وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

نائب صدر جمہوریہ نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں بین الاقوامی یوم خواندگی کی تقریبات میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی


آئیے کم از کم ایک شخص کو خواندہ بنانے کا عزم کریں: نائب صدر

وقت آگیاہے کہ ہم جلد از جلد 100 فیصد خواندگی کو یقینی بنانے کے عزم اور جذبے کے ساتھ مشن موڈ میں رہیں: نائب صدر

خواندگی فرد کو آزاد کرتی ہے، وقار بخشتی ہے، خود کو دریافت کرنے میں مدد کرتی ہے: وی پی

این ای پی ایک انقلاب آفریں پہل ہے۔ جن ریاستوں نے اسے اپنایا نہیں ، انھیں اپنے موقف پر نظر ثانی کرنی چاہیے: نائب صدر

بھارت کے پاس منفرد لسانی دولت ہے، جس زبان میں ہم خواب دیکھتے ہیں وہ مادری زبان ہے: نائب صدر

وزیر مملکت جناب جینت چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ ہر فرد کو خواندہ بنانے کے لیے ہماری کوششیں ایک عالمی مشن کا حصہ ہیں

Posted On: 08 SEP 2024 3:38PM by PIB Delhi

 نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج سبھی سے اپیل کی کہ وہ کم از کم ایک شخص کو خواندہ بنانے کا عزم کریں۔ انھوں نے کہا’’جب ہم کسی کو خواندہ بناتے ہیں، تو ہم اسے آزاد کرتے ہیں، ہم اس شخص کو خود کو دریافت کرنے میں مدد کرتے ہیں، ہم اسے وقار کا احساس دلاتے ہیں، ہم انحصار کو کم کرتے ہیں، ہم آزادی اور باہمی انحصار پیدا کرتے ہیں. یہ ایک شخص کو اپنی مدد کرنے کے قابل بناتا ہے۔ یہ مدد کرنے کا ایک اعلی پہلو ہے۔‘‘

روپ

آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں بین الاقوامی یوم خواندگی کی تقریبات سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ آپ کسی شخص کو تعلیم دے کر جو خوشی اور مسرت فراہم کرتے ہیں، چاہے وہ مرد ہو، عورت ہو، بچہ ہو یا لڑکی، اس کی کوئی پیمائش نہیں کی جا سکتی۔ آپ تصور نہیں کر سکتے کہ یہ آپ کو کتنی خوشی دے گا. یہ مثبت انداز میں پھیلے گا۔ یہ انسانی وسائل کی ترقی میں آپ کی طرف سے اٹھایا جانے والا سب سے بڑا مثبت قدم ہوگا۔

اپنے خطاب میں انھوں نے سب سے خواندگی کو فروغ دینے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم جلد از جلد 100 فیصد خواندگی کو یقینی بنانے کے عزم اور جذبے کے ساتھ مشن موڈ میں آئیں لیکن انھوں نے کہا کہ انھیں یقین ہے کہ یہ ہماری سوچ سے بھی جلد حاصل کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر ایک کو ایک کو خواندہ بنانے دیں، یہ وکست بھارت کے لیے ایک اہم تعاون ہوگا۔

انھوں نے مزید کہا کہ تعلیم ایک ایسی چیز ہے جسے کوئی چور آپ سے چھین نہیں سکتا۔ کوئی بھی حکومت اسے آپ سے چھین نہیں سکتی۔ نہ تو رشتہ دار اور نہ ہی دوست اسے آپ سے چھین سکتے ہیں۔ اس میں کوئی کمی نہیں کی جا سکتی۔ جب تک آپ اسے بانٹتے رہیں گے تب تک یہ بڑھتا رہے گا اور بڑھتا رہے گا۔ انھوں نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ اگر خواندگی کو جذبے سے آگے بڑھایا جائے تو بھارت نالندہ اور تکشیلا کی طرح تعلیم کے مرکز کے طور پر اپنی قدیم حیثیت کو دوبارہ حاصل کرسکتا ہے۔

روپ

جن ریاستوں نے ابھی تک تعلیمی پالیسی (این ای پی) کو اپنایا ہے ان سے اپنے موقف پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پالیسی ملک کے لیے گیم چینجر ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ قومی تعلیمی پالیسی ہمارے نوجوانوں کو بااختیار بناتی ہے کہ وہ تمام زبانوں کو اہمیت دیتے ہوئے اپنی صلاحیتوں اور توانائی سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔

