وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے وژن کو پورا کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن، برطانیہ کو بھارت میں کیمپس قائم کرنے کے لیے لیٹر آف انٹنٹ جاری کیا گیا؛  اس موقع پر ڈاکٹر ایس جئے شنکر بھی موجود تھے


بھارت ایک ’وشو بندھو‘ کی حیثیت سے اپنی عالمی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور تعلیم، جدت طرازی اور ترقی کے روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے عزم بستہ ہے – جناب دھرمیندر پردھان

Posted On: 29 AUG 2024 6:23PM by PIB Delhi

وزارت تعلیم نے قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) 2020 کے تصور کے مطابق بین الاقوامیت کے اہداف کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھایا ہے۔ برطانیہ کی یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن (یو او ایس) کو لیٹر آف انٹنٹ (ایل او آئی) جاری کیا گیا تھا، جس میں انھیں بھارت میں اپنا پہلا کیمپس قائم کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ یو او ایس کو عالمی سطح پر سرفہرست 100 اعلی تعلیمی اداروں میں شامل کیا گیا ہے ، اور بھارت میں اس کی موجودگی بھارت کے تعلیمی منظر نامے کو بہتر بنائے گی اور طلبہ کو بھارتی اقدار پر مبنی تعلیم حاصل کرتے ہوئے عالمی نمائش کے لیے ایک منفرد موقع فراہم کرے گی۔ یہ پہلی غیر ملکی یونیورسٹی ہوگی جسے غیر ملکی یونیورسٹیوں کے بھارتی کیمپس کے قیام کے لیے یو جی سی ریگولیشنز کے تحت ایل او آئی جاری کیا جائے گا۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت تعلیم کی بین الاقوامیکاری: آج نئی دہلی میں بھارت میں غیر ملکی یونیورسٹی کا قیام کے عنوان سے منعقدہ ایک تقریب میں برطانیہ کی یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن (یو او ایس) کو لیٹر آف انٹنٹ جاری کیا گیا۔

مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے اس موقع پر شرکت کی جس میں وزارت تعلیم کے اعلیٰ تعلیم کے محکمہ کے سکریٹری جناب سنجے مورتی ¸جناب وکرم مصری، سکریٹری خارجہ، وزارت خارجہ۔ محترمہ کرسٹینا سکاٹ، ڈپٹی ہائی کمشنر، بھارت میں برطانیہ۔ جناب اینڈریو ایتھرٹن، نائب صدر، بین الاقوامی، یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن۔ جناب ایم جگدیش کمار، چیئرمین یو جی سی۔ قوموں کے معزز سفیر۔ نجی اور ریاستی یونیورسٹیوں کے ممتاز ماہرین تعلیم؛ صنعت کے عہدیدار اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

ڈاکٹر ایس جئے شنکر نے اپنے خطاب میں یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن کو لیٹر آف انٹنٹ سونپنے پر خوشی کا اظہار کیا جو قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تحت بھارت میں کیمپس قائم کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہمارے تعلیمی معیار کو اعلیٰ ترین عالمی سطح تک لے جانے اور بھارت برطانیہ تعاون کے تعلیمی ستون کو پورا کرنے کے وژن کا غماز ہے۔ انھوں نے کہا کہ امید ہے کہ اس طرح کی کوششیں ہمارے نوجوانوں کو مزید تیار کریں گی اور عالمی تفہیم اور تعاون کے جذبے کو فروغ دیں گی۔

وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اس اقدام سے تعلیمی شعبے میں برانڈ انڈیا کے مضبوط تعامل اتی قدم وں کو قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ یہ ایک بڑھتی ہوئی حقیقت ہے کیونکہ نئی ٹکنالوجیوں اور خدمات کے تقاضوں کو آبادیاتی خسارے کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ڈاکٹر جئے شنکر نے کچھ اہم اقدامات کا بھی ذکر کیا جو بھارت برطانیہ روڈ میپ 2030 کا حصہ ہیں اور کہا کہ تعلیم میں تعاون اس کا ایک بڑا حصہ رہا ہے۔ انھوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی قابلیت کو باہمی طور پر تسلیم کرنے سے متعلق مفاہمت نامے اور قیادت کے ذریعے مشترکہ طور پر اعلان کردہ ینگ پروفیشنلز اسکیم (وائی پی ایس) کا ذکر کیا جو دونوں ممالک کے نوجوان گریجویٹس کو ایک دوسرے کے اداروں، یو کے انڈیا ایجوکیشن اینڈ ریسرچ انیشی ایٹو (یو کے آئی ای آر آئی) جیسے پروگراموں اور تعلیمی اور تحقیقی تعاون کے فروغ (ایس پی اے آر سی) سے سیکھنے اور فائدہ اٹھانے کا منفرد موقع فراہم کرتا ہے۔

مرکزی وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے ایکس پلیٹ فارم پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ اقدام قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے تصور کے مطابق ’گھر پر بین الاقوامیت‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کی سمت میں ایک قدم آگے ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت ایک وشو بندھو کی حیثیت سے اپنی عالمی ذمہ داریوں کو پورا کرنے اور تعلیم ، جدت طرازی اور ترقی کے لیے روشن مستقبل کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔

انھوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ زیادہ سے زیادہ عالمی شہرت یافتہ ایچ ای آئیز اعلیٰ بھارتی اداروں کے ساتھ کثیر الجہتی تعاون کے ساتھ ساتھ مستقبل کے عالمی تعلیمی اور ٹیلنٹ مرکز کے طور پر بھارت کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارت میں غیر ملکی یونیورسٹیوں اور بیرون ملک بھارتی ایچ ای آئی کے کیمپس کا قیام صرف تعلیمی مواقع کو بڑھانے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ تحقیق ، علم کے تبادلے اور عالمی تعاون کا ایک متحرک ایکو سسٹم بنانے کے بارے میں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ تمام ممالک کے تعلیمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی اقدار کے حامل ’’عالمی شہری‘‘ تیار کریں جو عالمی چیلنجوں کا حل فراہم کرسکیں۔

مرکزی وزیر تعلیم نے یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن کی انتظامیہ کو بھارت میں اپنا کیمپس کھول کر بھارت برطانیہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دلی مبارکباد پیش کی۔ انھوں نے دنیا کے دیگر سرکردہ اداروں کو بھی بھارت آنے کی دعوت دی۔

جناب کے سنجے مورتی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 کے آغاز کے بعد سے وزارت تعلیم یو جی سی اور اے آئی سی ٹی ای جیسے ریگولیٹنگ باڈیز کے ساتھ مل کر متعدد اصلاحاتی اقدامات کر رہی ہے جن کا مقصد جامع اور مساوی، عالمی معیار کی تعلیم اور سب کے لیے زندگی بھر سیکھنے کے مواقع کو یقینی بنانا ہے۔ جناب مورتی نے مزید کہا کہ اس کا مقصد ہمارے نوجوانوں میں مستقبل کے لیے تیار صلاحیتوں کی تعمیر کرنا ہے۔

وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان کی قیادت میں بین الاقوامیت کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے کچھ اہم اقدامات میں یو جی سی کے قواعد و ضوابط شامل ہیں جو بھارتی اور غیر ملکی ایچ ای آئی کے درمیان مشترکہ / دوہری اور ٹروننگ انتظامات کو ممکن بناتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسٹڈی ان انڈیا پورٹل کے ذریعہ بھارتی اداروں میں غیر ملکی طلبہ کے داخلے کو آسان بنانا جو طلبہ کے داخلے کے لیے ون اسٹاپ ونڈو ہے اور ویزا کے اجراء کو داخلہ کے عمل کے ساتھ ہم آہنگ کرتا ہے۔

پروفیسر اینڈریو ایتھرٹن نے کہا کہ یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن دہلی بھارت کا پہلا جامع بین الاقوامی کیمپس ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے عالمی معیار کے، کام کے لیے تیار گریجویٹس تیار ہوں گے جو ماہر اور منتقلی کے قابل مہارتوں کے ساتھ ہوں گے جو بھارت کی تیزی سے بڑھتی ہوئی علمی معیشت کو بہتر بنائیں گے۔

بھارت میں یو او ایس کیمپس کا قیام طلبہ کے لیے فائدہ مند ہوگا ، بھارت میں عالمی کورس نصاب اور مطالعہ کے مواقع کو بڑھانے ، اور تحقیق ، علم کے تبادلے ، انٹرپرائز اور مشغولیت کے لیے۔ بزنس اینڈ مینجمنٹ، کمپیوٹنگ، لاء، انجینئرنگ، آرٹ اینڈ ڈیزائن، بائیو سائنسز اور لائف سائنسز پر کورسز کرائے جائیں گے۔ یونیورسٹی نے 10 سالہ متوقع کورس رول آؤٹ پلان پیش کیا ہے۔ پہلے تین سالوں میں وہ مندرجہ ذیل کورسز چلائیں گے:

  • پہلا سال: بی ایس سی کمپیوٹر سائنس، بی ایس سی بزنس مینجمنٹ، بی ایس سی اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس، بی ایس سی اکنامکس اور ایم ایس سی انٹرنیشنل مینجمنٹ، ایم ایس سی فنانس۔

  • دوسرے سال میں بی ایس سی سافٹ ویئر انجینئرنگ، بی ایس سی تخلیقی کمپیوٹنگ، ایم ایس سی اکنامکس شامل ہیں۔

  • تیسرے سال میں ایل ایل بی قانون اور پھر بی انجینئرنگ (مکینیکل انجینئرنگ) شامل ہیں۔

قومی تعلیمی پالیسی 2020 (قومی تعلیمی پالیسی 2020) میں اعلی تعلیم کے معیار میں اعلی ترین عالمی معیار حاصل کرنے پر زور دیا گیا ہے۔ یہ ’’وطن  میں بین الاقوامیت‘‘ کی ضرورت پر روشنی ڈالتا ہے اور سستی قیمت پر پریمیم تعلیم کی پیش کش کرتے ہوئے بھارت کو ایک عالمی مطالعہ کی منزل کے طور پر فروغ دیتا ہے۔ بھارت میں یونیورسٹی آف ساؤتھمپٹن کے برانچ کیمپس کے قیام سے بھارت کی مقبولیت میں اضافہ ہوگا اور بھارت اور برطانیہ کے تعلقات مضبوط ہوں گے اور مستقبل میں تعلیمی تعاون کی راہ ہموار ہوگی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 10327


(Release ID: 2049943) Visitor Counter : 55