وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ 6 ستمبر 2024 کو آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں جھینگا پروری اور ویلیو چین کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے ماہی پروری سے متعلق برآمدات کے فروغ کے موضوع  پرشراکت داروں کے ساتھ  منعقد ہونے والی گفت وشنید کی صدارت کریں گے

Posted On: 05 SEP 2024 12:13PM by PIB Delhi

ماہی پروری،مویشی پروری، ڈیری اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ 6 ستمبر 2024 کو آندھرا پردیش کے وشاکھاپٹنم میں جھینگا پروری اور ویلیو چین کو مضبوط بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے ماہی پروری سے متعلق برآمدات کے فروغ کے موضوع  پرشراکت داروں کے ساتھ  منعقد ہونے والی گفت وشنید کی صدارت کریں گے۔ ماہی پروری،مویشی پروری اور ڈیری کی وزارت کے تحت ماہی پروری کا محکمہ شراکت داروں کے ساتھ گفت وشنید کا اہتمام کر رہا ہے۔ ماہی پروری،مویشی پروری ، ڈیری اور پنچایتی راج کی وزارت  میں وزیر مملکت پروفیسر ایس پی سنگھ بگھیل اور ماہی پروری،مویشی پروری ،ڈیری اور اقلیتی امور کی وزارت میں  وزیر مملکت جناب جارج کورین بھی توقع ہے کہ متعلقہ وزارتوں/ محکموں کے سینئر افسران  کے ساتھ شراکت داروں کے ساتھ گفت وشنید میں شرکت کریں گے۔

ماہی پروری کا شعبہ، ہندوستانی معیشت کی بنیاد ہے جو کہ قومی آمدنی، برآمدات اور خوراک کے تحفظ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔یہ ‘سن رائز سیکٹر’ کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ تقریباً 30 ملین لوگوں کی مدد کرتا ہے، خاص طور پر پسماندہ کمیونٹیز کے لوگوں کی۔ دنیا کے دوسرے سب سے بڑے مچھلی پیدا کرنے والے ملک کے طور پر، ہندوستان نے 17.5 ملین ٹن (23-2022 میں) کی ریکارڈ پیداوار حاصل کی، جس نے عالمی مچھلی کی پیداوار میں8 فیصد کا حصہ ڈالا۔ اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ ملک کی مجموعی ویلیو ایڈڈ (جی وی اے) میں اس نے 1.09فیصد اور زرعی جی وی اے میں 6.724فیصد سے زیادہ کا تعاون کیا ہے۔ ترقی کی بے پناہ صلاحیت کے ساتھ، ماہی گیری کے شعبے کو پائیدار، ذمہ دارانہ، اور جامع ترقی کے لیے مخصوص پالیسی اور مالی مدد کی ضرورت ہے۔

حکومت ہند نے مختلف اسکیموں اور اقدامات جیسے پی ایم ایم ایس وائی، ایف آئی ڈی ایف،نیل گوں انقلاب، پی ایم ایم کے ایس ایس وائی وغیرہ کے ذریعے ماہی گیری کے شعبے کو یکسر تبدیل کرنے میں قائدانہ رول ادا کیا ہے، جس میں 2015 سے اب تک 38,572 کروڑ روپے کی سب سے زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ ان پالیسیوں اور اقدامات کے نتیجے میں، ہندوستان مچھلی کی عالمی پیداوار میں دوسرے نمبر پر ہے۔ اہم برآمدی منڈیوں میں مختلف چیلنجوں کے باوجود مالی سال 24-2023 کے دوران ہندوستان کی سمندری غذا کی برآمدات نے حجم میں اب تک کی بلند ترین سطح کو چھو لیا۔ ہندوستان نے 24-2023 کے دوران 60,523.89 کروڑروپئے مالیت کی 1.78 ملین ٹن سمندری غذا برآمدکی۔ گزشتہ ایک دہائی میں جھینگا پروری اور برآمد میں تیزی آئی ہے۔ جھینگوں کی برآمدات تقریباً 107 فیصد اضافے کے ساتھ دگنی سے بھی زیادہ 19,368 کروڑروپئے (14-2013 میں) سے بڑھ کر 40,013.54 کروڑ روپئے(24-2023 میں) ہو گئی ہے۔ اس کے نتیجے میں سمندری غذا ئی اشیاء کی برآمدات میں زبردست پیش رفت ہوئی ہے، جس میں گزشتہ 10 برسوں میں 14 فیصد کی اوسط سالانہ شرح نمو کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔

ماہی پروری سے متعلق برآمدات کے فروغ پر شراکت داروں کے ساتھ گفت وشنید  مختلف فریقوں کے درمیان بات چیت  اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے منعقد کی  جا رہی ہے، بشمول مچھلی پالنے والے کسان ، ماہی گیروں، صنعتی لیڈران، سمندری غذائی اشیا ء کے برآمد کنندگان، پالیسی ساز، اور محققین وغیرہ۔اختراع ، پائیداری، اور ویلو ایڈیشن پر  توجہ دے کر اس  میٹنگ کا مقصد سمندری غذا کی عالمی منڈی میں ہندوستان کی پوزیشن کو بڑھانا اور مچھلیوں کے کاشتکاروں اور ساحلی کمیونٹیز کے لیے جامع ترقی کو آگے بڑھانا ہے۔ شرکاء پیداواری صلاحیت کو بڑھانے، غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور سمندری غذا کی برآمد اور اس کی قیمت کے سلسلے میں ٹریس ایبلٹی کو بہتر بنانے کے لیے بہترین طریقوں، پائیدار آبی زراعت کی ٹیکنالوجیز اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر بات چیت میں شامل ہوں گے۔ اس گفت وشنید میں عالمی سمندری غذا کی منڈیوں میں ہندوستان کی موجودگی بڑھانے کے لیے قابل عمل حکمت عملی بنانے پر بھی توجہ مرکوز کی جائے  گی، اس طرح متنوع مچھلی/سمندری میں پیدا ہونے والے پودوں /سمندری غذا ئی اشیا ء کی برآمدی صلاحیت کو زیادہ سے زیادہ بڑھانے اور ملک کے لاکھوں ماہی گیروں، ساحلی برادریوں اور مچھلی کاشتکاروں کے ذریعہ معاش کو سہارا دینے پر بھی توجہ دی جائے گی۔

یہ اقدام ماہی گیری کے شعبے کو آگے بڑھانے کے لیے حکومت ہند کے عزم کی تصدیق کرتا ہے، اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ یہ ملک کی معیشت میں ایک اہم شراکت دار اور لاکھوں لوگوں کے لیے روزی روٹی کا ذریعہ ہو۔ اس باہمی تعاون کے ذریعے، حکومت ہند ماہی پروری کے شعبے میں جامع ترقی اور لچک کو فروغ دینے کی کوشش کرتی ہے، جو بالآخر ملک کی نیل گوں معیشت میں اپنا  تعاون دیتی ہے۔

********

ش ح۔  ف ا۔ع ن

 (U: 10573)



(Release ID: 2052115) Visitor Counter : 30


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Manipuri