بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

قابل تجدید توانائی کے لیے حکومت کے عزم کو نمایاں فروغ ملا: سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی (سی ای اے)  نے دو مزید ہائیڈرو پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹ (2500 میگاواٹ) کی توثیق کی


سی ای اے نے مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے مستقبل کے گرڈ کے لیے دیسی توانائی اسٹوریج حل کو آگے بڑھایا

Posted On: 22 SEP 2024 4:16PM by PIB Delhi

 بھارت کے قابل تجدید توانائی کے اہداف کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے سینٹرل الیکٹریسٹی اتھارٹی (سی ای اے) ملک کے پاور گرڈ میں بڑے پیمانے پر توانائی ذخیرہ کرنے کی بڑھتی ہوئی ضرورت کو پورا کرنے میں اہم پیش رفت کر رہی ہے۔

پائیدار توانائی کے مستقبل کو یقینی بنانے کے اپنے عزم کے مطابق ، سی ای اے نے مہاراشٹر میں دو اور پمپڈ اسٹوریج پروجیکٹس (پی ایس پیز) یعنی جے ایس ڈبلیو انرجی لمیٹڈ کے ذریعہ تیار کردہ 1500 میگاواٹ بھاولی پی ایس پی اور ٹاٹا پاور کمپنی لمیٹڈ کے ذریعہ تیار کردہ 1000 میگاواٹ بھیوپوری پی ایس پی کو منظور کرکے ایک اور اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔

یہ پی ایس پیز سینٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی)، جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی) اور سینٹرل سوائل اینڈ میٹریل ریسرچ اسٹیشن (سی ایس ایم آر ایس) کی مدد سے توثیق شدہ ہیں اور ڈی پی آر کی تکمیل کے 10 دن کے اندر یعنی ڈویلپرز کے ذریعہ آن لائن پورٹل پر مکمل ڈی پی آر جمع کرانے کی تاریخ کی توثیق کی گئی تھی۔

ان پی ایس پیز کے پروجیکٹ ڈویلپرز نے اشارہ دیا ہے کہ وہ کمیشننگ کو تیزی سے ٹریک کریں گے اور انھیں 44 سے 46 ماہ میں یعنی 2028 تک مکمل کریں گے۔ یہ پی ایس پیز مجموعی طور پر 15 گیگا واٹ (گیگا واٹ گھنٹے) سے زیادہ اسٹوریج کی صلاحیت فراہم کریں گے۔ یہ بڑے پیمانے پر توانائی ذخیرہ کرنا گرڈ میں جمود کے علاوہ غیر شمسی اوقات کے دوران سب سے زیادہ طلب کو پورا کرنے کے لیے اہم ہے ، جس سے گرڈ استحکام پیدا ہوتا ہے۔ اس سے قابل تجدید توانائی کے انضمام میں تیزی لانے میں مدد ملے گی اور ماحول دوست توانائی کے نظام میں منتقلی میں مدد ملے گی۔

سی ای اے کا ہدف ڈویلپرز کے ذریعے ڈی پی آرز کی تکمیل پر منحصر ہے کہ رواں سال کے دوران ہر ماہ کم از کم دو پی ایس پیز کو منظورکیا جائے۔ سی ای اے نے 25-2024 کے دوران 25,500 میگاواٹ صلاحیت کے 15 ہائیڈرو پی ایس پیز کو منظورکرنے کا ہدف مقرر کیا ہے، جس میں سے 5،100 میگاواٹ صلاحیت کے 4 پی ایس پیز پہلے ہی منظورہو چکے ہیں۔

کاروبار میں آسانی کے تحت سی ای اے نے ایک آن لائن پورٹل "جلوی اسٹور" تیار کیا ہے جو پی ایس پیز کے پری ڈی پی آر مرحلے میں چیپٹرز کی پروسیسنگ میں زیادہ شفافیت لائے گا۔ مزید برآں، ڈی پی آرز کی جلد منظوری کے لیے کچھ ابواب کو ختم کر دیا گیا ہے۔ چیک لسٹ کو پی ایس پیز کے رہنما خطوط میں بھی شامل کیا گیا ہے جو متعلقہ ابواب کے لیے ضروری معلومات پر وضاحت فراہم کرتا ہے۔ جی ایس آئی اور سی ڈبلیو سی نے پی ایس پیز کے ڈیزائن چیپٹرز کی تیزی سے منظوری کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

نجی ڈویلپرز کی قیادت میں ان پروجیکٹوں کی منظوری بھارت کی توانائی کی منتقلی کو آگے بڑھانے میں نجی شعبے کے بڑھتے ہوئے کردار کی نشاندہی کرتی ہے۔ یہ ایک مشترکہ توانائی کے ایکو سسٹم کی طرف ایک تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے جہاں سرکاری اور نجی شعبے قومی اہداف کے حصول کے لیے یکجا ہوتے ہیں۔ یہ شراکت داری بھارت کے قابل تجدید توانائی کے اہداف کی طرف پیش رفت کو تیز کرے گی۔ سی ای اے کو یقین ہے کہ یہ منصوبے بھارت کے بجلی گرڈ کی قابل اعتمادیت اور پائیداری کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گے ، جس سے ایک مضبوط اور لچکدار توانائی کے مستقبل کی راہ ہموار ہوگی۔

***

(ش ح – ع ا)

U. No. 297



(Release ID: 2057591) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Marathi , Hindi