جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
آئی سی جی ایچ 2024 کی نقاب کشائی کی تقریب کے موقع پر پرہلاد جوشی نے کہا کہ بھارت گرین ہائیڈروجن سیکٹر میں اپنی گرفت کو مضبوط کررہا ہے
آئی سی جی ایچ کا دوسرا ایڈیشن 11-13 ستمبر 2024 کو بھارت منڈپم، نئی دہلی میں شروع ہوگا
آئی سی جی ایچ -2024 میں 6,000سے زیادہ مندوبین کے شرکت کرنے کی توقع ہے
بیداری بڑھانے اور نوجوانوں کے ساتھ مشغولیت کو فروغ دینے کے لیے ‘یوتھ فار گرین ہائیڈروجن’ پر ایک خصوصی اجلاس
نیکسٹ جنر یشن ہائیڈروجن انوویٹرز پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے ہیکاتھون، کوئز اور پوسٹر مقابلہ
Posted On:
04 SEP 2024 6:14PM by PIB Delhi
حکومت ہند 11 سے 13 ستمبر تک بھارت منڈپم، نئی دہلی میں گرین ہائیڈروجن پر دوسری بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے۔
آج منعقد نقاب کشائی کی تقریب میں، نئی اور قابل تجدید توانائی ؛ صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے ہندوستان کے گرین ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام کو آگے بڑھانے میں کانفرنس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
‘‘گرین ہائیڈروجن پر بین الاقوامی کانفرنس (آئی سی جی ایچ 2024) کا دوسرا ایڈیشن ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی پیداوار کے لیے عالمی مرکز بنانے کی طرف ہماری کوششوں میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس سال، تین روزہ تقریب میں پالیسی ساز، صنعت کے ماہرین، اور دنیا بھر کے اختراع کار گرین ہائیڈروجن ٹکنالوجی میں جدید ترین پیشرفت کو دریافت کرنے کے لیے سوچنے والے رہنماؤں کو اکٹھا کیا جائے گا۔’’
جناب جوشی نے مزید کہا، ‘‘ہم اس اہم شعبے میں ہندوستان کو ایک عالمی لیڈر بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب مودی کی قیادت میں، ہم صاف توانائی میں قائدانہ پوزیشن کے لیے ہندوستان کی خواہشات کے بارے میں ایک واضح پیغام بھیج رہے ہیں اور اس کے ابھرتے ہوئے غلبہ پر زور دے رہے ہیں۔ گرین ہائیڈروجن کے شعبے میں، ہم بھارت کو گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کے عالمی مرکز کے طور پر پیش کرنے کی توقع رکھتے ہیں، کانفرنس عالمی سامعین کو مصنوعات، خدمات اور ٹیکنالوجی کی نمائش کے لیے فراہم کرے گی۔ گرین فنانسنگ، ہیومن ریسورس اپ اسکلنگ اور اسٹارٹ اپ اقدامات پر بھی بات کریں گے گزشتہ سال گرین ہائیڈروجن پر بین الاقوامی کانفرنس کے پہلے ایڈیشن کی کامیابی کے بعد، ہم دوسرا ایڈیشن پیش کر رہے ہیں۔ ہم گرین ہائیڈروجن سیکٹر میں 2000 رجسٹریشن ہو چکے ہیں، اور ہم بین الاقوامی اور قومی سائنسدانوں اور 120سے زیادہ نمائش کنندگان سے 6000 سے زیادہ رجسٹریشن کی توقع کر رہے ہیں۔’’
توانائی کی منتقلی کی طرف اپنی جستجو کے ایک حصے کے طور پر، گرین ہائیڈروجن (آئی سی جی ایچ ) 2023 پر بین الاقوامی کانفرنس کا پہلا ایڈیشن ہندوستان اور پوری دنیا کے اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے میں کامیاب رہا، تاکہ ایک گرین ہائیڈروجن ایکو سسٹم کے قیام کو تلاش کیا جا سکے اور گرین ہائیڈروجن کے ذریعے کاربنائزیشن کے عالمی اہداف کے حصول اور میٹنگ کے لیے ایک نظامی نقطہ نظر کو فروغ دیا جا سکے۔
افتتاحی ایڈیشن کے بعد سے، ہندوستانی مشن نے نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے یعنی الیکٹرولائزر مینوفیکچرنگ کے لیے 3000 میگاواٹ کی صلاحیت فراہم کرنا۔ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے لیے 4,12,000 ٹی پی اے (ٹن سالانہ) گرین ہائیڈروجن کی گنجائش کے 4,50,000 ٹی پی اے اور گرین امونیا کی پیداوار کے 7,39,000 ٹی پی اے کے لیے ٹینڈر جاری کیے ہیں۔ اسٹیل، شپنگ اور موبلٹی سیکٹر میں پائلٹ پروجیکٹ شروع کیے جانے کا امکان ہے۔ حکومت نے آر اینڈ ڈی اسکیم بھی شروع کی ہے جس کی لاگت گرین ہائیڈروجن ماحولیاتی نظام میں تحقیقی سرگرمیوں کی حمایت کے لیے 400 کروڑ روپےہے۔
کانفرنس کا وقت خاص طور پر اہم ہے کیونکہ دنیا بھر کے ممالک موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور جیواشم ایندھن پر انحصار کم کرنے کے لیے اپنی کوششیں تیز کر رہے ہیں۔ گرین ہائیڈروجن ٹیکنالوجیز کی ترقی ملک کے آب و ہوا کے درخشاں اہداف کو حاصل کرتے ہوئے اس طلب کو پائیدار طریقے سے پورا کرنے کے لیے ایک امید افزا راستہ پیش کرتی ہے۔
