عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ای-گورننس، ممبئی میں 27ویں قومی کانفرنس کے اختتامی اجلاس میں تبدیلی کی ای-گورننس اصلاحات کی دہائی پر روشنی ڈالی
ای گورننس پر 27ویں قومی کانفرنس میں ‘ممبئی اعلامیہ’ اپنایا گیا
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا‘‘گزشتہ دہائی کی پہچان: مسلسل اصلاحات انقلابی طرز حکمرانی کے ساتھ ساتھ سماجی و اقتصادی تبدیلی میں بھی اپنا تعاون دے رہی ہیں’’
خود تصدیق سے لے کر یونیفائیڈ پنشن فارم تک: ڈاکٹر جتیندر سنگھ ای گورننس اصلاحات کے ایک عشرے کی عکاسی کرتے ہیں
انقلابی گورننس: ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے محفوظ ای سروس ڈیلیوری کے لیے وکست بھارت ویژن کی نقاب کشائی کی
Posted On:
04 SEP 2024 7:21PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ممبئی کے جیو کنونشن سینٹر میں منعقدہ 27 ویں قومی کانفرنس برائے ای-گورننس کے اختتامی اجلاس میں ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے ایک اثر انگیز کلیدی خطبہ دیا۔ کانفرنس کا موضوع ، ‘‘وکست بھارت: محفوظ اور پائیدار ای-سروس ڈیلیوری’’ میں وزیرِ اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں گورننس اصلاحات کے تبدیلی کے سفر پر تفصیلی بات چیت کا مرحلہ طے کیا گیا۔
اختتامی اجلاس میں کانفرنس میں دو دنوں کے دوران ہونے والے اجلاسوں کے دوران گہرے غور و خوض کے بعد متفقہ طور پر ’’ممبئی اعلامیہ‘‘ منظور کیا گیا۔
سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، ایم او ایس پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلائی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلی دہائی کی پہچان اصلاحات کی انتھک کوشش رہی ہے جس کا مقصد گورننس کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ اہم سماجی و اقتصادی اپ گریڈ کے طور پر بھی کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان اصلاحات نے چار اہم شعبوں کو کس طرح متاثر کیا ہے:
گورننس ریفارمز: شہریوں کو جوابدہی، شفافیت، اور وقت کے پابند خدمات کی فراہمی کا تعارف۔
زندگی میں آسانی: ہموار عمل کے ذریعے شہریوں کی زندگی کو آسان بنانا۔
انتظامی عمل کی جمہوریت: انتظامی کاموں میں برابری کے میدان کو یقینی بنانا۔
ذہنیت میں تبدیلی: منتظمین کے درمیان نقطہ نظر کو تبدیل کرنا اور عام شہریوں کی خواہشات کو پورا کرنا۔
مخصوص مثالوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ عہدہ سنبھالنے کے تین ماہ کے اندر، وزیر اعظم مودی نے گزیٹڈ افسران کے ذریعے دستاویزات کی تصدیق کے فرسودہ عمل کو ختم کر دیا، جو برطانوی نوآبادیاتی دور کی میراث ہے، اور خود تصدیق کو متعارف کرایا۔ اس اصلاحات نے شہریوں میں ایک اہم اعتماد کا اشارہ دیا۔ ایک اور بڑی تبدیلی کا اعلان پی ایم مودی نے لال قلعہ سے کیا تھا، جہاں انہوں نے امتیازی سلوک کو روکنے کے لیے مخصوص عمل میں انٹرویوز کو ہٹانے کی وکالت کی تھی، یہ ہدایت جنوری 2016 میں نافذ کی گئی تھی۔
6TA0.jpeg)
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے محکمہ پنشن اور پنشنرز ویلفیئر کے تحت پنشن اصلاحات پر مزید تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے 'ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ' متعارف کرانے کی تعریف کی، جس نے بزرگ شہریوں کے لیے اس عمل کو بہت آسان کر دیا ہے۔ جناب وی سرینواس کی قیادت میں محکمہ نے چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کے استعمال کا بھی آغاز کیا اور حال ہی میں سنگل ونڈو پورٹل کے ذریعے 'سنگل یونیفائیڈ پنشن فارم' متعارف کرایا۔
وزیر نے طلاق یافتہ، علحیدہ رہنے والی ، غیر شادی شدہ، اور بیوہ بیٹیوں کے ساتھ ساتھ لاپتہ اور اغوا شدہ اہلکاروں کے خاندانوں کے لیے فیملی پنشن کو ہموار کرنے کے لیے جاری کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔

پچھلی دہائی پر غور کرتے ہوئے، ڈاکٹر سنگھ نے نوٹ کیا کہ ڈیجیٹل منتقلی نے کووڈ-19 وباکے دوران بھی انتظامی کاموں میں تسلسل کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے شکایات کے ازالے کی اہمیت پر زور دیا، سی پی گرامس کی شکایات کے تقریباً مکمل ہفتہ وار حل اور ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں تک اس کی منصوبہ بند توسیع کے لیے تعریف کی۔
ڈاکٹر سنگھ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں، اسٹارٹ اپس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان تعاون کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر ای گورننس پر قومی کانفرنس کی تعریف کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ گڈ گورننس کا صحیح پیمانہ موثر الیکٹرانک ذرائع سے ملک کے دور دراز کونے تک پہنچنے میں ہے۔

آخر میں، ڈاکٹر سنگھ نے اعلان کیا کہ حکومت کی توجہ اس کی آزادی کی صد سالہ، بھارت @2047 کی تیاری پر مرکوز ہے۔ ڈی اے آر پی جی وژن@2047 پر فعال طور پر کام کر رہا ہے، ملک کی بہتر خدمت کرنے کے لیے نوجوان سرکاری ملازمین کی صلاحیتوں کی تعمیر اور ان میں اضافہ پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔
کانفرنس کے دوسرے دن ڈیٹا گورننس، گورننس میں اے آئی کا استعمال، سروس کے حق کے قانون میں جدت، اور سائبرسیکیوریٹی اور ایمرجنسی رسپانس تیاری کے موضوع پر سیشن ہوئے۔
مہاراشٹر ریاست، محترمہ سوجاتا سومک، چیف سکریٹری نے ریاستی انتظامیہ میں ای-گورننس ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے لیے ڈی ا ے آر پی جی کی طرف سے مسلسل تعاون پر روشنی ڈالی۔
جناب وی سرینواس، سکریٹری، محکمہ انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات (ڈی اے آر پی جی ) نے وزیر اعظم مودی اور وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی طرف سے ان کی تمام کوششوں میں دی گئی سرپرستی کا شکریہ ادا کیا۔
جناب پونیت یادو، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی اے آر پی جی نے اس کانفرنس کی منصوبہ بندی کے 10 ماہ کے طویل عمل کو یاد کیا جس میں پریزنٹیشنز بلانے اور ایوارڈز کے بارے میں فیصلہ کرنا تھا۔ انہوں نے وزیر اعلی ،نائب وزیراعلی اور چیف سکریٹری کا ان کی قیادت، تعاون اور رہنمائی پر شکریہ ادا کیا۔
************
ش ح۔ا م ۔ م ص ۔
(U: 10556)
(Release ID: 2052012)