وزارتِ تعلیم
این ایم ایم ایس ایس کے تحت 25-2024 کے لیے نیشنل اسکالرشپ پورٹل کی نئی خصوصیات پر قومی سطح کی ورکشاپ کا انعقاد
Posted On:
30 AUG 2024 5:00PM by PIB Delhi
نئی دہلی میں 28 اگست 2024 کو نیشنل مینز-کم-میرٹ اسکالرشپ اسکیم (این ایم ایم ایس ایس) کے ریاستی نوڈل افسروں کے ساتھ، وزارت تعلیم کے محکمہ ا سکولی تعلیم اور خواندگی (ڈی او ایس ای ایل) کے ذریعہ ایک قومی سطح کی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کی صدارت محترمہ اے سریجا، اقتصادی مشیر، ڈی او ایس ای ایل نے کی اور اس میں ہائبرڈ موڈ میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ریاستی تعلیمی افسران/ ریاستی نوڈل آفیسرز (این ایم ایم ایس ایس) نے شرکت کی۔ ڈی بی ٹی مشن، این آئی سی-نیشنل اسکالرشپ پورٹل (ین ایس پی ) اور یو آئی ڈی اے آئی کے افسران نے بھی ورکشاپ میں شرکت کی۔
ورکشاپ میں این ایس پی پر نئے اور تجدیدی امیدواروں کی رجسٹریشن کی حیثیت اور سال 2024-25 سے این ایس پی میں شامل کیے گئے ون ٹائم رجسٹریشن (اوٹی آر) ماڈیول کے نئے فیچر پر بھی غور کیا گیا۔ او ٹی آر ماڈیول سال بھرطلباء کے لیے دستیاب رہے گا۔ اوٹی آر ایک منفرد 14 ہندسوں کا نمبر ہے جو آدھار/انرولمنٹ آئی ڈی (ای آئی ڈی ) کی بنیاد پر جاری کیا جاتا ہے اور یہ طالب علم کے پورے تعلیمی کیریئر پر لاگو ہوتا ہے۔ نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر اسکالرشپ کے لیے درخواست دینے کے لیے اوٹی آر کی ضرورت ہے۔ اوٹی آر کی کامیابی سے تکمیل پر، ایک اوٹی آر آئی ڈی جاری کی جائے گی جو طالب علم کی پوری تعلیمی زندگی کے لیے درست رہے گی۔ درخواست جمع کروانے پر، سسٹم اوٹی آر آئی ڈی کے خلاف ایک ایپلیکیشن آئی ڈی تیار کرے گا۔ پورٹل اس بات کو یقینی بنائے گا کہ کسی بھی وقت ایک اوٹی آر آئی ڈی کے خلاف ایک سے زیادہ ایپلیکیشن آئی ڈی فعال نہ رہے۔ طلباء، این ایس پی پر رجسٹر ہونے پر، ایک او ٹی آر اور پاس ورڈ حاصل کریں گے جس کے ساتھ وہ کسی بھی اسکیم کے لیے درخواست دے سکتے ہیں یا متعدد این ایس پی آئی ڈی حاصل کیے بغیر اسکیم سے دستبردار ہوسکتے ہیں۔ طالب علم کی اسکالرشپ/تعلیم کی پوری تاریخ کو او ٹی آر کے ذریعے ٹریک کیا جا سکتا ہے۔


ورکشاپ کے دوران، محترمہ اے سریجا نے میرٹ پر منتخب ہونے والے ای ڈبلیو ایس کے بچوں کو وقت پر اسکالرشپ کی ادائیگی کی اہمیت اور این ایس پی پر ریاستی سطح کے افسران کے ذریعے درخواستوں کی فوری تصدیق کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔ چونکہ این ایس پی کئی ریاستی اسکالرشپ اسکیموں کی بھی میزبانی کرتا ہے، اس لیے ریاستی/یو ٹی نوڈل آفیسرز (ایس این اوز) سے اپیل کی گئی کہ وہ والدین/اساتذہ اور طالب علموں کو او ٹی آر کے ذریعے این ایس پی پر تازہ اور تجدیدی معاملات کے اندراج کے طریقہ کار پر واقفیت فراہم کریں۔ ایس این اوز سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ والدین کو بچے کے صحیح نام اور ہجے اور اس کے والدین کے نام اور تفصیلات کو اسکول کے ریکارڈ کے ساتھ ساتھ آدھار رجسٹری میں درج کرنے کے بارے میں تعلیم دیں تاکہ این ایس پی پر بعد کے مرحلے میں عدم مماثلت سے بچا جا سکے۔ مزید یہ کہ تعلیمی سال 2024-25 سے آدھار لازمی ہو گیا ہے۔
