بھاری صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بھاری صنعتوں کی وزارت نے، ای-موبلٹی، کیپٹل  اشیاءاور پیشرفت کرنے کی راہ  پر، بجٹ کے بعد ویبینار کی میزبانی کی۔


بھاری صنعتوں کی وزارت، ہندوستان کے ای وی ماحولیاتی نظام کو وسعت دینے، مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کورفتاردینے کے تئیں پرعزم ہے: مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی۔ کمارسوامی

بھاری صنعتوں کی وزارت، آٹوموبائلز اور آٹوکل پرزوں کے لیے پی ایل آئی  اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے، اختراعات اور خود انحصاری کو فروغ دے رہی ہے: وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس ورما

Posted On: 22 AUG 2024 6:16PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) نے صنعت بھون، نئی دہلی میں ’’ ای-موبلٹی، کیپٹل  اشیاءاور پیشرفت کرنے کی راہ ‘‘ پربجٹ کے بعد ویبینار کا انعقاد کیا۔ تقریب کی صدارت مرکزی وزیر ایچ ڈی کمارسوامی نے کی۔ وزیر مملکت بھوپتی راجو سرینواس ورما، سکریٹری ایم ایچ آئی کامران رضوی، ایڈیشنل سکریٹری اور مالیاتی مشیر ایم ایچ آئی آرتی بھٹناگر، ایڈیشنل سکریٹری ایم ایچ آئی ڈاکٹر حنیف قریشی، ایم ایچ آئی کے سینئر افسران، ایم ایچ آئی کے تحت سی پی ایس ای، اور آٹوموٹیو شعبے کے رہنما بھی اس مو قع پر موجود تھے۔

اپنے کلیدی خطاب میں، مرکزی وزیر ایچ ڈی کمارسوامی نے زور دے کر کہا، کہ’’ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ’وکست بھارت 2047'‘کا وژن اور 2070 تک خالص صفر حاصل کرنا، ایم ایچ آئی میں ہمارے مشن کی رہنمائی کرتا ہے۔ ہم ہندوستان کےای وی ماحولیاتی نظام کو آگے بڑھانے، مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینےاور اہم اقدامات جیسے پی ایل آئی، فیم، ای ایم پی ایس اور اعلی درجے کی کیپٹل  اشیاء اسکیموں کے ذریعے پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے تئیں پرعزم ہیں۔ یہ کوششیں زیادہ خود انحصاری اور ترقی یافتہ اتم نربھرتا کی جانب ہندوستان کے سفر کو تیز کریں گی۔‘‘

وزیر مملکت بھوپتی راجو سری نواس ورما نے کہا کہ’’وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کی راہ پر گامزن ہے، جس میں آٹوموٹیو شعبہ ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ بھاری صنعتوں کی وزارت آٹوموبائلز اور آٹو اجزاء کے لیے پی ایل آئی اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے جدت طرازی اور خود انحصاری کو فروغ دے رہی ہے۔ مل کر ہم ہندوستان کے لیے ایک پائیدار اور خوشحال مستقبل بنا سکتے ہیں۔‘‘

ویبینار میں مرکزی بجٹ 25-2024 پر جامع بات چیت کی گئی، جس میں مینوفیکچرنگ اور چارجنگ  بنیادی ڈھانچے سمیت الیکٹرک گاڑیوں کے ماحولیاتی نظام کو وسعت دینے اور مضبوط بنانے پر توجہ دی گئی۔ اجلاس نے ادائیگی کے حفاظتی طریقہ کار کے ذریعے سرکاری ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس میں ای بسوں کو زیادہ سے زیادہ اپنانے پر زور دیا۔

ویبینار کے دوران بحث کی گئی ایک اہم پیش رفت ایڈوانسڈ الٹرا سپر کریٹیکل (اے یو ایس سی) تھرمل پاور پلانٹس کے لیے دیسی ٹیکنالوجی کی تکمیل تھی، جو بہت زیادہ کارکردگی پیش کرتے ہیں۔ این ٹی پی سی اور بی ایچ ای ایل کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ، اےیع ایس سی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، 800 میگاواٹ کا تجارتی پلانٹ قائم کرے گا، جس میں حکومت ضروری مالی مدد فراہم کرے گی۔

ایم ایچ آئی کے کلیدی اقدامات کا بھی خاکہ پیش کیا گیا، بشمول:

  • گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور لوکلائزیشن کو فروغ دینے کے لیے25938 کروڑروپے کے منظور شدہ اخراجات کے ساتھپی ایل آئی آٹو اسکیم۔
  • پی ایل آئی- اےسی سی اسکیم، جس میں ہندوستان کی اے سی سی مینوفیکچرنگ کو بڑھانے کے لیے جی ڈبلیو ایچ50 کے لیے 18100 کروڑ روپے کے منظور شدہ اخراجات ہیں۔
  • ای وی مینوفیکچرنگ، خاص طور پرڈبلیو ایس2 اور ڈبلیو ایس 3کے لیے778 کروڑروپے کے اخراجات کے ساتھ ای ایم پی ایس اسکیم۔
  • ایس ایم ای سی پہل کا مقصد4,150 کروڑروپے کے کم از کم عزم کے ساتھ، عالمی ای  وی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔
  • سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی، تکنیکی صلاحیتوں کو مضبوط کرنے اور گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس کے دو مرحلوں میں 2,203 کروڑروپے کے مشترکہ اخراجات کے ساتھ کیپٹل گڈزا سکیم۔

ویبینار میں نیتی آیوگ کے مشیر سدھیندو جے سنہا، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت اور نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے حکام، ایس آئی اے ایم کے صدر ونود اگروال، اے سی ایم اے،آئی سی سی ایم اے، چارجنگ بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے والے ریلائنس جیئوبی پی، اڈانی پاور، سٹیٹک، اور ٹاٹا پاور، نیز ماروتی، مہندرا، ووکس ویگن، ایتھر، آئی ای ایس اے، ٹاٹا موٹرز، ایل اینڈ ٹی، آئی ای ای ایم اے، اور دیگر کے صنعتی رہنماوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

******

U. No.10117

(ش ح –ا ع- ر ا)   


(Release ID: 2047819) Visitor Counter : 37


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Kannada