ٹیکسٹائلز کی وزارت
2030 تک ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کے لیے 10 بلین ڈالر کی برآمدات کے ہدف کو عبور کرنے کا یقین ہے: کپڑے کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ
وزیر موصوف نے نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کے کمپینڈیم کا اجرا کیا
کپڑے کی وزارت اور ایف آئی سی سی آئی نے ’وکست بھارت- پائیدار ترقی اور نموکے لیے ٹیکنیکل ٹیکسٹائل‘ کے موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا
Posted On:
06 SEP 2024 5:27PM by PIB Delhi
بھارت کی ٹیکنیکل ٹیکسٹائل انڈسٹری 2030 کے لیے مقرر کردہ 10 ارب ڈالر کے ہدف کو عبور کر لے گی۔ یہ بات کپڑے کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے آج نئی دہلی میں ‘وکست بھارت- پائیدار ترقی اور ترقی کے لیے ٹیکنیکل ٹیکسٹائل‘ کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس اور نمائش کے افتتاح کے موقع پر کہی۔
مرکزی وزیر نے عالمی اور گھریلو سطح پر زندگی کے تمام شعبوں میں انسانی ساختہ فائبر اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی بڑھتی ہوئی کھپت اور اہمیت پر زور دیا۔ جناب سنگھ نے نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کا کمپینڈیم جاری کیا اور این ٹی ٹی ایم کے تحت 11 منظور شدہ اسٹارٹ اپس کو تصدیقی اسناد بھی تقسیم کیں ۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت بھارت کی ٹیکنیکل ٹیکسٹائل صنعت کی ترقی کے لیے پوری طرح سے وقف ہے اور اس نے نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن ، ایم ایم ایف فیبرک ، اپیرل اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کے لیے پی ایل آئی اسکیم جیسے متعدد اقدامات کئے ہیں۔
این ٹی ٹی ایم مشن کے تحت کیے گئے اہم اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ کاربن فائبر کی ترقی اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کے مختلف شعبوں کے تحت اسٹارٹ اپس کی مدد سمیت 156 تحقیقی منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔ انھوں نے اس ہدف کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے کے طور پر میڈی ٹیک، خاص طور پر حفظان صحت کی مصنوعات کی صلاحیت پر زور دیا۔
انھوں نے ہائی پرفارمنس فائبرز کی ترقی میں مقامی صنعت، حکومت اور اسٹیک ہولڈروں کی صلاحیت پر اعتماد کا اظہار کیا جو ایرو اسپیس، آٹوموبائل اور تعمیرات سمیت مختلف شعبوں میں بڑی ایپلی کیشنز رکھتے ہیں۔ اپنی تقریر کے اختتام پر مرکزی وزیر نے ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کے عالمی رہنما اور سب سے بڑے مینوفیکچرر اور مارکیٹ بننے کے لیے حکومت کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
جناب سنگھ نے نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کا مجموعہ بھی لانچ کیا اور این ٹی ٹی ایم کے تحت 11 منظور شدہ اسٹارٹ اپس کو تصدیقی اسنادسے بھی نوازا۔
اس بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کپڑے کی وزارت نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف آئی سی سی آئی) اور انڈین ٹیکنیکل ٹیکسٹائل ایسوسی ایشن (آئی ٹی ٹی اے) کے اشتراک سے اشوک ہوٹل ، نئی دہلی ، بھارت میں اپنی فلیگ شپ اسکیم نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کے تحت کیا تھا۔
ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر مملکت جناب پابیترا مارگریٹا نے کہا کہ ملک ٹیکنیکل ٹیکسٹائل سمیت تمام شعبوں میں خود انحصار بننے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ متعدد ریاستی حکومتوں نے ٹیکنیکل ٹیکسٹائل صنعت میں ایف ڈی آئی سمیت سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور دیگر ریاستوں پر بھی ایسا کرنے کی اپیل کی ہے۔
ٹیکسٹائل کی وزارت کی سکریٹری محترمہ رچنا شاہ نے وکاسیت بھارت میں ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کے کردار پر زور دیا۔ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل میں مارکیٹ کے وسیع مواقع پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کی عالمی تجارت تقریباً 300 ارب ڈالر ہے جبکہ بھارت کی مقامی مارکیٹ کا حجم 2.6 ارب ڈالر کی برآمدات کے ساتھ 25 ارب ڈالر ہے۔ نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس مشن کے تحت معیارات، کوالٹی کنٹرول آرڈرز اور انٹر ڈپارٹمنٹل تعاون متعارف کرانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر ایس سومناتھ نے ایرو اسپیس کے شعبے میں کمپوزٹس اور اعلی کارکردگی والے فائبر کی اہمیت اور بھارت میں ان مصنوعات کی تجارتی پیداواری سہولیات کی کمی کو اجاگر کیا جس کی وجہ سے درآمد پر زیادہ انحصار ہوتا ہے۔ انھوں نے صنعت اور اسٹیک ہولڈروں پر زور دیا کہ وہ اس شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کریں جس میں پیچیدہ مشینری کی ترقی بھی شامل ہے تاکہ نہ صرف مقامی طلب کو پورا کیا جاسکے بلکہ بڑی عالمی مارکیٹ سے بھی استفادہ کیا جاسکے۔
جوائنٹ سکریٹری اور مشن کوآرڈینیٹر، این ٹی ٹی ایم جناب راجیو سکسینہ نے این ٹی ٹی ایم کے چھ رہنما خطوط کے تحت فراہم کیے جانے والے پالیسی اقدامات اور مدد کا جائزہ پیش کیا۔ انھوں نے اس مشن میں اب تک ہونے والی پیش رفت کا بھی ذکر کیا جس میں 57 ٹیکنیکل ٹیکسٹائل آئٹمز کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر کا اجراء بھی شامل ہے، جس میں آگ سے بچنے والے فرنیچر کپڑوں پر کیو سی او، ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کے دائرہ کار میں 37 نئے ایچ ایس این کوڈز کو شامل کرنا شامل ہے۔
کانفرنس کے افتتاحی سیشن میں ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر مملکت جناب پبترا مارگریٹا، کپڑے کی وزارت کی سکریٹری محترمہ رچنا شاہ اور اسرو کے چیئرمین اور خلائی محکمہ کے سکریٹری ڈاکٹر ایس سومناتھ نے شرکت کی۔ کانفرنس کے پہلے دن روزگار، جدت طرازی، سماجی اثرات اور ٹیکنیکل ٹیکسٹائل صنعت کے مستقبل کی سمت پر 4 پینل مباحثے شامل تھے۔ پینل مباحثوں میں حکومتی نمائندگان، صنعت کے رہنماؤں، تحقیقی تنظیموں کے نمائندوں اور اسٹارٹ اپ کے بانیوں نے شرکت کی۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 10644
(Release ID: 2052672)
Visitor Counter : 46