جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گاندھی نگر، گجرات میں قابل تجدید توانائی سے متعلق سرمایہ کاروں کی چوتھی میٹنگ اور ایکسپو (ری-انویسٹ) کا افتتاح کیا
ہندوستان کا تنوع، پیمانہ، صلاحیت، امکانات اور کارکردگی عالمی ایپلی کیشنز کے لئے بھارتی حل کی راہ ہموار کرتی ہے: وزیر اعظم
وزیر اعظم کی قیادت میں قابل تجدید توانائی کے عالمی شعبے میں بھارت ایک اہم مقام کا دعویٰ کر رہا ہے: جناب پرہلاد جوشی
Posted On:
16 SEP 2024 8:18PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج گجرات میں مہاتما مندر، گاندھی نگر میں چوتھی عالمی قابل تجدید توانائی سے متعلق سرمایہ کاروں کی چوتھی عالمی میٹنگ اور ایکسپو (ری-انوسٹ) کا افتتاح کیا۔ 3 روزہ سربراہی اجلاس ہندوستان کی 200 جی ڈبلیو سے زیادہ غیر قدرتی ایندھن کی تنصیب کی قابل ذکر کامیابی میں اہم شراکت داروں کو اعزاز دیتا ہے۔ جناب مودی نے نمائش کا واک تھرو بھی کیا جس میں سرکاری اور نجی شعبے کی کمپنیوں، اسٹارٹ اپس اور صنعت کے بڑے کاروباریوں کی جدید اختراعات کی نمائش کی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کا تنوع، پیمانہ، صلاحیت اور کارکردگی سبھی منفرد ہیں اور عالمی پیمانے پر عمل آوری کے لئے ہندوستانی حل کی راہ ہموار کرتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا ’’صرف ہندوستان ہی نہیں، پوری دنیا کا ماننا ہے کہ ہندوستان 21ویں صدی کے لئے ایک قائد کی حیثیت رکھتا ہے‘‘۔ پچھلے ایک مہینے میں ہندوستان کی طرف سے میزبانی کی گئی عالمی تقریبات کا ذکر کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ اس مہینے کے شروع میں گلوبل فنٹیک فیسٹ کا اہتمام کیا گیا تھا، دنیا بھر سے لوگوں نے پہلے بین الاقوامی شمسی میلے، گلوبل سیمی کنڈکٹر چوٹی کانفرنس میں حصہ لیا اور ہندوستان نےایشیا۔بحرالکاہل شہری ہوابازی سے متعلق دوسری وزارتی کانفرنس کی میزبانی بھی کی۔اور آج ہندوستان آلودگی سے پاک توانائی کانفرنس کی میزبانی کررہا ہے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان پہلا جی 20 ملک ہے جس نے پیرس میں طے شدہ آب و ہوا کے اہداف کو حاصل کیا، وہ بھی اس کی طے شدہ تاریخ سے 9 سال پہلے۔ جناب مودی نے 2030 تک قابل تجدید توانائی کے 500 گیگا واٹ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ملک کے اہداف کا خاکہ پیش کیا اور کہا کہ حکومت نے سبز تبدیلی کو عوامی تحریک میں بدل دیا ہے۔ انہوں نے روف ٹاپ سولر کے لیے ہندوستان کی منفرد اسکیم - پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی کی اسکیم کا مطالعہ کرنے کی تجویز پیش کی جہاں حکومت ہر خاندان کے لیے روف ٹاپ سولر سیٹ اپ کو فنڈ دیتی ہے اور تنصیب میں مدد کرتی ہے۔ اس اسکیم کے ذریعے، وزیر اعظم نے کہاکہ ہندوستان کا ہر گھر بجلی پیدا کرنے والا بنتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس اسکیم کے تحت 1 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ خاندانوں نے رجسٹریشن کرایا ہے اور اب تک 3.25 لاکھ گھروں میں تنصیب کا کام مکمل ہو چکا ہے۔جناب مودی نے مزید کہا کہ پی ایم سوریہ گھر اسکیم روزگار پیدا کرنے اور ماحولیات کے تحفظ کا ایک ذریعہ بن رہی ہے جس سے تقریباً 20 لاکھ ملازمتیں پیدا ہو رہی ہیں۔ پی ایم مودی نے بتایا کہ حکومت کا مقصد اس اسکیم کے تحت 3 لاکھ نوجوانوں کو ہنر مند افرادی قوت کے طور پر تیار کرنا ہے۔ ان میں سے ایک لاکھ نوجوان سولر پی وی ٹیکنیشن ہوں گے۔ انہوں نے آب وہوا میں تبدیلی سے لڑنے میں ہر خاندان کے تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہر 3 کلو واٹ شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی بجلی 50-60 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو روکے گی" ۔
نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت عالمی قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ایک اہم مقام کا دعویٰ کر رہا ہے۔ انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے بھارت کے متحرک اور تیزی سے بڑھتے ہوئے قابل تجدید توانائی سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے قابل تجدید ذرائع کی بے پناہ صلاحیت کو بروئے کار لانے کے ہمارے عزم کا اعادہ کیا جو ہندوستان پیش کرتا ہے۔
جناب جوشی نے قابل تجدید توانائی کے ری انویسٹ اجلاس میں حصہ لینے والی ریاستوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، ہماری ریاستیں نہ صرف ایک سرسبز مستقبل کے لیے بھارت کے اجتماعی وژن کو اجاگر کرتی ہیں بلکہ قابل تجدید شعبے میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور ان کے فروغ میں بھی کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ جناب پرہلاد جوشی نے ریاستوں اور صنعتوں کو ملک میں 200 گیگا واٹ کی غیر فوسل پاور کی صلاحیت سے تجاوز کرنے میں ان کی نمایاں شراکت کے لیے بھی مبارکباد دی۔ دوسری ریاستوں پر زور دیں کہ وہ قابل تجدید شعبے میں کامیابی کی کہانیوں سے سیکھیں اور اسے اپنی ضروریات کے مطابق اپنائیں۔
گجرات کے گورنر، آچاریہ دیوورت، گجرات کے وزیر اعلیٰ، جناب بھوپیندر پٹیل، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر، جناب پرہلاد جوشی، آندھرا پردیش، راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور گوا کے وزرائے اعلیٰ اس موقع پر موجود تھے۔
پس منظر
قابل تجدید توانائی کے سرمایہ کاروں کا چوتھا عالمی اجلاس اور ایکسپو (ری۔ انویسٹ ) قابل تجدید توانائی کی تیاری اور تعیناتی میں ہندوستان کی متاثر کن پیشرفت کو اجاگر کرنے کے لیے تیار ہے۔ اس ڈھائی روزہ کانفرنس میں دنیا بھر سے مندوبین کو راغب کیا جائے گا۔ شرکاء ایک جامع پروگرام میں شامل ہوں گے جس میں چیف منسٹرل پلینری، سی ای او گول میز، اور اختراعی فنانسنگ، گرین ہائیڈروجن، اور مستقبل کے توانائی کے حل پر خصوصی گفتگو ہوگی۔ تقریب میں جرمنی، آسٹریلیا، ڈنمارک اور ناروے بطور پارٹنر ممالک حصہ لے رہے ہیں۔ گجرات میزبان ریاست ہے اور آندھرا پردیش، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، تلنگانہ اور اتر پردیش شراکت دار ریاستوں کے طور پر حصہ لے رہے ہیں۔
یہاں ایک نمائش ہوگی جس میں سرکاری اور نجی شعبے کی کمپنیوں، اسٹارٹ اپس اور صنعت کے بڑے کاروباریوں کی جدید اختراعات کی نمائش کی جائے گی۔ یہ نمائش ایک پائیدار مستقبل کے لیے بھارت کے عزم کو واضح کرے گی۔
************
ش ح۔ف خ۔ ع ر
(U: 10995)
(Release ID: 2055537)
Visitor Counter : 29