مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ٹیلی کمیونی کیشن محکمے نے  ٹیلی کام لائسنسوں اور وائرلیس آلات کے لیے منظوری کے عمل کو آسان بنایا


ٹیلی کمیونی کیشن محکمہ  ٹیلی کام کے شعبے میں ساخت پر مبنی  اصلاحات اور کاروبار کرنے میں آسانی کے ساتھ مسلسل کام کررہا ہے

محکمہ آلات کی منظوریوں کے لیے لائسنس اور خود اعلانیہ کے لیے تیز ترین ٹائم لائنز متعارف کراتا ہے

Posted On: 10 SEP 2024 5:40PM by PIB Delhi

محکمہ ٹیلی کمیونیکیشنز (ڈی اوٹی) نے تجرباتی لائسنسوں، نمائشی لائسنسوں، اور آلات کی قسم کی منظوریوں (ای ٹی اے) کے اجراء کے عمل میں اہم تبدیلیاں متعارف کرائی ہیں۔ یہ تبدیلیاں ٹیلی کام سیکٹر میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لیے اس کی جاری کوششوں کا حصہ ہیں۔ ان اصلاحات کا مقصد تاخیر کو کم کرنا اور ریگولیٹری تقاضوں کو آسان بنانا، جدت کو فروغ دینا اور کاروباروں اور ٹیلی کام آپریٹرز کے لیے آپریشن کو ہموار کرنا ہے۔

تجرباتی لائسنسوں (ریڈیٹنگ کیٹیگری) کے لیے، فوری منظوری کو یقینی بنانے کے لیے مقررہ ٹائم لائنز متعارف کرائی گئی ہیں۔ تجرباتی لائسنس کے معاملات کے لیے جن کے لیے بین وزارتی مشاورت کی ضرورت نہیں ہے، اگر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاتا ہے تو لائسنس 30 دن کے بعد جاری سمجھا جائے گا۔ ایسے معاملات میں جن میں بین وزارتی مشاورت کی ضرورت ہوتی ہے، محکمہ ٹیلی کمیونی کیشنز  مکمل درخواست موصول ہونے کے سات دنوں کے اندر تبصرے طلب کرے گا۔ اگر کوئی تبصرہ موصول نہیں ہوتا ہے، تو 60 دنوں کے بعد ایک عارضی لائسنس دیا جائے گا، جو 90 دنوں کے بعد باقاعدہ لائسنس میں تبدیل ہو جائے گا، بشرطیکہ کوئی منفی تبصرے نہ ہوں۔

اسی طرح، ڈیمونسٹریشن لائسنس (ریڈیٹنگ کیٹیگری) کے لیے، بین وزارتی مشاورت کے بغیر لائسنس 15 دنوں کے بعد منظور کیے جائیں گے۔ مشاورت کی ضرورت کے لیے، متعلقہ حکام سے تبصرے طلب کیے جانے کے بعد لائسنس 45 دن کے بعد منظور کیے جائیں گے۔

اس کے علاوہ ، دیگر قابل اطلاق شرائط و ضوابط لاگو ہوتے رہیں گے۔ اگر منظوری کے عمل کے دوران کوئی ناموافق بین وزارتی تبصرے موصول ہوتے ہیں، تو عارضی لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا، اور تجربہ کو فوری طور پر روک دیا جانا چاہیے۔ درخواست دہندگان کو ابتدائی درخواست کے وقت اس شرط سے اتفاق کرتے ہوئے ایک حلف نامہ جمع کرانا ہوگا۔ عارضی یا باقاعدہ لائسنس کی منسوخی کی صورت میں، یا تجرباتی/مظاہرے کی مدت ختم ہونے پر، صارفین کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ریڈیو کا سامان متعلقہ قبضے کے قوانین کے تحت آتا ہے، اس کے ماخذ پر واپس آ جاتا ہے، یا موجودہ رہنما خطوط کے مطابق تصرف کر دیا جاتا ہے۔آفس میمورنڈم مورخہ 23.07.2019 میں بیان کردہ دیگر تمام شرائط و ضوابط نافذ رہیں گے۔

ایک اہم تبدیلی میں، لائسنس سے مستثنیٰ وائرلیس آلات کے لیے آلات کی قسم کی منظوری (ای ٹی اے) کی تمام درخواستیں اب خود اعلان کی بنیاد پر دی جائیں گی۔ درخواست دہندگان اپنی درخواستیں سرل سنچار  پورٹل (https://saralsanchar.gov.in/) کے ذریعے جمع کر سکتے ہیں، جہاں وہ کامیابی کے ساتھ درخواست جمع کرانے پر اپنے ای ٹی اے سرٹیفکیٹ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ اس خود اعلان کے عمل سے منظوریوں کے لیے درکار وقت اور محنت کو نمایاں طور پر کم کرنے کی امید ہے، جس سے ان کمپنیوں کو فائدہ پہنچے گا جو ہندوستانی مارکیٹ میں وائرلیس آلات کی تعیناتی کے خواہاں ہیں۔

یہ تبدیلیاں ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا (ٹی آر اے آئی) کی سفارشات پر مبنی ہیں جو کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے اور ٹیلی کام سیکٹر میں ریگولیٹری عمل کو آسان بنانے سے متعلق ہیں۔ نئی ٹائم لائنز انتہائی ضروری کارکردگی پیش کرتی ہیں، تجرباتی اور نمائشی لائسنسوں کے لیے موجودہ شرائط و ضوابط، جیسا کہ 23.07.2019 کے آفس میمورنڈم میں بیان کیا گیا ہے، اپ ڈیٹ شدہ ٹائم لائنز کے علاوہ، نافذ العمل رہیں گے۔

اس کے علاوہ ، ای ٹی اے ہولڈرز کو ہندوستان میں سامان درآمد کرنے سے پہلے ضروری منظوری حاصل کرنے کی یاد دہانی کرائی جاتی ہے، جیسے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) سے کوئی اعتراض نہیں سرٹیفکیٹ (این او سی) وغیرہ۔

تفصیلات https://dot.gov.in/spectrum-management/2457 پر دستیاب ہیں۔

یہ اصلاحات زیادہ کاروباری دوستانہ ریگولیٹری ماحول بنا کر اور وائرلیس ٹیکنالوجیز میں جدت طرازی کی سہولت فراہم کر کے ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی اور فروغ میں تعاون کرنے کے لیے ٹیلی کمیونی کیشن کے محکمے  کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔

---------

ش ح ۔ ا م  ۔  م ص۔

U NO: 10738


(Release ID: 2053496) Visitor Counter : 52


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Telugu