کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان-مشرق وسطی-یورپ اقتصادی راہداری پہل ہندوستان کی بحری سلامتی میں اضافہ کرے گی: تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل


لاجسٹکس  کی کم لاگت اور سامان کی محفوظ نقل و حمل کا انحصار ہندوستان-بحیرہ روم تعاون پر ہے: جناب گوئل

ہندوستان اور بحیرہ روم کے ممالک کے لئے سیاحت کے شعبے میں تعاون کے بے پناہ امکانات ہیں: جناب گوئل

Posted On: 06 SEP 2024 2:26PM by PIB Delhi

ہندوستان-مشرق وسطی -یورپ اقتصادی راہداری (آئی ایم ای سی) ایک اہم اقدام ہے جو ہندوستان کی بحری سلامتی اور یورپ اور ایشیا کے درمیان سامان کی تیز رفتار نقل و حمل میں اضافہ کر سکتا ہے۔ یہ بات تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج نئی دہلی میں بھارتی صنعتی کنفیڈریشن (سی آئی آئی) ہندوستان-بحیرہ روم تجارتی  کانکلیو 2024  کے دوران کہی۔ جناب پیوش گوئل  نے کہا کہ آئی ایم ای سی کا آغاز ہندوستان کی جی20 صدارت کے دوران کیا گیا تھا اور اس کا مقصد ہندوستان، یورپ، مشرق وسطیٰ کو متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اردن، اسرائیل اور یورپی یونین کے ذریعے مربوط کرنا ہے۔ جناب گوئل نے مزیدکہا  کہ لاجسٹک کی کم   لاگت، تیز رفتار کنکٹیویٹی  اور سامان کی محفوظ نقل وحمل اس شعبے میں بہتر تعاون پر منحصر ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ پیداوار سے منسلک ترغیب ( پی ایل آئی) اسکیم، ایف ٹی اے ​​اور اقتصادی شراکت داری کے ذریعے کاروبار کرنے میں آسانی (ای او ڈی بی) کی طرف مرکز کی کوششوں نے ہندوستان کی مینوفیکچرنگ  کی ترقی کو کافی  فروغ دیا ہے اور زرعی ویلیوچین کو فروغ دینے کے لئے ملک کی کوششیں ہندوستان اور بحیرہ روم کے ممالک کے درمیان اقدامات میں تعاون فراہم کرسکتی ہیں۔

جناب گوئل نے مشورہ دیا کہ حکومت کو بحیرہ روم کے ممالک اور ہندوستان کے درمیان سیاحت پر ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینا چاہیے کیونکہ  دونوں کے درمیان تعاون اور باہمی فائدے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بحیرہ روم کے ملکوں کے سامان اور خدمات کے لئے ایک بڑی منڈی پیش کرتا ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں سے قریبی تعلقات ہیں ۔

جناب گوئل نے مزید کہا کہ ہندوستان نوجوانوں کی کثیر آبادی کے ساتھ سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں میں سے ایک ہے اور یہ آنے والی دہائیوں تک عالمی ترقی کو آگے بڑھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ہندوستان آئندہ چند سالوں میں تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ مزیدبرآں، وزیر موصوف نے کہاکہ  ہندوستان نے میک ان انڈیا اور معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن کا آغاز کیا ہے اور ہندوستان میں کاروبار کو آسان بنانے کے لیے ایک جامع کوشش شروع کی ہے۔ قابل تجدید توانائی، مینوفیکچرنگ، بحری اور بلیو اکانومی، ڈیجیٹائزیشن، دواسازی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت اور سیاحت جیسے شعبوں میں ملک میں بہت زیادہ امکانات ہیں اور سرمایہ کاروں کے پاس اس ترقی کی کہانی کا حصہ بننے کا موقع ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان اور بحیرہ روم کے ممالک جہاز رانی کے شعبے میں بڑے مشترکہ مفادات رکھتے ہیں، چاہے وہ جہاز سازی ہو، ملکیت ہو، سمندری شعبہ ہو یا کروز کا کاروبار ہو۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو بندرگاہوں کی ترقی میں بہت بڑا موقع نظر آتا ہے اور اس نے پچھلی دہائی میں بندرگاہوں کی صلاحیت کو دوگنا کر دیا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اگلے 5 سالوں میں بندرگاہوں کی صلاحیت دوگنی ہو جائے گی۔

جناب گوئل نے مزید کہا کہ وہ ہندوستان - بحیرہ روم کی شراکت  داری کے تئیں  پر امید ہیں اور بحیرہ روم کے ممالک اور ہندوستان کے لیے اقتصادی خوشحالی اور باہمی ترقی کے لیے کام کریں گے، تاکہ سب کے لیے صاف ستھرے، پائیدار، زیادہ لچکدار، محفوظ، جامع اور روشن مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔

*************

 

 

(ش ح ۔ م ع  ۔ م ص (

U.No  10625


(Release ID: 2052556) Visitor Counter : 49


Read this release in: English , Hindi , Tamil