مادری زبان کی خصوصی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے کہا کہ یہ وہ زبان ہے جس میں ہم خواب دیکھتے ہیں۔ جناب دھنکھڑ نے بھارت کے بے مثال لسانی تنوع پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت جیسا ملک دنیا میں کوئی نہیں ہے۔ جب زبان کی دولت کی بات آتی ہے تو ہم کئی زبانوں کے ساتھ ایک منفرد قوم ہیں۔

راجیہ سبھا کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ارکان کو 22 زبانوں میں بات کرنے کا موقع دیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب میں انھیں ان کی زبان میں بات کرتے ہوئے سنتا ہوں تو میں ترجمہ سنتا ہوں لیکن ان کی باڈی لینگویج ہی مجھے بتاتی ہے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں۔

انھوں نے بھارتی ثقافت میں رشی روایت کی گہری اہمیت کو بھی اجاگر کیا اور ہر ایک پر زور دیا کہ وہ ’’چھ ماہ کے اندر کم از کم ایک شخص کو خواندہ بنانے کا عزم کریں ، تاکہ سال کے آخر تک ، ہم دو افراد کو تعلیم دینے کے ہدف کو حاصل کرسکیں۔‘‘

گذشتہ دہائی کے دوران بھارت کی تبدیلی کی پیش رفت کی ستائش کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح ہر گھر کو بجلی فراہم کرنے جیسی کامیابیاں ، جس کا کبھی تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا ، اب حقیقت بن چکی ہیں اور مستقبل کے اہداف شمسی توانائی کے ذریعہ خود کفالت پر مرکوز ہیں۔ انھوں نے دیہی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے ہر گھر میں بیت الخلاء جیسی اہم پیش رفت اور وسیع پیمانے پر ڈیجیٹل رابطے کے اثرات کو اجاگر کیا۔ انھوں نے نوٹ کیا کہ کس طرح دور دراز دیہاتوں میں 4 جی تک رسائی نے خدمات کی فراہمی میں انقلاب برپا کیا ہے ، روزمرہ کے کاموں کو آسان بنا دیا ہے ، اور ضروری خدمات کے لیے لمبی قطاروں کی ضرورت کو ختم کردیا ہے۔

ہمارے اداروں کو بدنام کرنے، بدنام کرنے اور نیچا دکھانے والے لوگوں کے خلاف متنبہ کرتے ہوئے جناب دھنکھڑ نے ان گمراہ روحوں کو راستہ دکھانے کی اپیل کی جو بھارت کی متاثر کن ترقی کو تسلیم کرنے کے قابل نہیں ہیں اور زمینی حقیقت کو تسلیم نہیں کر رہے ہیں۔

اس موقع پر وزیر مملکت برائے تعلیم جناب جینت چودھری، محکمہ اسکولی تعلیم و خواندگی (ڈی او ایس ای ایل) کے سکریٹری جناب سنجے کمار اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

وزارت تعلیم کے شعبہ اسکولی تعلیم و خواندگی نے یونیسکو کے تعاون سے خواندگی کا عالمی دن 2024 منایا۔ اس سال کی تقریب کا موضوع ’’کثیر لسانیت کے ذریعہ خواندگی کا فروغ ‘‘بھارت کی متنوع برادریوں میں خواندگی کی سطح کو بہتر بنانے میں لسانی تنوع کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔

جناب جینت چودھری نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے صحت کی صورت حال کو بہتر بنانے ، خواتین کو بااختیار بنانے اور جی ڈی پی میں اضافے میں خواندگی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ خواندگی صرف ایک ترقیاتی مقصد نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک ترقی یافتہ بھارت کے ہمارے کردار کی بنیاد ہے۔

وزیر موصوف نے یو ایل ایل اے کی انوکھی خصوصیت کو اجاگر کیا ، جو رضاکارانہ اور کمیونٹی کی شرکت کے جذبے کے ساتھ فرض کا احساس ہے ۔ انھوں نے 2047 تک وکست بھارت کے وژن کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا جس میں مختلف شعبوں میں ترقی کرنے کے لیے جامع شراکت داری اور بھارتی زبانوں کے استعمال پر زور دیا گیا ہے۔ جناب چودھری نے کہا کہ اس وژن کو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے ذریعے عملی جامہ پہنایا جارہا ہے جس کا مقصد لسانی رکاوٹوں کو ختم کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ زبان کسی بھی طالب علم کے تعلیمی سفر میں رکاوٹ نہ بنے۔

