جل شکتی وزارت
این ایم سی جی، آئی آئی ٹی (بی ایچ یو) اور ڈنمارک کے درمیان اسٹریٹجک اتحاد نے وارانسی میں صاف ندیوں پراختراعی اسمارٹ لیبارٹری (ایس ایل سی آر) پروجیکٹ کی نقاب کشائی کی
ایس ایل سی آر سیکرٹریٹ کو جل شکتی وزارت سے 16.80 کروڑ روپے کی ابتدائی فنڈنگ ملے گی اور طویل مدتی پائیداری اور پروجیکٹ کی ترقی کے لیے ڈنمارک سے 5 کروڑروپے کی اضافی گرانٹ حاصل ہوگی
Posted On:
22 AUG 2024 11:21AM by PIB Delhi
ہندوستان اور ڈنمارک کی حکومتوں کے درمیان گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ نے اہم تعاون کو فروغ دیا ہے جس کے نتیجے میں وارانسی میں صاف ندیوں پر اسمارٹ لیبارٹری (ایس ایل سی آر) کا قیام عمل میں آیا ہے۔ یہ اتحاد حکومت ہند (محکمہ آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی بحالی)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی - بنارس ہندو یونیورسٹی (آئی آئی ٹی –بی ایچ یو) اور حکومت ڈنمارک کے درمیان ایک منفرد سہ فریقی پہل ہے، تاکہ چھوٹی ندیوں کی بحالی اور انتظام میں بہتری لائی جا سکے۔
ایس ایل سی آر کا مقصد دونوں ممالک کی مہارت سے فائدہ اٹھانا ہے تاکہ پائیدار طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے دریائے ورونا کو دوبارہ زندہ کیا جا سکے۔اس کے مقاصد میں حکومتی اداروں، علمی اداروں اور مقامی کمیونٹیز کے لیے بصیرت کا اشتراک کرنے اور صاف دریا کے پانی کے لیے حل تیار کرنے کی غرض سے ایک باہمی تعاون کا پلیٹ فارم بنانا شامل ہے۔ اس اقدام میں آئی آئی ٹی-بی ایچ یو میں ایک ہائبرڈ لیب ماڈل اور دریائے ورونا میں ایک آن فیلڈلیونگ لیب شامل ہے تاکہ حقیقی دنیا کی ترتیبات میں حل کی جانچ اور پیمائش کی جا سکے۔ایس ایل سی آر کے پاس ایک مضبوط ادارہ جاتی اورتشخیصی طریقہ کار ہے جس میں ضروری مستعدی، اس کے کام میں سختی اور دریا کے انتظام میں بہترین کارکردگی کو یقینی بنایا جاسکے۔
انڈو-ڈنمارک جوائنٹ اسٹیئرنگ کمیٹی (جے ایس سی) ایس ایل سی آر کے لیے اعلیٰ ترین فورم ہے جو اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کرتا ہے اور پیش رفت کا جائزہ لیتا ہے۔ پراجیکٹ ریویو کمیٹی (پی آر سی)، جس میں نیشنل مشن آن کلین گنگا (این ایم سی جی)، سنٹرل واٹر کمیشن (سی ڈبلیو سی)، سینٹرل گراؤنڈ واٹر بورڈ(سی جی ڈبلیو بی) ، آئی آئی ٹی-بی ایچ یو اور ڈنمارک کے اربن سیکٹر کونسلر کے ارکان شامل ہیں، پروجیکٹ میں کوالٹی کنٹرول کی نگرانی کرےگی۔
ضلع مجسٹریٹ کی صدارت میں اور این ایم سی جی اور آئی آئی ٹی-بی ایچ یو کی شریک صدارت میں تشکیل شدہ کثیر رخی اسٹیٹ ہولڈرز ورکنگ گروپ (ایم ایس ڈبلیو جی ) ، مرکزی اور ریاستی ایجنسیوں کے درمیان کوششوں کو مربوط کرے گا۔ این ایم سی جی اورآئی آئی ٹی- بی ایچ یو کے درمیان قائم سکریٹریٹ ، روزانہ کی سرگرمیوں، پروجیکٹ کی ترقی، اور علم کی ترسیل کا انتظام کرے گا۔ ایس ایل سی آر سکرٹریٹ کو ابتدائی طور پر وزارت جل شکتی سے 16.80 کروڑ روپے کی فنڈنگ ملے گی اور ڈنمارک سے 5 کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ طویل مدتی پائیداری اور پروجیکٹ کی ترقی میں مدد کے لیے حاصل ہوگی۔ مشترکہ اسٹیئرنگ کمیٹی (جے ایس سی) نے مشترکہ طور پر ڈائریکٹر جنرل (این ایم سی جی) کی صدارت کی، اور فرسٹ سکریٹری اور ٹیم لیڈ فار اسٹریٹجک کوآپریشن نے تعاون کے تحت شروع کیے جانے والے چار منصوبوں کو منظوری دی ہے۔
