پی او سی) کو انجام دیا ۔ پی او سی نے تعلیم و صحت والے علاقوں کی درست طریقے سے شناخت کرکے، آمد کے اوقات کا تجزیہ کرکے، انٹرچینج کے دورانیے کا اندازہ لگا کر،اعلیٰ در جے کی کارروائیوں سے استفادہ کرتے ہوئے، میٹرو نیٹ ورک کی منصوبہ بندی کے لیے اوریجن-ڈیسٹی نیشن (اوڈی) میٹرکس تیار کر کے اور جاری آپریشنل سرگرمیوں کو بہتر بناکر اس وقت جاری میٹرو پروجیکٹوں میں رائڈر شپ کو ابھارنے اور ان سے نمٹنے کے لئے اس قدم کے  امکانات کا جائزہ لیا ۔حاصل کردہ امیدافزا نتائج سنگم ڈیجیٹل ٹوئن اقدام کی توثیق کرتے ہیں اور ایک اہم پہلے قدم کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ پروڈکٹس کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیبی اسکیم

ٹیلی کام اور نیٹ ورکنگ پراڈکٹس میں گھریلو مینوفیکچرنگ، سرمایہ کاری اور برآمدات کو فروغ دینے کے لیے 5 سال کی مدت میں 12,195 کروڑروپےکے مالیاتی اخراجات کے ساتھ پی ایل آئی اسکیم شروع کی گئی ہے۔ اب تک 42 پی ایل آئی سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں نے اجتماعی طور پر 3,718 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ 57,498 کروڑ روپے کی فروخت کاری کی ہے۔جس میں 11,506 کروڑروپے کی برآمدات اور 22,315 کا براہ راست روزگار شامل ہے۔

توارِت

  • گزر بسر میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی

ایم ایس ایم ای سرٹیفیکیشن امدادی اسکیم: ڈی او ٹی نے ٹیلی کام سیکٹر میں اسٹارٹ اپس اور بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں (ایم ایس ای) کے لیے مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے ری ایمبرسمنٹ(باز ادائیگی) اسکیم کا آغاز کیا۔ گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے،سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور برآمدات کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ، یہ اسکیم مصنوعات کے معیار اور مارکیٹ تک رسائی کے لیے ضروری جانچ اور سرٹیفیکیشن کے اخراجات کے لیے فی سٹارٹ اپ یا ایم ایس ای 50 لاکھ روپے تک کی باز ادائیگی  کرے گی۔

  • سروس کے معیار کے نظرثانی شدہ پیمانے

ٹیلی کام نیٹ ورک کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے ، نیٹ ورک کی دستیابی، کال ڈراپ کی شرح، پیکٹ ڈراپ کی شرح وغیرہ جیسے نیٹ ورک کے اہم پیرامیٹرز کے لیے بینچ مارکس کو بتدریج سخت کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ٹرائی نےاپنے ترمیم شدہ ضوابط 'سروس آف ایکسیس کی کوالٹی کے معیارات (وائر لائنز اور وائرلیس) اور براڈ بینڈ (وائر لائن اور وائرلیس) سروس ضوابط 2024(2024 کے6)' جاری کیے ہیں۔

 

  • ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ، 2023 - قوانین کا نفاذ اور تشکیل

موجودہ قوانین کو اپ ڈیٹ کرنے اور ٹیلی کام سیکٹر کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، مرکزی حکومت نے 24 دسمبر 2023 کو ٹیلی مواصلات ایکٹ، 2023 نافذ کیا۔ یہ ایکٹ نوآبادیاتی دور کے انڈین ٹیلی گراف ایکٹ، 1885 اور انڈین وائرلیس ٹیلی گرافی ایکٹ، 1933 کی جگہ لے لیتا ہے۔ اس کی دفعات اور قواعد ٹیلی کام شعبہ کے موثر اور جدید ضابطے کو فعال بنائیں گے ۔ یہ اسپیکٹرم کی تفویض اور اس کے بہترین استعمال کے لئےواضح طور پر تیار کردہ فریم ورک ، مؤثر اور مؤثرآر او ڈبلیو فریم ورک، قومی سلامتی اور عوامی ہنگامی صورتحال کے لیے مضبوط انتظامات وغیرہ کے لیے واضح طور پر متعین فریم ورک فراہم کرے گا۔

