شہری ہوابازی کی وزارت

شہری ہوا بازی  کے مرکزی وزیر جناب رام موہن نائیڈو نے نئی دہلی میں شہری ہوا بازی کی دوسری  ایشیا پیسیفک  وزارتی کانفرنس کا افتتاح کیا


مرکزی وزیر رام موہن نائیڈو شہری ہوا بازی کی ایشیا پیسیفک وزارتی کانفرنس کے چیئرمین منتخب ہوئے

مرکزی وزیر  جناب نائیڈو نے 2035 تک 3.5 بلین سالانہ مسافروں کے لیے ایشیا پیسیفک ایوی ایشن انفراسٹرکچر میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری کیلئے زور دیا

ہندوستان کا مقصد 2025 تک اس شعبے میں افرادی قوت میں خواتین کی شراکت کو 25 فیصد تک اضافہ کرنا ہے:جناب نائیڈو

ایشیا پیسیفک میں ہوابازی کے مستقبل کی تشکیل کے لیے دہلی اعلامیہ: جناب نائیڈو نے باہمی تعاون کی کوششوں  پر زور دیا

Posted On: 11 SEP 2024 9:41PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی کے  مرکزی وزیر جناب کنجارپو رام موہن نائیڈو نے آج شہری ہوا بازی (اے پی ایم سی)کی دوسری ایشیا پیسیفک وزارتی کانفرنس کا بھارت منڈپم نئی دہلی میں افتتاح کیا۔ یہ  تقریب شہری ہوا بازی اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر مملکت جناب مرلی دھرموہول، بین الاقوامی شہری ہوابازی کی تنظیم (آئی سی اے او) کے صدر جناب سلواٹور اسکیاکیٹانو اور شہری ہوابازی کی وزارت کے سکریٹری جناب ووملن منگ والنم  کی موجودگی میں ایشیا پیسیفک خطے کے 29 ممالک کے ڈائریکٹر جنرلز اور معزز مندوبین کی شرکت کی گواہ بنی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001VCHQ.jpg

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، جناب رام موہن نائیڈو نے آئی سی اے او کے صدر سے ان کی مضبوط حمایت کے لیے شکریہ ادا کیا۔آئی سی اے او کو اس کی 80 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اورعالمی ہوا بازی کے معیارات اور حفاظت کو آگے بڑھانے میں اس کے کردار کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مندوبین کے جوش و جذبے کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ یہ کانفرنس ایشیا پیسیفک خطے کو ایک مضبوط ، لچکدار اور مربوط ہوا بازی کے جدید منظر نامے کی تعمیر کے مشترکہ وژن کی عکاس ہے۔

اے پی ایم سی کے چیئرمین کے طور پر جناب کنجارپو رام موہن نائیڈو کی نامزدگی کے بعدفجی کے نائب وزیر اعظم اور وزیر برائے سیاحت اور شہری ہوا بازی  جناب ولیامے  رگوئیبولی کو کانفرنس کے وائس چیئرمین کے طور پر نامزدگی کے لئے بھوٹان نے سفارش کی جس کی حمایت سلومن آئس لینڈ اور نیپال نے کی ۔ اس کے بعد سنگاپور نے انہیں وائس چیئرمین  نامزد کیا۔

ایشیا پیسیفک خطے کی شہری ہوا بازی کی تاریخ  بیان کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ کمرشیل ایوی ایشن خطے میں تقریباً ایک صدی پہلے شرو ع ہوئی اورسالانہ  3.5بلین مسافروں کے ساتھ 2035 تک یہ خطہ ہوا بازی کا بہت بڑا بازار بن جائے گا۔انہوں نے انفراسٹرکچر میں اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور علاقائی اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون پر زور دیا تاکہ پورے شعبے میں پائیدار اور متوازن ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025ECH.jpg

جناب رام موہن نائیڈو نے  کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان  میں ہوا بازی کی تیز رفتار ترقی ہوئی ہے۔ جناب نائیڈو نے کہاکہ ہندوستان کے ہوائی اڈے کا بنیادی ڈھانچہ 2014 میں 74 آپریشنل ہوائی اڈوں سے بڑھ کر 2024 میں 157 ہو گیا ہے، اس تعداد کو 2047 تک350-400تک بڑھانے کا ہدف ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ایک دہائی میں گھریلو ہوائی مسافروں کی تعداد دوگنی سے زیادہ ہو گئی ہے۔ ہندوستانی ایئر لائنز نے اپنی پروازوں میں نمایاں طور پر اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کی ترقی اور دہلی، کولکاتہ اور چنئی جیسے بڑے ہوائی اڈوں کی توسیع کے ساتھ عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے پر حکومت توجہ دے رہی ہے۔

