سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
کینسر کے علاج کے لیے گرمی پر مبنی نیا طریقہ کیموتھراپی کی خوراک کو کم کر سکتا ہے
Posted On:
04 SEP 2024 1:39PM by PIB Delhi
محققین نے انتہائی چھوٹے مقناطیسی نینو پارٹیکلز (ایم ڈی) کے ساتھ ہیٹ شاک پروٹین 90 انہیبیٹر (ایچ ایس پی 90 آئی) کا استعمال مؤثر مقناطیسی ہائپر تھرمیا پر مبنی کینسر تھراپی کے لیے سب سے زیادہ مقدار میں کیا ہے۔ یہ تکنیک کیموتھراپی کی مطلوبہ خوراک کو کم کر کے علاج کی افادیت کو نمایاں طور پر بڑھا سکتی ہے، جو مضر اثرات کو کم کرتی ہے۔
جیسا کہ دنیا بھر میں کینسر کی شرح بڑھ رہی ہے، علاج کے نئے طریقوں کی ضرورت بہت اہم ہے۔ روایتی علاج جیسے کیموتھراپی اور سرجری میں اہم حدود بشمول منشیات کے خلاف مزاحمت اور شدید مضراثرات ہیں۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، ہم جدید علاج تیار کر رہے ہیں، جیسے نینو تھراپی، جس کے کم مضر اثرات ہیں۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے ایک خود مختار ادارے انسٹی ٹیوٹ آف نینو سائنس اینڈ ٹکنالوجی (آئی این ایس ٹی)، موہالی کے سائنسدانوں نے دکھایا ہے کہ امتزاج کی حکمت عملی پر مشتمل ایک امتزاج تھراپی جس میں 17-ڈی ایم اے جی، ہیٹ شاک پروٹین 90 (ایچ ایس پی 90) مزاحم استعمال کیا جاتا ہے۔ مقناطیسی ہائپر تھرمیا پر مبنی کینسر تھراپی (ایم ایچ سی ٹی) کے ساتھ مل کر گرمی پر مبنی کینسر کے علاج کی تاثیر کو بہتر بنا سکتا ہے۔
اس نے جانوروں کے ماڈلز کا علاج انٹرا ٹیومرل انجیکشن کے ذریعے امتزاج کے ذریعے کیا، جس کے نتیجے میں چوہے کے گلیوما ماڈل میں زیادہ سے زیادہ گلیوما سیل کی موت واقع ہوئی جس میں ٹیومر کی روک تھام کی شرح 8 دن کے اندر بالترتیب 65 فیصد اور ثانوی ٹیومر کی جگہوں پر 53 فیصد تک پہنچ گئی۔
اے سی ایس نینو میں شائع شدہ طریقہ کم ناگوار ہے اور کم مضر اثرات کا سبب بنتا ہے۔ تحقیقی ٹیم نے یہ ظاہر کیا کہ ایم این پی ، جب متبادل مقناطیسی میدان (اے ایم ایف) کے سامنے آتے ہیں، تو مؤثر طریقے سے ٹیومر کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ یہ مشترکہ مقناطیسی ہائپر تھرمیا اور کیموتھراپی (ایم ایچ سی ٹی)طریقہ کار کیموتھراپی کی مطلوبہ مقدار کو کم کر سکتا ہے، جس سے علاج کو محفوظ اور زیادہ موثر بنایا جا سکتا ہے۔ مزید برآں، یہ تھراپی ثانوی ٹیومر کی جگہ پر اضافی خوراک کی ضرورت کے بغیر دور کےٹیومر کا علاج کر سکتی ہے، جس سے یہ کینسر کا انتہائی موثر علاج ہے۔
نئی تھراپی کے کلینیکل اطلاق کو سمجھنے کے لیے وسیع عالمی تحقیق کی ضرورت ہے، ممکنہ طور پر ایک معاون یا متبادل کینسر تھراپی تیار کرنا ہے۔ یہ مطالعہ کینسر کے خلاف زیادہ موثر اور قابل برداشت علاج کی راہ ہموار کرتا ہے، جو لاکھوں مریضوں کو خاطر خواہ فوائد فراہم کرتا ہے اور ہائپر تھرمیا پر مبنی علاج کے لیے نئی سمت فراہم کرتا ہے۔
اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے؎ ڈاکٹر دیپیکا شرما کی سربراہی میں تحقیقی ٹیم نے ایچ ایس پی 90 کے کردار کی تحقیقات کی، ایک ایسا جین جو گرمی کے دباؤ کے جواب میں اپ گریڈ ہوتا ہے۔ 17ڈی ایم ای جی دوا کا استعمال کرتے ہوئے ایچ ایس پی 90 کو روک کر، ان کا مقصد خلیوں کی گرمی سے ہونے والے نقصان کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت کو کم کرنا تھا، جس سے ٹیومر سیل کی موت میں اضافہ ہوتا ہے۔
ان کے کام نے غیر معمولی حرارت پیدا کرنے کی صلاحیتوں کے ساتھ انتہائی چھوٹے مقناطیسی نینو پارٹیکلز بنانے اور ایچ ایس پی 90 انہیبیٹر کی ترسیل کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کی ہے۔
اس جدید تھراپی کا ایک اہم فائدہ مدافعتی نظام کو متحرک کرنے کی صلاحیت میں پنہاں ہے، کینسر کے خلاف جسم کے قدرتی مدافعت کو بڑھاتا ہے۔ مزید برآں، منشیات کے خلاف مزاحمت پر قابو پا کر، کینسر کے علاج میں ایک مشترکہ چیلنج، یہ نقطہ نظر اس خوفناک بیماری سے نمٹنے کے لیے ایک نئی سرحد پیش کرتا ہے۔
محققین کا قیاس ہے کہ یہ علاج سائٹوکائن کی رطوبت کے ذریعے مدافعتی ردعمل کو متحرک کرتا ہے، اس کے اینٹی ٹیومر اثرات کو مزید بڑھاتا ہے۔
اشاعت کا لنک https://doi.org/10.1021/acsnano.4c03887
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ع ۔ن ا۔
U-10533
(Release ID: 2051800)
Visitor Counter : 35