دفعہ 1(3) کے مطابق، مرکزی حکومت نے 21.06.2024 کو مواصلات ایکٹ کے سیکشن 1،2، 10 سے 30، 42 سے 44، 46، 47، 50 سے 58، 61 اور 62 کو 26.06.2024 سے نافذالعمل گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ محکمہ نے 04.07.2024 کو05.07.2024 سے نافذ العمل ایکٹ ڈبلیو ای ایف کے سیکشن 6 سے 8، 48 اور 59 (بی) کو بھی مشتہر کیا ہے۔

سلامتی سے متعلق دفعات کے لیے مسودہ قوانین عوامی مشاورت کے لیے شائع کیے گئے ہیں۔ عالمی میری ٹائم ڈسٹریس اینڈ سیفٹی سسٹم کو آپریٹ کرنے کے لیے فیصلہ سازی، غیر پیشہ ور اسٹیشن آپریٹر اور کمرشل ریڈیو آپریٹر کی مہارت کے سرٹیفکیٹ کے مسودے پر عوامی مشاورت مکمل ہو گئی ہے۔ قواعد کے دو سیٹ یعنی ٹیلی کمیونیکیشن (ایڈمنسٹریشن آف ڈیجیٹل بھارت ندھی) رولز، 2024 اور ٹیلی کمیونیکیشن (رائٹ آف وے) رولز، 2024 بالترتیب 31.08.2024 اور 18.09.2024 کو گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعے نافذ ہو گئے ہیں۔

 

  • اسپیکٹرم کی  نیلامی

800 میگا ہرٹز، 900 میگا ہرٹز، 1800 میگا ہرٹز، 2100 میگا ہرٹز، 2500 میگا ہرٹز، 3300 میگا ہرٹز اور 26 گیگا ہرٹز بینڈز میں سپیکٹرم کی نیلامی جون 2024 میں ہوئی تھی۔ 500 میگاہرٹز بینڈز 11340.78 کروڑکی روپے کی مارکیٹ میں طے شدہ قیمت پر فروخت ہوئے۔

سورکشیت

  • ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم پر اسٹیٹ/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی پولیس  کو شامل کرنا

ڈی او ٹی نے ڈیجیٹل انٹیلی جنس یونٹ (ڈی آئی یو) پروجیکٹ کے تحت ایک آن لائن محفوظ ڈیجیٹل انٹیلی جنس پلیٹ فارم (ڈی آئی پی) تیار کیا ہے جو سائبر کرائم اور مالیاتی دھوکہ دہی کی روک تھام کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ٹیلی کام کے وسائل کے غلط استعمال سے متعلق معلومات کا اشتراک کر سکتا ہے۔ اس پر مختلف اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جا رہا ہے جن میں وزارت داخلہ (ایم ایچ اے)، قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں،آربی آئی ، بینک، مالیاتی ادارےیو آئی ڈی اے آئی،جی ایس ٹی این،(ایف آئیز) اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم شامل ہیں۔ جولائی-اگست 2024 کے دوران 32 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی پولیس، سیکورٹیز ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی آئی)، نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) اس پلیٹ فارم پر شامل ہوئے ہیں۔

اب تک مختلف اسٹیک ہولڈرز کے 750 صارفین ڈی آئی پی میں شامل ہو چکے ہیں۔ ان اسٹیک ہولڈرز میں محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی)، ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (ٹی ایس پی)،ایم ایچ اے ، انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (I4سی)، نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی (این آئی اے)، 32 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے کی پولیس، 460 بینک، ایف آئیز، فنٹیکس، کی فیلڈ یونٹس فنانشل انٹیلی جنس یونٹ(ایف آئی یو)  آئی آر سی ٹی سی، جی ایس ٹی این، ایس ای بی آئی، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم شامل ہیں۔

ٹیلی مواصلات کا محکمہ، ان 100 دنوں کی کامیابیوں کے ذریعے، ہندوستان کے ٹیلی کام بنیادی ڈھانچے کو وسعت دینے اور بڑھانے، بغیر کسی رکاوٹ کے رابطے کو یقینی بنانے، ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینے، اختراع کو فروغ دینے اور ملک کو ڈیجیٹل طور پر زیادہ بااختیار مستقبل کے لیے تیار کرنے کی مزیدتصدیق کرتا ہے۔

 

*********

ش ح ۔ ک ح ۔م ش

U. No.337



(Release ID: 2058013) Visitor Counter : 22


Read this release in: English , Hindi , Tamil