وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

جناب سنجے کمار نےبین الاقوامی یوم خواندگی 2024 کے موقع پر‘ اسپیکٹرم آف لٹریسی’ پر بین الاقوامی کانفرنس کی صدارت کی


کثیر لسانی قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مرکزی ستونوں میں سے ایک ہے – جناب سنجے کمار

Posted On: 07 SEP 2024 7:16PM by PIB Delhi

سکریٹری آف اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی (ڈی او ایس ای ایل) جناب سنجے کمار،  نے آج این سی ای آر ٹی ،سی آئی ای ٹی، نئی دہلی میں ‘‘اسپیکٹرم آف لٹریسی’’ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی کانفرنس کی صدارت کی۔ وزارت تعلیم، حکومت ہند نے اس ورچوئل کانفرنس کا انعقاد بین الاقوامی یوم خواندگی 2024 کے پیش خیمہ کے طور پر کیا، جس کا انعقاد  کل وگیان بھون، نئی دہلی میں ایک تقریب میں کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OUQY.jpg

 

جوائنٹ سکریٹری، ڈی او ایس ای ایل محترمہ ارچنا شرما اوستھی، ؛ این سی ای آر ٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر دنیش پرساد سکلانی، ؛ یونیسکو کے جنوبی ایشیا کے علاقائی دفتر میں تعلیمی شعبے کی سربراہ محترمہ جوائس پوان، ؛ اور دیگر معززین نے کانفرنس میں شرکت کی۔ اس کانفرنس میں  آج کی دنیا میں خواندگی کی متنوع اور ابھرتی ہوئی جہتوں کو تلاش کرنے کے لیے عالمی اور قومی ماہرین، ماہرین تعلیم، پالیسی سازوں اور خواندگی کے حامی اکٹھا ہوئے۔

جناب  سنجے کمار نے اپنے خطاب میں بتایا کہ کس طرح خواندگی کی تعریف میں اب بنیادی خواندگی اور عددی خواندگی، زندگی کی اہم مہارتیں، جیسے ڈیجیٹل، مالیاتی اور قانونی خواندگی وغیرہ شامل ہیں۔ خواندگی سے لوگوں کو زندگی میں گھومنے پھرنے میں مدد کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ الاس  وہ فریم ورک ہے جس کے تحت ہمیں شہری اور دیہی آبادیوں اور مردوں اور عورتوں کے درمیان خواندگی کے فرق کو کم کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خواندگی تبدیلی کی ایک طاقتور قوت بننا ہے اور ہمیں ان حکمت عملیوں اور فریم ورک کے ساتھ احتیاط سے بات چیت کرنی چاہیے جو ہماری کوششوں کو تقویت دیتے ہیں۔

اس سال کے بین الاقوامی یوم خواندگی کے موضوع کثیر لسانیات کے ذریعے خواندگی کو فروغ دینا،  پر روشنی ڈالتے ہوئےانہوں نے ذکر کیا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے مرکزی ستونوں میں سے ایک کثیر لسانی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بچے سب سے بہتر سیکھتے ہیں جب انہیں ان کی مادری زبان میں پڑھایا جاتا ہے۔ انہوں نے خواتین کو تعلیم دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ افرادی قوت میں ان کی نمائندگی بڑھے۔

جوائنٹ سکریٹری، محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی (ڈی او ایس ای ایل) محترمہ ارچنا شرما اوستھی نے افتتاحی خطاب کیا اور الاس نو بھارت ساکشرتا کاریہ کرم  کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک پریزنٹیشن دی ، جو پورے ملک میں بالغ خواندگی کو فروغ دینے کے لیے متعارف کرایا گیا پروگرام ہے۔

اس کانفرنس میں دو دلکش سیشنز پیش کیے گئے جن کا عنوان تھا "ہندوستان میں خواندگی کے اسپیکٹرم کی تلاش" اور "خواندگی کی سربراہی پر عالمی تناظر"۔ پہلے سیشن کی صدارت ڈاکٹر امریندر پی بیہرا، جوائنٹ ڈائریکٹر، سی آئی ای ٹی ، این سی ای آرٹی نے کی۔ اس سیشن نے ہندوستان کے اندر خواندگی پر متنوع نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کی۔ مقررین میں محترمہ کیسانگ شیرپا، ممبر سکریٹری، نیشنل کونسل فار ٹیچر ایجوکیشن (این سی ٹی ای) شامل تھیں۔ ڈاکٹر ایم کے ایس سندرم، پرنسپل سکریٹری، بنیادی تعلیم محکمہ، یوپی؛ اور پروفیسر جئے پرکاش دوبے، ڈائریکٹر، دہلی اسکول آف جرنلزم، دہلی یونیورسٹی نے بھی شرکت کی۔

دوسرے سیشن کی صدارت پروفیسر ٹی جی سیتارام، چیئرمین اے آئی سی ٹی ای نے کی۔ اس سیشن میں  خواندگی کے بارے میں ایک بین الاقوامی تناظر فراہم کیاگیا۔ معروف عالمی ماہرین جیسے کہ جرمنی سے مسٹر نکولس جوناس، اسرائیل سے پروفیسر ایڈو گال، اور جرمنی سے ڈاکٹر اینکے گروٹلوشین نے بالغوں کی خواندگی سے لے کر خواندگی پر مصنوعی ذہانت کے اثرات تک کے اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر جان بینسمین نے "سوشل اسپیس میں خواندگی" کے بارے میں قابل قدر بصیرت فراہم کی۔ تقریب کا اختتام آگے کے اقدامات کے خلاصے کے ساتھ ہوا۔

کانفرنس، "خواندگی کےا سپیکٹرم" کے موضوع پر روشنی ڈالتی ہے، عالمی سطح پر تعلیم کے وسیع اور متنوع چیلنجوں اور مواقع کی عکاسی کرتی ہے۔ اس کا اختتام ایک خواندہ (جن جن ساکشر) اور جامع دنیا کی تعمیر کے لیے شراکت داری اور تعاون کو مضبوط کرنے کے لیے ایکشن کے لیے ایک کال کے ساتھ ہوا۔

************

ش ح۔ا  م  ۔ م  ص ۔

 (U: 10665)


(Release ID: 2052851) Visitor Counter : 49


Read this release in: Marathi , English , Hindi , Tamil