اڑان اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے شہری ہوابازی کے وزیر نے ہندوستان کے کامیاب علاقائی کنیکٹیویٹی ماڈل کو بھی شیئر کیا، جس نے 583 نئے علاقائی ہوائی راستے کھولے ہیں اور ہوائی سفر کو غیرمحفوظ اور غیررسائی والے علاقوں کے لیے قابل رسائی بنایا ہے۔ انہوں نےاڑان اسکیم کے تحت ہیلی کاپٹروں، سمندری جہازوں اور وائیڈ باڈی ایئر کرافٹ کو مربوط کرنے کے وژن کے ساتھ تمام شہریوں کے لیے پرواز کو سستی بنانے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

ہوا بازی کے تین ستونوں انفراسٹرکچر، انٹیگریشن اور انوویشن پر زور دیتے ہوئے  جناب رام موہن نائیڈو نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کس طرح جدید ٹیکنالوجی کی طرف آگے بڑھ رہا ہے، جیسے ڈیجی یاترا، جو کہ بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کے لیے ایک بایومیٹرک نظام پر مبنی ڈیجیٹل ٹول ہے۔ انہوں نے ورٹیکل ٹیک آف اور لینڈنگ (وی ٹی او ایل)طیاروں میں ہندوستان کی حالیہ ریگولیٹری پیشرفت پر بھی روشنی ڈالی، جس سے پائیدار اور اختراعی شہری فضائی نقل و حرکت کی راہ ہموار ہوئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003EX5N.jpg

ایک مضبوط ڈرون اختراعی ماحولیاتی نظام کے فروغ میں ہندوستان کی کوششوںمیں ڈرون دیدی یوجنا  جیسے اقدامات ، جس کا مقصد 15000 خواتین کو زرعی مقاصد کے لیے ڈرون چلانے کی تربیت دینا ہے۔ وزیرنے کہا کہ  ڈرونز کوصحت کی دیکھ بھال، دیہی ترقی اور آفات سے نمٹنے جیسےشعبوں میں بہت  مؤثر طریقے سے استعمال کیا گیا ہے، جس سے اقتصادی ترقی اور روزگارکے مواقع میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

جناب رام موہن نائیڈو نے دیکھ بھال، مرمت اور اوور ہال (ایم آر او) خدمات، ہوائی جہاز کے لیز پر دینے اور مقامی مینوفیکچرنگ کو بڑھانے والی پالیسیوں کے ساتھ ہوا بازی کے لئے سازگار کاروباری ماحول پیدا کرنے پر حکومت کی توجہ کا ذکرکیا۔ وزیر نے نئی ایم آر او رہنما خطوط کا تعارف اور خودکار راستے سے 100فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت کو  ہندوستان کو عالمی ہوا بازی کا مرکز بنانے کی سمت میں اہم قدم قرار دیا ۔

ہوا بازی کے وزیر نے محفوظ ہوائی سفر کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا اور ہوا بازی کے حفاظتی معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے اقوام کے درمیان زیادہ سے زیادہ تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے ایشیا پیسیفک خطے کے ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ نیوی گیشن سسٹم کو بہتر بنانے اور فضائی ٹریفک کے انتظام میں تحفظ پر ایک ساتھ مل کر کام کریں۔

جناب رام موہن نائیڈو نے پائیدار ہوا بازی کی عالمی ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئےپائیدار ہوا بازی ایندھن(ایس اے ایف) اور توانائی سےمعمور ہوائی اڈے کے بنیادی ڈھانچے کو  بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے جیٹ ایندھن کے ساتھ پائیدار ہوا بازی ایندھن ( ایس اے ایف)کو ملانے کے ہندوستان کے ہدف کو اجاگر کیا اور دہلی، ممبئی اور کوچین میں کاربن نیوٹرل ہوائی اڈوں کی کامیابی کاتذکرہ کیا۔

