جل شکتی وزارت
انڈیا واٹر ویک 2024 : دیہی پینے کے پانی تک عالمی رسائی کے حصول پر پینل مباحثہ
پانی کے پائیدار بندوبست کے لیے اختراعی طریقوں پر ماہرین کا تبالئہ خیال؛ تعاون پر مبنی گوررننس اور کمیونٹی کی شمولیت کی اہمیت پر زور
Posted On:
19 SEP 2024 4:41PM by PIB Delhi
انڈیا واٹر ویک 2024 کی ایک کڑی کے طور پر، 'دیہی علاقوں میں پینے کے پانی تک عالمی رسائی کا حصول' کے موضوع پر ایک اہم پینل مباحثہ منعقد کیا گیا۔ اس سیشن کی بدولت پانی کے شعبے سے جُڑے اہم متعلقین اور ماہرین اکٹھا ہوئے، جس کی صدارت مکانات و شہری ترقی کی وزارت میں ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ڈی تھارا نے کی جبکہ قومی جل جیون مشن (جے جے ایم) کے ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر ڈاکٹر چندر بھوشن کمار بھی ایوانِ صدارت میں موجود تھے ۔
اپنے ابتدائی کلمات میں محترمہ ڈی تھارا نے دیہی اور شہری پانی کے بندوبست میں ایک متحدہ نقطئہ نظر کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ اس سلسلے میں الگ الگ سے کام کرنا طویل مدتی نتائج کے حصول میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ انہوں نے دیہی پانی کے انتظام میں عام شہریوں کی سرگرم شرکت کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے دیہی برادریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پانی کی اپنی ضروریات کو پورا کرنے اور اس سلسلے میں مقامی طور پر کوئی حل ڈھونڈنے میں ایک موثر کردار ادا کریں۔
اس موقے پر ڈاکٹر چندر بھوشن کمار نے 1972 کی فلم دو بوند پانی کے ایک فکر انگیز کلپ کے ساتھ شروعات کرتے ہوئے ایک جامع خاکہ پیش کیا، جس میں ایسی دیہی خواتین کی جدوجہد کی عکاسی کی گئی تھی جنہیں پانی کے حصول کے لیے طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا۔ بعدازاں انہوں نے عالمی اور قومی پانی کے انتظام سے لیکر جل جیون مشن کے آغاز تک، ایک بصیرت افروز تاریخی سفر کی داستاں بیان کی۔ اپنی تقریر میں انہوں نےجل جیون مشن (جے جے ایم) کےان بے مثال اثرات کی منظرکشی کی، جن کی بدولت دیہی علاقوں میں خوشحالی، صحت اور معیار زندگی میں بہتری واقع ہوئی ہے۔
ڈاکٹر کمار نے کوریج میں توسیع، وقت کی بچت، اور صحت کے فوائد جیسے نکات کو بیان کرتے ہوئے مشن کی کامیابیوں پر بھی روشنی ڈالی، ۔ انہوں نے زمینی اور سطحی پانی پر انحصار کے توازن میں ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کیا، جس میں پہلے 85 فیصد زمینی اور 15 فیصد سطحی پانی کے انحصار کے مقابلے میں آج زیادہ پائیدار 52:48 کے تناسب سے تبدیلی آگئی ہے۔ مزید یہ کہ ڈاکٹر کمار نے اسکیموں کی طویل مدتی کامیابی کو یقینی بنانے کیلئے ، پانی کے ذرائع کی پائیداری کے ساتھ ساتھ ادارہ جاتی اور مالی استحکام کے اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
اتر پردیش حکومت میں سکریٹری ڈاکٹر راج شیکھر نے جل جیون مشن کے تحت ریاست کی 85 فیصد کوریج کی شاندار کامیابی کے بارے میں اپنے خیالات مشترک کئے۔ انہوں نے شکایات کے ازالے کے طریقہ کاراور نگرانی کے لیے آٹومیشن سسٹمز کے ساتھ ساتھ اتر پردیش میں عملائی جارہی اور شمسی توانائی سے چلنے والی پینے کے پانی کی اسکیموں پر تبادلئہ خیال کیا۔ انہوں نے دیہی علاقوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں ریاست کے بہترین طریقوں کے بارے میں بھی بات کی۔
کرناٹک میں دیہی پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی کے محکمےکے ڈائریکٹر جناب ناگیندر پرساد کے، نے ایسی پائیدار حکمت عملیوں کی طرف توجہ دلائی جو ریاست، زمینی پانی پر انحصار کو کم کرنے، پانی کے معیار اور دستیابی میں موسمی تغیرات اور کثیر دیہاتی اسکیموں کو چلانے کے لیے لاگت کو کم کرنے کے لیے اپنا رہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے واٹر سپلائی سکیموں کے مالی استحکام کے حصول کے لیے یُوزر چارجزاور فنڈز کو مرکوز کرنے کی طرف بھی مبذول کرائی۔ انہوں نے مطلع کیا کہ کرناٹک سرکار نے کمیونٹی کی قیادت میں ٹکنالوجی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آبی وسائل کی مالیاتی اور آپریشنل پائیداری پر توجہ مرکوز کی ہے۔
پینل بحث سے اہم نکات
- دیہی پینے کے پانی تک عالمی رسائی کے حصول کے لیے دیہی اور شہری فریم ورک کے درمیان باہمی تعاون کی ضرورت ہے۔
- پائیدار آبی وسائل کے بندوبست کے لیے کمیونٹی کی فعال اور سرگرم شرکت نیز مقامی اونرشپ ضروری ہے۔
- زیر زمین پانی کے مقابلے میں سطحی پانی کے ذرائع میں تبدیلی، پائیدار پانی کے طریقوں میں نمایاں بہتری کی نشاندہی کرتی ہے۔
- اتر پردیش اور کرناٹک جیسی ریاستیں جل جیون مشن کی اسکیموں کی طویل مدتی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے اختراعات اور کمیونٹی کی شمولیت کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
سیشن کا اختتام پانی کے بندوبست کے نظام کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل کوشاں رہنے اور مستقبل کی نسلوں کے لیے پانی کے محافظ بننے کے لیے دیہی برادریوں کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ہوا۔
************
ش ح ۔ ش ا ر ۔ م ص
(U: 151)
(Release ID: 2056785)
Visitor Counter : 31