مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
ٹیلی کام سروس پرووائیڈروں پر اسٹیک ہولڈرز ایڈوائزری کمیٹی (ایس اے سی) کی مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا نے دوسری میٹنگ كا اہتمام كیا
صنعت کے رہنماؤں نے ’ہندوستان کی ضروریات‘ کے مطابق تحقیق کو منظم طریقے سے ہم آہنگ کرنے اور ایک متحرک ’معیاری برادری‘ قائم كرنے کی تجویز پیش کی
اگلے 3 سالوں میں تمام 6جی پیٹنٹ کے 10فیصد حصہ اور عالمی معیار کے لیے 1/6 حصہ پر نظر مركوز
Posted On:
24 AUG 2024 9:48AM by PIB Delhi
شمال مشرقی خطے کے مواصلات اور ترقی کے وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا نے ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی، ریاستی مواصلات کے مملكتی وزیر کے ساتھ جمعہ کو ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز (ٹی ایس پی)پر حال ہی میں تشکیل كردہ اسٹیک ہولڈرز ایڈوائزری کمیٹی (اس اے سی) کے ساتھ دوسری میٹنگ کی۔ ٹیلی مواصلاتی محكمے کے اس اقدام کا مقصد ہندوستان کے ٹیلی کمیونیکیشن ایکو سسٹم کے مستقبل کو وسعت دینے اور اسے تشکیل دینے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنا اور جامع اور باہمی تعاون پر مبنی پالیسی فیصلہ سازی کو فروغ دینا ہے۔
ٹی ایس پی پر پہلے ایس اے سی کے دوران کچھ زیادہ توجہ والے شعبوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔آج کی میٹنگ میں بین الاقوامی معیارات اور انٹلیکچوئل پراپرٹی اینڈ اسٹینڈرڈ ایسنشل پیٹنٹ میں ہندوستان کے حصے اور ٹیلی کام اور ٹیلی کام خدمات کے معیار میں کنیکٹیویٹی فرق کے بارے میں بات چیت ہوئی۔
كمیٹی کے اراکین نے منظم طریقے سے تحقیق کو ’ہندوستان کی ضروریات‘ کے مطابق کرنے اور ایک متحرک معیارات کی کمیونٹی کے قیام پر زور دیا۔ ہندوستان پہلے ہی مختلف اقدامات کر چکا ہے جیسے بھارت 6 جی ویزن اور بھارت 6 جی الاءنس کا آغاز، پیٹنٹ اور آءی پی آر سپورٹ فریم ورک، ٹیسٹ بیڈز کا آغاز، وغیرہ۔ ملک تمام 6جی پیٹنٹ کا 10فیصد اور ہندوستان کی ضروریات کو فروغ دینے والے عالمی معیارات میں 1/6 حصہ حاصل کرنے کی خواہش کرسکتا ہے۔ كمیٹی نے اسے حاصل کرنے کے لیے 3 سالہ روڈ میپ تجویز کیا ہے۔
كمیٹی نے اس خیال کا اظہار کیا کہ ہندوستان کو ایک مستحكم ٹیک لیڈر بننے کے لیے قابل اعتماد کنیکٹیویٹی کے ساتھ، وائر لائن اور ذہین وائرلیس براڈ بینڈ نیٹ ورکس دونوں کی رسائی بہت ضروری ہے۔ ٹی پی ایسز نے كہا كہ ملک میں 100فی صد براڈ بینڈ کوریج کی راہ میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے معاون پالیسی فریم ورک تیار كی جائے۔ ٹیلی کام سروس کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مختلف وجوہات اور ممکنہ اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
جناب سندھیا نے ایس اے سی کے اراکین سے کہا کہ وہ زیر بحث اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک اہم راستے اور اس کے حصول میں حکومت سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز کے لیے کردار کی وضاحت کریں۔ انہوں نے ٹی ایس پیز پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات كریں ک جن سے شہریوں کو ٹیلی کام کی بہتر معیار کی خدمات حاصل ہوں۔
جناب سندھیا نے مختلف متعلقہ معاملات پر محكمے کو قیمتی معلومات فراہم کرنے كے لیے چھ الگ الگ اسٹیک ہولڈرز ایڈوائزری کمیٹیاں تشکیل دی ہیں ۔ ان کا مقصد ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر سے متعلق معاملات پر حکومت کے ساتھ مستقل دو طرفہ بات چیت کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ صنعتی سوچ کے رہنما، اعلیٰ سی ای او، ماہرین تعلیم، محققین، صنعت كار اور نئے صنعت كار اِن چھ مشاورتی کمیٹیوں کے اركان ہیں۔
*****
U.No:10178
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2048441)
Visitor Counter : 40