نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

   پائیداردیہی ذریعہ معاش کے موضوع پرنیتی آیوگ کی جانب سے قومی سمینارکاانعقاد

Posted On: 10 SEP 2024 9:16PM by PIB Delhi

نیتی آیوگ کے رکن پروفیسررمیش چند کی صدارت میں نیتی  آیوگ نے پائیداردیہی ذریعہ معاش کے موضوع پرایک قومی سمینار کاانعقادکیا۔مذکورہ سمینار نے  حساس موضوعات پرتوجہ مرکوز کی مثلاً دیہی ذریعہ معاش کے مواقع پیداکرنا،بازارسے رابطے استوارکرنا،دیہی اقدارکےتسلسل اورسرمایہ کاریاں،مائکروفائنینس، انٹرپرینیئرشپ،دیہی نوجوانوں کے لئے روزگارکے مواقع پیداکرنا  اورپائیدارکاشتکاری اور آبی تحفظ ۔

مذکورہ سمینار نے  مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والےمفکرین،پالیسی ساز،ماہرتعلیم اور سماجی اختراعات کرنے والوں کو ایک مقام پرمجتمع کردیا۔اس موقع پرمتعلقہ وزارت ،بین الاقوامی تنظیموں،این جی اوز،سول سوسائٹی،انٹرپرینئرس اور اسٹارٹ اپس کے نمائندوں نے دیہی علاقوں میں پائیدار اورہمہ جہت ذریعہ معاش کے مواقع پیداکرنے سے متعلق سیرحاصل تبادلۂ خیال کیا۔

ڈاکٹر رمیش چند نے اپنے کلیدی خطبے میں پائیداردیہی ذریعہ معاش کے مواقع پیداکرنے  کے لئے کاشتکاری  کی حساسیت پرزور دیا۔اس کلیدی خطبے کے بعد وزارت دیہی ترقی،کلنگا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز،اور ریسرچ اینڈ انفارمیشن سسٹم فار ڈیولپنگ کنٹریز(آر آئی سی) کے ماہرین کے نمایاں خدمات پر سیرحاصل تبادلہ خیال ہوا۔مذکورہ مذاکرے نے بڑھتی ہوئی شہری اوردیہی تفریق سے بلند ہونے کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زوردیا،اور  اس امرپراصرارکیا کہ اس سلسلے میں مزیدہمہ جہت اور متوازن  ترقی کے لئےکاوشیں درکارہیں۔مذکورہ اجلاس نے زور دیا کہ ہندوستان کے مستقبل کی ترقی اسمارٹ ویلیز کے نظرئے پر موقوف ہے،اور ہمہ جہت اور خودکفالتی دیہی معیشت کے تئیں اختراعی حکمت عملیاں درکار ہیں۔

افتتاحی اجلاس نے ہندوستان کے مستقبل کی جی ڈی پی میں دیہی معیشت کی نمایاں خدمات کی اہمیت پرزوردیا۔شرکا ء نے پائیدار ذریعہ معاش کے مواقع یقینی بنانے کے لئے دیہی بنیادی ڈھانچہ اور مربوط حکمت عملیوں کے فروغ  پرتوجہ دیتے ہوئے ہندوستان کی دیہی معیشت  کے ابھرتے رویوں  پر توجہ مرکوزکیا۔اس اجلاس میں لچکدار ،خدمات،سبز  اور نیلگوں معیشتوں ،اور بہت سے شعبے میں وسیع ہوتے روزگار  کے مواقع مثلاًتعمیرات،خدمات اور مصنوعات کے شعبے کے ذریعے معاشی انسلاک،روزگار کے مواقع اور ہمہ جہت معاشی ترقی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات میں زرعی پیداوار کرنے والوں کوبڑے بازاروں سے مربوط کرکے  اور گرام پنچایتوں،خواتین کے ماتحت اداروں اور سول سوسائٹی کودیہی ترقی کوغیرمرکزیت اورسماج مرکوزکاوشوں کے ذریعے  دیہی عوام کو بااختیار بنانے پر زوردیا۔

دوسرے اجلاس میں ماحولیاتی تبدیلی اور اس سے متعلق خطرات کے درمیان پائیدار ذریعہ معاش کے مواقع پر توجہ مرکوز کی گئی۔مختلف ادارے مثلاً  این اے اے آر ایم،آئی سی اے آر،سی ڈبلیو سی اور آئی ڈبلیو ایم آئی کے ماہرین نے کاشتکاری ،آبی تحفظ اور دیہی ترقی  سے متعلق اپنی اختراعی تحقیقات کا تبادلہ کیا۔ اس موقع پر شرکائے سمینار نے اپنی آراء کاتبادلہ کیا اور اس بات پرزوردیاکہ ہندوستان میں دیہی ذریعہ معاش کی بہتری کے لئے زمینی پانی کےسلسلے میں ایک مربوط  قانون  اورکاشتکاری میں اختراعی ماڈلز اور دیہی انٹرپرینورشپ  کے فروغ کی ضرورت ہے۔

*****

ش ح۔م ح۔ج ا

U:10760

 



(Release ID: 2053674) Visitor Counter : 20


Read this release in: English , Hindi , Punjabi , Tamil