اس عزم میں پانی کے انتظام کے لیے ایک فیصلہ کن سپورٹ سسٹم (ڈی ایس ایس) تیار کرنا شامل ہے تاکہ ہائیڈرولوجیکل ماڈلز، منظر نامے کی تیاری، پیشن گوئی اور ڈیٹا اینالیٹکس کے ذریعے بیسن کے پانی کی حرکیات کا تجزیہ کیا جا سکے۔ یہ 2-3 سالہ پراجیکٹ زمینی اور ہائیڈروولوجیکل ماڈلز کو مربوط کرکے ایک جامع دریا کے انتظام کا منصوبہ بنائے گا، جس کے کلیدی نتائج میں ریئل ٹائم مانیٹرنگ، ڈیٹا ویژولائزیشن ٹولز اور سیناریو سمولیشن شامل ہیں۔ ڈی ایس ایس جامع منصوبہ بندی اور پانی کے موثر انتظام میں معاونت کرے گا۔
دوسرا پروجیکٹ ابھرتی ہوئی آلودگیوں کی خصوصیات اور فنگر پرنٹ کے تجزیہ پر مرکوز ہے۔ اگلے 18 مہینوں کے دوران، یہ پہل آلودگیوں کی شناخت اور مقدار درست کرنے کے لیے جدید تجزیاتی تکنیک،جیسے کرومیٹوگرافی اور ماس اسپیکٹومیٹری کا استعمال کرے گی۔بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ یونیورسٹی آف کوپن ہیگن کے ایک پروفیسر کی قیادت میں، اس منصوبے کا مقصد فنگر پرنٹ کی ایک تفصیلی لائبریری بنانا، پانی کے معیار کی نگرانی کو بڑھانا، اور مؤثر تدارک کی حکمت عملی تجویز کرنا ہے۔
دریائے ورنا کا ایک منتخب حصہ ایک جامع منصوبہ اور دریا کے مینوئل کی بنیاد پر مداخلتوں کا مظاہرہ کرے گا، جس سے عالمی پائیدار حل کےایس ایل سی آر کے وژن کو نافذ کیا جائے گا۔ مکمل تحقیق اور مشاورت پر مبنی منصوبے کے نظریات میں آثار قدیمہ اور تاریخی ورثے کے تحفظ کے لیے سرگرمیاں شامل ہیں۔ 2-3 سالوں میں حاصل ہونے والے اس منصوبے کا مقصد دریا کی اچھی صحت کو یقینی بناتے ہوئے علاقائی اقتصادی اور سماجی ترقی کو بڑھانا ہے۔
سیریز کا آخری پروجیکٹ،ریچارج سائٹس کے لیے ورنا بیسن کا ہائیڈروجولوجیکل ماڈل،ممنوعہ آبی ریچارج (ایم اے آر) کے ذریعے بنیادی بہاؤ کو بڑھانے کا ہدف رکھتا ہے ۔اگلے 24 مہینوں میں، پراجیکٹ جدید ترین جیو فزیکل تکنیکوں اور ریاضیاتی ماڈلنگ کا استعمال کرے گا تاکہ ریچارج کی بہترین جگہوں اور نرخوں کی نشاندہی کی جا سکے۔ مقاصد میں ہیلی برون اورفلو ٹیم ڈیٹا کو یکجا کرنا، پانی کی کٹائی کے اثرات کے لیے منظرنامے تیار کرنا اور باخبر فیصلہ سازی اور آبی وسائل کی اصلاح میں مدد کے لیے ایک جامع دریا کے پانی کے بہاؤ کی حرکیات کا ماڈل تیار کرنا شامل ہے۔
ایس ایل سی آر سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ تعلیمی اداروں، ذیلی قومی اور قومی حکومت کا ایک منفرد مرکز ہوگا جو کسی دوسرے ملک کے ساتھ شراکت میں کام کرےگا تاکہ شناخت شدہ مسائل اور عام طور پر دریا کی صحت سے متعلق مسائل اور خاص طور پر چھوٹے دریا کی بحالی سے متعلق حل تلاش کیا جاسکے۔
ش ح ۔ ج ق۔م ش
U. No.10090
(Release ID: 2047565)
Visitor Counter : 70