جناب دیویندر کمار، ڈائریکٹر (ڈی بی ٹی مشن) نے پروجیکٹ سال 2023-24 سے این ایس پی میں متعارف کرائے گئے آدھار ادائیگی کے برج کی خصوصیات کے بارے میں بات کی۔ این ایس پی –این آئی سی میں ادائیگی کا ماڈیول متوازن چیک کرنے کے بعد فعال ہو جاتا ہے۔ این ایم ایم ایس ایس کے تحت، ڈی او ایس ای ایل ایک ایجنسی کے طور پر کام کرتا ہے اور ڈی بی ٹی کے ذریعے اسکالرشپ کو براہ راست مستفیدین کے کھاتوں میں ادا کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ این ایس پی نے اب شکایات کے ازالے کا طریقہ کار (جی آر ایم ) متعارف کرایا ہے اور ریاستی نوڈل افسروں سے شکایت کے ازالے کی سہولت کا استعمال کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے جی آر ایم کی بہتری کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تاثرات اور تجاویز طلب کیے ہیں ۔ محترمہ پریا گوپال، سائنسدان-ای، این آئی سی- این ایس پی نے سال 2024-25 کے دوران پورٹل میں ہونے والی نئی پیش رفت اور این ایس پی پر او ٹی آر کی خصوصیت کے بارے میں ایک پریزنٹیشن پیش کی، جس کے بعد ایس این اوز اور وزارت تعلیم، ڈی بی ٹی ، اور این آئی سی- این ایس پی کے افسران کے درمیان تفصیلی بات چیت ہوئی۔
جناب سنجیو یادو، ڈائریکٹر (یو آئی ڈی اے آئی) نے آبادیاتی تصدیق کے بجائے بائیو تصدیق کے استعمال پر زور دیا، جو کہ تصدیق کا زیادہ درست طریقہ ہے۔ انہوں نے طلباء کے ساتھ ساتھ این ایم ایم ایس ایس کے نوڈل آفیسرز ( ایس این او/آئی این او/ ڈی این او) کے لیے درخواست پر مبنی بائیو فیس کی تصدیق کی خصوصیت کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔ یہ بتایا گیا کہ اسکالرشپ کی رقم صرف ان کھاتوں میں ادا کی جاتی ہے جو رجسٹریشن کے وقت آدھار کے ذریعہ منسلک ہوتے ہیں اور مستفید این پی سی آئی اور پی ایف ایم ایس پورٹل سے اپنی آدھار سے منسلک ہونے کی حیثیت کی جانچ کرسکتا ہے۔ بات چیت کے دوران، انہوں نے این ایم ایم ایس ایس میں آدھار سے منسلک ہونے سے متعلق ایس این اوز کے شکوک و شبہات کو واضح کیا۔
'نیشنل مینز-کم-میرٹ اسکالرشپ ا سکیم' کے تحت ای ڈبلیو ایس کے ہونہار طلباء کو وظائف دیئے جاتے ہیں تاکہ وہ کلاس VIII میں اپنے ڈراپ آؤٹ کو روک سکیں اور انہیں سیکنڈری مرحلے تک اپنی تعلیم جاری رکھنے کی ترغیب دیں۔ ہر سال نویں جماعت کے منتخب طلباء کو ایک لاکھ تازہ وظائف دیئے جاتے ہیں اور ریاستی حکومت، سرکاری امداد یافتہ اور لوکل باڈی اسکولوں کی کلاس X، XI اور XII میں ان کا تسلسل/ تجدید ہوتا ہے۔ اسکالرشپ کی رقم 12000 روپئےسالانہ ہے ۔
نیشنل مینز-کم-میرٹ اسکالرشپ اسکیم (این ایم ایم ایس ایس) کو نیشنل اسکالرشپ پورٹل (این ایس پی) – ای ڈبلیو ایس زمرے کے ہونہار طلباء کو دی جانے والی اسکالرشپ اسکیموں کے لیے ایک ون اسٹاپ پلیٹ فارم پرشامل کیا گیا ہے ۔ اس سنٹرل سیکٹر اسکیم کے تحت ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر کے ذریعے پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) کے ذریعے الیکٹرانک ٹرانسفر کے ذریعے منتخب طلباء کے بینک کھاتوں میں رقم براہ راست ادا کی جاتی ہے۔
طلباء جن کی خاندانی آمدنی تمام ذرائع سے 3,50,000 روپئے سالانہ سے زیادہ نہیں ہے وہ اسکالرشپ حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ اسکالرشپ کے ایوارڈ کے لیے سلیکشن ٹیسٹ میں شرکت کرنے کے لیے طلبہ کے پاس کلاس VII کے امتحان میں کم از کم 55فیصد نمبر یا اس کے مساوی گریڈ ہونا چاہیے (ایس سی/ایس ٹی طلبہ کے لیے 5فیصد کی رعایت)۔ طلباء کے نئے امیدواروں کے طور پر انتخاب کے لیے امتحانات ہر سال ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے منعقد کیے جاتے ہیں۔
************
ش ح۔ ا ک ۔ م ص
(U: 10432)
(Release ID: 2050878)