وزارتِ تعلیم
وزارت تعلیم نے مخصوص آموزشی معذوری کے بارے میں صلاحیت سازی کے پروگرام کے دوسرے سائیکل کا آغاز کیا
Posted On:
22 AUG 2024 6:13PM by PIB Delhi
وزارت تعلیم نے مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ پروگرام (ایم ایم ٹی ٹی پی)کے تحت مخصوص آموزشی معذوری (ایس ایل ڈی) کے بارے میں اپنے صلاحیت سازی کے پروگرام کے دوسرے سائیکل کا آغاز کیا۔ پہلے سائیکل کی کامیابی کی بنیاد پر، یہ پروگرام اعلیٰ تعلیمی اداروں (ایچ آئی) کو مخصوص آموزشی معذوری والے طلباء کی مدد کے لیے ضروری مہارتوں اور علم کے ساتھ بااختیار بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
وزارت تعلیم کی اعلیٰ تعلیم کےسکریٹری جناب کے سنجے مورتی؛ اعلیٰ تعلیم کے ایڈیشنل سکریٹری ناب ایس کے برنوال؛ اعلیٰ تعلیم کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ رینا سونووال کولی؛ اعلیٰ تعلیم کے ڈائریکٹر جناب دیویندر کمار شرما اور چینج اِن کے کے فاؤنڈیشن کی شریک بانی محترمہ نوپور جھن جھن والا دوسرے سائیکل کے آغاز پر موجود تھیں۔ 45 شناخت شدہ مرکزی فنڈ سے چلنے والے اعلیٰ تعلیمی اداروں، مثلاً سی یوز، آئی آئی ٹیز، آئی آئی آئی ٹیز، این آئی ٹیز، آئی آئی ایس ای آر، سی ایف ٹی آئز، ایس پی ایز، این آئی ٹی ٹی ٹی آر وغیرہ کے سربراہان اور فیکلٹی نے ورچوئل موڈ کے ذریعے شمولیت اختیار کی۔
جناب کے سنجے مورتی نے اس بات پر زور دیا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 سب کے لیے مساوی اور جامع تعلیم کے وژن کے ساتھ طلباء کے ایک سیٹ میں سیکھنے کی معذوری کو تسلیم کرتی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ یہ ضروری ہے کہ اعلیٰ تعلیمی ادارے مخصوص معذوری، بشمول آموزشی معذوری کے حامل طلباء کے بارے میں واقفیت رکھتے ہوں اور انہیں متعلقہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حساس ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے ضروری ہے کہ آموزشی معذوری سے متعلق ایک باقاعدہ صلاحیت کا پروگرام چلایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مالویہ مشن ٹیچر ٹریننگ پروگرام کے تحت طلباء میں خصوصی آموزشی معذوری کے حوالے سے کلیدی اسٹیک ہولڈرز کی صلاحیتوں کی تعمیر کے ساتھ شروع کرنے کے لیے کس طرح ایک پروگرام کا تصور کیا گیا ہے۔
‘خصوصی آموزشی معذوری پر صلاحیت سازی کے پروگرام’ کا پہلا دور جنوری سے جولائی 2024 تک چینج اِن کے کے ف فاؤنڈیشن کے ساتھ شراکت میں منعقد ہوا۔ پہلے دور میں 27 اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ایک گروپ نے پروگرام میں حصہ لیا، جس میں مرکزی یونیورسٹیاں، آئی آئی ٹیز، آئی آئی آئی ٹیز، آئی آئی ایمس، آئی آئی ایس ای آر، ایس پی ایز اور این آئی ٹیز شامل ہیں۔ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر مختلف سیشنز کا انعقاد کیا گیا، جیسے رُخ بندی سے متعلق اجلاس، حساسیت کا سیشن، ماسٹر کلاسز، ذاتی طور پر زون وار ورکشاپ اور نفاذ کی نگرانی۔ ان اداروں کے مختلف شعبوں کے 400 سے زائد فیکلٹی ممبران مستفید ہوئے۔
پروگرام کا دوسرا دور جو آج سے شروع ہوا ہے ،دسمبر 2024 تک چلے گا، جس کے سیشنز آن لائن اور ذاتی طور پر دونوں شناخت شدہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ایک نئے سیٹ کے ساتھ ہوں گے۔ یہ ایس ایل ڈی والے طلباء کی شناخت اور ان کی تشخیص اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکمت عملیوں اور آلات پر توجہ مرکوز کرے گا۔ اس پروگرام کا فوکس اداروں کے سربراہان، متعلقہ محکموں میں سے ہر ایک سے دو نامزد افراد کے ساتھ پانچ محکموں کے سربراہان کو حساس بنانے پر ہو گا۔ شرکاء تعاملی ورکشاپس، ماہرین کی زیرقیادت سیمیناروں اور عملی سیشنز کی ایک سیریز میں شامل ہوں گے ،جن کا مقصد ایک شمولیت والے آموزشی ماحول پیدا کرنے کی ان کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔ کامیاب تکمیل کے بعد اسے چھ ماہ کے سائیکل میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے نئے سیٹ کے ساتھ پھر سے چلایا جائے گا۔
جناب ایس کے برنوال نے کہا کہ جامع تعلیم کی اہم ضرورت کے پیش نظر، یہ پروگرام طلباء کی متنوع ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ماہرین تعلیم کو ضروری مہارت سے آراستہ کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو آگے آنا چاہئے اور خصوصی آموزشی معذوری والے طلباء سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشش کرنی چاہئے۔
****
ش ح۔ا گ۔ن ع
U:10113
(Release ID: 2047779)
Visitor Counter : 61