وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

خواندگی میں اضافہ: ہندوستان نے سب كے لیے  ڈیجیٹل خواندگی سمیت ہنر و صلاحیت  كا ایک وسیع تر سیٹ کو اپنایا ہے

Posted On: 28 AUG 2024 6:46PM by PIB Delhi

قومی خواندگی کے مقاصد کو آگے بڑھانے کی خاطر ایک ترقی پسند قدم  اٹھاتے ہوئے وزارت تعلیم كے اسکولی تعلیم اور خواندگی كے محكمے  نے ہندوستانی تناظر کے مطابق خواندگی کی ایک بہتر اور جامع وضاحت کی ہے۔ یہ پہل قومی تعلیمی پالیسی مجریہ 2020 کے مقاصد سے ہم آہنگ ہے اور اس کا مقصد معاشرے میں سب كے لیے تا حیات تعلیمی تفہیم (اُلاس) - نو بھارت ساکشرت کاریہ کرم کے تحت تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں مکمل خواندگی کے حصول کو تیز کرنا ہے۔ یہ پائیدار ترقی كے مقاصد 4.6 کی بھی تائید کرتا ہے جو اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ 2030 تک مرد اور خواتین دونوں میں تمام نوجوان اور بالغ افراد  کافی تناسب میں  خواندگی اور عددی تعلیم حاصل کریں۔

وزیر تعلیم جناب دھرمیندر پردھان نے 06.02.2024 کو نئی دہلی میں اُلاس میلے میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اظہار کیا کہ اُلاس اسکیم وکست بھارت کی بنیاد رکھتی ہے اور  خواندگی كے اس اہم کردار کی نشاندہی کرتی ہے جو اسےاس وژن کو پورا کرنے میں ادا کرنا ہے، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا۔

قومی تعلیمی پالیسی  2020 میں بالغوں کی تعلیم کی بات کرتے ہوئے پیراگراف 21.4 میں كہا گیا  ہے كہ:

 

بالغوں کی تعلیم کے لیے مضبوط اور جدید حکومتی اقدامات  خاص طور پر، کمیونٹی کی شمولیت اور ٹیکنالوجی کے ہموار اور فائدہ مند انضمام کی سہولت کے لیے  100 فیصد خواندگی کے حصول کے اس اہم مقصد کو تیز کرنے کے لیے جلد از جلد نافذ كیا جائے گا۔

یہ زندگی کے مختلف پہلوؤں میں غیر خواندہ افراد کو درپیش نقصانات کو اجاگر کرتے ہوءے شرح خواندگی اور فی کس جی ڈی پی کے درمیان تعلق کو واضح کرتا ہے،جیسے مالیاتی لین دین، ملازمت کی درخواستیں، میڈیا اور ٹیکنالوجی کی سمجھ، حقوق کی سمجھ، اور اعلی پیداواری شعبوں میں شرکت۔

اس روشنی میں محکمے نے خواندگی کی ایک واضح اور جامع تعریف قائم کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا ہے جو پڑھنے اور لکھنے کی بنیادی صلاحیتوں سے متجاوز ہے۔خواندگی کی تعریف اب اس طرح کی جائے گی۔ فہم کے ساتھ پڑھنے، لکھنے اور حساب کرنے کی صلاحیت، یعنی ڈیجیٹل خواندگی، مالیاتی خواندگی، وغیرہ جیسی اہم زندگی کی مہارتوں کے ساتھ شناخت، سمجھ، تشریح اور تخلیق کرنے کی صلاحیت۔یہ نقطہ نظر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ افراد معاشرے میں مکمل طور پر سرگرم ہونے اور اپنا كردار ادا كرنےکی صلاحیت سے لیس ہیں۔ محکمہ نے ہندوستانی تناظر میں 100 فیصد یا مکمل خواندگی کے لیے ایک معیار بھی مقرر کیا ہے۔ کسی ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پچانوے فیصد خواندگی (95 فیصد) کو مکمل طور پر خواندگی کے برابر سمجھا جا سکتا ہے۔ یہ بہتر تعریف دوسرے ماہرین کے علاوہ این سی آر ٹی اور یونیسكو کے ماہرین پر مشتمل ایک باہمی تعاون کے ذریعے تیار کی گئی تھی۔ سینئر تعلیمی مشیروں کی زیر صدارت ایک حالیہ میٹنگ  میں اتفاق رائے سے خواندگی کے ایک فریم ورک کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے جو ہندوستان کے منفرد سماجی و ثقافتی منظر نامے میں مضبوطی سے جڑے ہوئے عالمی معیارات پر پورا اترتا ہو۔

 

اس تشریح کا تعارف مکمل خواندگی کی طرف ہندوستان کے سفر میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کو تقویت دیتا ہے کہ ہر شہری کو مالی اور ڈیجیٹل خواندگی اور زندگی کی اہم مہارتوں کے ساتھ ذاتی اور سماجی ترقی کے لیے ضروری بنیادی مہارتیں حاصل کرنے کا موقع ملے۔ اُلاس اسکیم کے تحت لداخ  میں 97 فیصد سے زیادہ خواندگی کی حالیہ کامیابی ان کوششوں کی تاثیر کو مزید ظاہر کرتی ہے اور دوسروں کے لیے اس کی تقلید کے لیے ایک معیار قائم کرتی ہے۔

حکومت ہند تمام اسٹیک ہولڈرز سے خواندگی کو فروغ دینے میں اپنی کوششوں کی تجدید کرنے اور مکمل طور پر خواندہ قوم کے حصول کے مشترکہ مقصد کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔ یہ پہل قومی تعلیمی پالیسی مجریہ 2020 میں بیان کردہ وژن کو پورا کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ بھارت اُلاس کے ساتھ 2030 تک مکمل خواندگی تک پہنچنے کی جانب پیش قدمی جاری رکھے گا، جن جن ساکشر کی نمائندگی کرتا ہے۔

*******

ش ح۔رف۔س ا

U.No:10282



(Release ID: 2049553) Visitor Counter : 35


Read this release in: English , Hindi , Tamil