خلا ء کا محکمہ

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ "گیان یان مشن 2025 میں پہلا ہندوستانی خلا ء میں بھیجے گا"


"چندریان- 3 ایک سنگ میل تھا: چندریان- 4 اور 5  اس کی پیروی کریں گے " مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا اعلان نجی شراکت داروں کے ساتھ اشتراک کے آغاز کے چند مہینوں کے اندر خلائی شعبے میں 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی گئی: ڈاکٹر سنگھ

خلائی شعبے میں ہندوستان کی زبردست  ترقی  کے  مشاہدے  کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی نے سری ہری کوٹا کے دروازے دنیا کے لیے کھولے: خلاء کے وزیر مملکت

Posted On: 21 AUG 2024 5:58PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہاں نیشنل میڈیا سینٹر میں پہلے قومی خلائی دن کے موقع پر ایک تعارف میں میڈیا کے ساتھ بات چیت میں اعلان کیا کہ "چندریان- 3 ایک سنگ میل تھا، چندریان- 4 اور 5 اس کی پیروی کریں گے"۔

نیشنل میڈیا سنٹر، نئی دہلی میں آج  پہلےقومی خلائی دن کے شاندار جشن کے موقع پر  میڈیا کے ساتھ  تعارفی  بات چیت منعقد کی گئی۔

ہندوستان چاند پر اترنے والا چوتھا اور 23 اگست 2023 کو چاند کے جنوبی قطبی خطے میں پہنچنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ اس تاریخی کامیابی کو یاد گار بنانے کے لیے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 23 اگست کو "قومی خلائی دن" کے طور پر منانے کا اعلان کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019F6L.jpg

ہندوستان اپنا پہلا قومی خلائی دن، 23 اگست 2024 کو بھارت منڈپم کے  پلینری ہال میں صدر جمہوریہ ہند کی موجودگی میں منائے گا اور  اس کا موضوع  ہے "چاند کو چھوتے ہوئے زندگیوں کو چھونا: ہندوستان کی خلائی کہانی"۔

سائنس اور ٹکنالوجی اور  ارتھ سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی شعبے میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرنے کی ہندوستان کی کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا  کہ "گیان یان مشن 2025 میں پہلے ہندوستانی کو خلا ء میں بھیجے گا"۔  انہوں نے بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ڈی کے ترپاٹھی کے ساتھ اپنی حالیہ ملاقات کو بھی یاد کیا اور ہندوستانی بحریہ کے ساتھ بنیادی طور پر کریو ماڈیول کی بحالی کے لیے اسرو کی شراکت داری پر زور دیا۔

وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ نجی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے آغاز کے چند مہینوں کے اندر خلائی شعبے میں 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسٹارٹ اپس کے کردار پر زور دیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ خلائی شعبے میں ابتدائی طور پر بہت کم اسٹارٹ اپس تھے، لیکن اب اس میں تقریباً 300 اسٹارٹ اپس ہیں، جن میں سے بہت سے عالمی صلاحیت کے حامل ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کو یاد کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگلے 10 سالوں میں خلائی معیشت میں 5 گنا اضافہ ہوگا۔

تعارفی  تقریب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سری ہری کوٹا کے دروازے دنیا کے لیے کھولنے کا کریڈٹ وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا، تاکہ وہ  خلائی شعبے میں ہندوستان کی شاندار ترقی کا مشاہدہ کر سکے۔ اور  اس میں  ایک نجی لانچنگ اسٹیشن بھی موجود  ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0026TE8.jpg

سائنس اور ٹکنالوجی کے وزیر نے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ"بنیادی منصوبوں میں سے ایک 2035 تک بھارتیہ انترکش اسٹیشن کا قیام اور 2045 تک چاند پر ہندوستانی لینڈنگ ہے۔" انہوں نے یہ بھی بتایا کہ راکیش شرما گگن یان مشن ٹیم کی رہنمائی کر رہے ہیں اور سنیتا ولیمز کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اسرو کے سائنسی سکریٹری شانتنو بھاٹواڈیکر بھی بات چیت کے لیے وزیر موصوف کے ساتھ تھے۔ انہوں نے کہا کہ "اسرو نے ہمارے ملک کے سات زونوں میں تقریبات کی ایک سیریز کا اہتمام کیا۔ ہر زون نے ہندوستان کے خلائی سفر کو دکھانے کے لیے نمائشوں، خلائی سائنس میلوں، اور سائنس دانوں کے ساتھ انٹرایکٹو سیشنز کی میزبانی کی۔ تقریبات میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کے مظاہرے، ماڈل راکٹری ورک شاپس، خلائی مشنوں کے ورچوئل رئیلٹی تجربات، اور قومی سطح کے مقابلوں، بشمول اسرو روبوٹکس چیلنج اور بھارتیہ انترکش ہیکاتھون شامل تھے۔"

اس کے علاوہ، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جشن صرف سائنسی برادری کے لیے نہیں ہے بلکہ ہر ہندوستانی کے لیے ہے۔ ملک بھر کے اسکولوں اور کالجوں نے خلائی موضوعات والے مقابلوں، مباحثوں اور کوئزز میں حصہ لیا۔ تحقیقی تنظیموں، وزارتوں، اور غیر سرکاری تنظیموں نے اسرو کے ساتھ مل کر ورک شاپس اور آؤٹ ریچ پروگراموں کا انعقاد کیا، جس سے خلائی سائنس کو عوام کے لیے قابل رسائی بنایا گیا۔ ہندوستانی شہریوں کو خلائی نمائشوں کا دورہ کرنے، سائنس دانوں کے ساتھ بات چیت کرنے، اور یہاں تک کہ اسرو  مراکز میں لانچ کا براہ راست  مشاہدہ کرنے کا بھی موقع ملا۔

************

U.No:10072

ش ح۔وا۔ق ر



(Release ID: 2047393) Visitor Counter : 45