جناب چودھری نے اس بات پر زور دیا کہ ہر ایک کو خواندہ بنانے کی ہماری کوششیں ایک عالمی مشن کا حصہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یونیسکو کے تعاون سے اسے بین الاقوامی معیار اور اہداف کے مطابق ایک ایسی دنیا بنانے کے لیے کام جاری ہے جہاں ہر فرد کو تعلیم کا حق حاصل ہو اور اپنی پوری صلاحیت تک پہنچنے کا موقع ہو۔ خواندگی صرف ایک قومی ترجیح نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک عالمی ضرورت ہے جس کے مستقبل پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔

انھوں نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ یو ایل اے اے ایس اقدام کو مکمل طور پر قبول کریں اور 2030 تک مکمل خواندگی کے حصول کے لیے انتھک کام کریں۔ انھوں نے یاد دلایا کہ یہ صرف حکومت کی کوشش نہیں ہے بلکہ یہ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔

جناب سنجے کمار نے اپنے استقبالیہ خطاب میں اس بات کا ذکر کیا کہ کس طرح خواندگی پروگرام NEP2020 کے ساتھ ہم آہنگ ہے جس کا مقصد 100 فیصد خواندگی حاصل کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یو ایل اے ایس سب کے لیے خواندگی کے ہمارے انتھک تعاقب کی علامت ہے۔ تقریب میں موجود طلبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انھوں نے اس موقع کو اجاگر کیا جو انھیں ملک کے خواندگی مشن میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے پیش کرتا ہے۔ انھوں نے مکمل خواندگی (97 فیصد سے زیادہ) حاصل کرنے پر مرکز کے زیر انتظام لداخ کو مبارکباد دی۔ جناب کمار نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ آئی ایل ڈی کے اس سال کے موضوع میں کثیر لسانیت پر زور دیا گیا ہے اور بھارت کا لسانی تنوع ملک کے سب سے بڑے اثاثوں میں سے ایک ہے اور کثیر لسانی تعلیم کو اپناکر اسے سب کے لیے قابل رسائی بنایا جاسکتا ہے۔ 100 فیصد خواندگی حاصل کرنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خواندگی کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ یہ مشن امید پیدا کر رہا ہے، افراد کو بااختیار بنا رہا ہے اور بھارت کے روشن مستقبل کی تشکیل کر رہا ہے۔

پروگرام کے دوران یو ایل اے ایس - نو بھارت سکرتا کاریاکرم پر ایک خصوصی فلم لانچ کی گئی ، جس میں پروگرام کے سفر ، سنگ میل اور کامیابی کی کہانیوں کو دکھایا گیا۔ اس فلم میں مختلف لسانی خطوں میں بالغ خواندگی کو فروغ دینے اور بنیادی خواندگی اور ڈیجیٹل مہارتوں کے ذریعہ برادریوں کو بااختیار بنانے میں پہل کے تبدیلی کے اثرات کو دکھایا گیا ہے۔

مختلف زبانوں میں خواندگی کے پروگراموں کے ذریعے ملک بھر میں سیکھنے والوں تک پہنچنے کی سمت میں ایک اہم قدم یو ایل اے ایس ڈی ٹی ایچ چینل کا بھی آج افتتاح کیا گیا۔ یہ اقدام خواندگی کے فرق کو پر کرنے میں ایک اہم ذریعہ کے طور پر کام کرے گا ۔

کچھ رضاکار اساتذہ اور نو خواندہ افراد نے یو ایل اے ایس پروگرام کے تحت کثیر لسانی تعلیم کے ذریعے سیکھنے کے اپنے تجربات کا اشتراک کیا۔ ان کہانیوں نے کسی کی مادری زبان میں سیکھنے کی تبدیلی کی طاقت اور بالغ سیکھنے والوں پر اس کے گہرے اثرات کو ظاہر کیا ، جس سے انھیں اپنی برادریوں اور معیشت میں زیادہ فعال طور پر حصہ لینے کے لیے بااختیار بنایا گیا۔

اس تقریب میں بھارت کی لسانی دولت کو ظاہر کرنے والے ثقافتی مظاہرے متنوع ورثے کے غماز ہیں جو ملک کی خواندگی کی کوششوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

خواندگی کے عالمی دن 2024 ء نے کثیر لسانی تعلیم کے ذریعے خواندگی کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی جاری کوششوں کو تقویت بخشی ہے ، جس کا مقصد ایک زیادہ جامع ، خواندہ اور بااختیار معاشرے کی تعمیر کرنا ہے جہاں لسانی تنوع کا جشن منایا جاتا ہے اور اپنایا جاتا ہے۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 10677


(Release ID: 2052967) Visitor Counter : 51