وزیر  موصوف نے ہوا بازی میں صنفی مساوات کو فروغ دینے میں ہندوستان کی قیادت پر زور دیا، جس میں ملک کے پائلٹوں میں خواتین کی تعداد15فیصد ہے، جو عالمی اوسط سے تین گنا زیادہ ہے۔ 2025 تک ایوی ایشن ورک فورس میں خواتین کی شرکت کو 25 فیصد تک بڑھانے کا ہندوستان کا ہدف  ہے۔جناب نائیڈو نے ایشیا پیسیفک کے اراکین کے درمیان ایک ہنر مند ہوابازی کی افرادی قوت کی تعمیر، جدید فضائی نقل و حرکت کی ٹیکنالوجیز کو مربوط کرنے اور شعبے کی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے باہمی تعاون پر زور دیتے ہوئےاپنی تقریر ختم کی۔ انہوں نے دہلی اعلامیہ کو اپنانے کے لیے امید کا اظہار کیا، جو ایشیا پیسیفک خطے میں ہوا بازی کی ترقی  کے روڈ میپ کے طور پر کام کرے گا۔

شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر مملکت جناب مرلی دھر موہول نے کہاکہ ایک ساتھ کھڑے ہونا اور ایشیا پیسیفک خطے میں ہوا بازی کی صنعت کے سب سے بڑے پروگراموں میں سے ایک کا حصہ بننا اعزاز کی بات ہے۔ ہوابازی تحفظ سے لے کر ایئر نیویگیشن تک اور سیکورٹی سے لے کرسبز ہوابازی  تک ہوا بازی کے اہم پہلوؤں پر بات چیت کا حصہ بننا خوش آئند ہے۔ ان مباحثوں کے اجتماعی نتائج مختلف ممالک کے درمیان علاقائی تعاون کی بنیاد ہوں گے اور شہری ہوا بازی کے پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے میں ایک طویل سفر طے کریں گے۔

شہری ہوابازی کی وزارت کے سکریٹری جناب ووملن منگ والنم نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ آج ہمیں یہاں سینئر پالیسی سازوں، ہوابازی کے پیشہ ور ماہرین  اور ایشیا پیسیفک ممالک کے مندوبین کے ساتھ شہری ہوا بازی کے مستقبل پر تبادلۂ خیال کرنے کے لیے جمع ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم آئی سی اے اوکے 80 سال کا جشن منا رہے ہیں۔یہ موقع  اس بات پر غور کرنے کا ہے کہ ماضی میں درپیش چیلنجوں کے باوجود ہم کس حد تک پہنچے ہیں اور ہمارا سفر کتنا مضبوط رہا ہے۔ ایشیا بحرالکاہل کے علاقے میں شہری ہوا بازی میں ترقی کی بڑی صلاحیت ہے اور یہ کانفرنس اہم مسائل اور مواقع کو باہمی تعاون کے ساتھ حل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم پیش کرتی ہے۔

کانفرنس  سے خطاب کرتے ہوئے، صدر، بین الاقوامی شہری ہوابازی تنظیم (آئی سی اے او)، جناب سلواٹور اسکیاکٹانو نے آئی سی اے او کے ایشیا پیسیفک ریجنل آفس کے تعاون سے اس اہم کانفرنس کی میزبانی کے لیے حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا۔ ان کے مطابق جب ہم شکاگو کنونشن کی 80 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، یہ کانفرنس عالمی ہوابازی کے نئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بہت اہم ہے، خاص طور پر ایشیا پیسیفک خطے میں، جو کہ عالمی ٹریفک کا 32 فیصد ہے اور ترقی کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ خطے نے 2024 کے اوائل تک وبائی امراض سے پہلے کی ٹریفک کی سطح کو پیچھے چھوڑتے ہوئے قابل ذکر لچک دکھائی ہے، لیکن ابھی اہم چیلنجز باقی ہیں۔ انہوں نے اس خلاءکو ختم کرنے اور ہوا بازی کے شعبے کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے تعاون پر زور دیا۔

صدر آئی سی اے اونے کہا کہ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو تسلیم کرنا ہے جو ایک اہم مسئلہ ہے۔ جس کے لئے 2050 تک خالص صفر کاربن کے اخراج کو حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ان کے مطابق ہندوستان جیسے ممالک پائیدار ہوابازی ایندھن کے اقدامات کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ہوا بازی کے شعبے میں پائیداری اور جدت طرازی اس کانفرنس کا دہلی اعلامیہ تحفظ کے لیے ہمارے عزم کی علامت ہونا چاہیے۔

*******

ش ح ۔ م ح۔ ع ا

U-10820



(Release ID: 2054116) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Tamil