وزیر نے کانفرنس کے کئی اختراعی اجزاء پر روشنی ڈالی جن میں گرین ہائیڈروجن ہیکاتھون، جی ایچ 2 تھان، یوتھ سیشن، نوجوانوں کے لیے گرین ہائیڈروجن، اور پوسٹر اور کوئز مقابلے شامل ہیں۔ یہ اقدامات وسیع پیمانے پر شرکاء کی شمولیت اور میدان میں جدت کو فروغ دینے کے لیے بنائے گئے ہیں۔
وزیر جوشی نے وضاحت کی ‘‘ہمارا جی ایچ 2 تھان ہیکاتھون روشن ذہنوں کو گرین ہائیڈروجن ایکو سسٹم کے لیے حل تیار کرنے کے لیے چیلنج کرے گا۔ ہم ہندوستان کے گرین ہائیڈروجن ایکو سسٹم میں تکنیکی کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے جدید مقامی حل تلاش کر رہے ہیں۔ موجودہ انفراسٹرکچر کے ساتھ ٹیکنالوجی، آپ کے خیالات میں فرق پڑ سکتا ہے!’’ ۔
جناب جوشی نے مزید کہا، "ہم نوجوانوں کے سیشن کے بارے میں خاص طور پر پرجوش ہیں، جو قابل تجدید توانائی کے لیڈروں کی اگلی نسل کو اپنے خیالات اور نقطہ نظر کا اشتراک کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔"
کانفرنس کے دوسرے روز خصوصی سیشن "گرین ہائیڈروجن فار یوتھ" منعقد کیا جائے گا، جو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں نوجوانوں کے اہم کردار کو اجاگر کرتا ہے۔ اس سیشن کا مقصد طالب علم برادری کو مستقبل کے ایندھن کے طور پر گرین ہائیڈروجن کے بارے میں مشغول اور تعلیم دینا ہے۔ یہ سیشن گرین ہائیڈروجن کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کرنے اور نوجوانوں کو متاثر کرنے کے لیے نامور شخصیات اور نوجوان ماحولیاتی کارکنوں کو اکٹھا کرے گا۔
جناب جوشی نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہم نے قومی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شاندار عالمی ذہنوں کو آئی سی جی ایچ -2024 میں ہمارے ساتھ شامل ہونے کے لیے مدعو کیا ہے۔ یہ گرین ہائیڈروجن کے منظرنامے کے بارے میں ہماری سمجھ کو گہرا کرنے اور ہندوستان کے تیزی سے بڑھتے ہوئے گرین ہائیڈروجن سیکٹر کے ساتھ مشغول ہونے اور ایک پائیدار کی تشکیل میں ہمارے سیارے کے لئے توانائی کا مستقبل اپنا تعاون دینے کا ایک بے مثال موقع ہے۔’’
اس موقع پر جناب بھوپندر ایس بھلا، سکریٹری، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، حکومت ہند نے کہا کہ "اس سال کی توجہ بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے، نقل و حمل اور توانائی جیسے شعبوں میں عملی ایپلی کیشنز کی تلاش، اور اسکیلنگ کو بڑھانے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال پر ہے۔ گرین ہائیڈروجن کی پیداوار فنانسنگ، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور نوجوانوں کی مصروفیت کے ساتھ، یہ کانفرنس علم کے تبادلے، اختراع اور پائیدار توانائی کے مستقبل کی طرف عالمی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔ گرین ہائیڈروجن کو ہماری صاف توانائی کی منتقلی کا سنگ بنیاد بنانے کے لیے ہم بڑھتی ہوئی رفتار کا مشاہدہ کرنے کے لیے پرجوش ہیں اور ان پر اثر انداز ہونے والے نتائج کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں جو توانائی کے مستقبل کو تشکیل دیں گے۔ امریکہ آئی سی جی ایچ -2024 کا شراکت دار ملک ہوگا۔’’
پردہ اٹھانے والی تقریب میں جناب سدیپ جین، ایڈیشنل سکریٹری، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، حکومت ہند، جناب آر پی گپتا، چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر، سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ ،جناب ابھے باکرے، مشن ڈائریکٹر، نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، حکومت ہند نے بھی شرکت کی۔
جناب اجے یادو، جوائنٹ سکریٹری، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، حکومت ہند نے معززین کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ موسمیاتی تبدیلی اور توانائی کی منتقلی نے عالمی عوامی پالیسی کے مباحثے میں مرکزی حیثیت اختیار کر لی ہے اور توانائی کی منتقلی کی اہمیت کو اجاگر کیا، کلیدی شعبوں کو ڈیکاربنائز کرنے کے لیے گرین ہائیڈروجن کو مستقبل کے ایندھن کے طور پر پوزیشن میں رکھا۔
سولر انرجی کارپوریشن آف انڈیا اور فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) بالترتیب نفاذ اور صنعت کے شراکت دار کے طور پر کام کرتے ہیں۔
مزید معلومات اور رجسٹریشن کی تفصیلات کے لیے، براہ کرم کانفرنس کی آفیشل ویب سائٹ https://icgh.in پر جائیں۔
************
ش ح۔ا م ۔ م ص ۔
(U: 10552)
(Release ID: 2051938)
Visitor Counter : 42