بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
ایم ایس ایم ای برآمدکنندگان
Posted On:
01 AUG 2024 4:59PM by PIB Delhi
بہت چھوٹی ،چھوٹی اور درمیانہ درجے کی صنعتوں کے وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرند لاجے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے ۔
حکومت نے مختلف اسکیموں، پروگراموں اور پالیسی پہل قدمیوں کے ذریعے ملک میں ایم ایس ایم ای شعبے کے لیے قرض تک آسان رسائی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔ لاگو کی گئی کچھ اسکیمیں درج ذیل ہیں:
i – بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے لئے قرض کی فراہمی کو آسان بنانے کے لیے، بغیر کسی ضمانت اور تیسرے فریق کی ضمانت کے بغیر زیادہ سے زیادہ 5 کروڑروپے تک کی کریڈٹ گارنٹی اسکیم نافذ کی گئی ہے۔
ii-پرائم منسٹر ایمپلائمنٹ جنریشن یعنی روزگار کے مواقع فراہم کرنے سے متعلق وزیر اعظم کے پروگرام (پی ایم ای جی پی ) قرض سے منسلک ایک بڑا سبسڈی پروگرام ہے، جس کا مقصدبہت چھوٹے صنعتی اداروں کے لئے خود روزگار پیدا کرنا ہے۔
iii - پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت 10لاکھ روپے تک ضمانت کے بغیر قرض فراہم کیا جاتا ہے۔ بڑھاتی ہے۔
iv-اسٹینڈ اپ انڈیا (ایس یو آئی ) اسکیم،درج فہرست ذاتوں (ایس سی ) یادرج فہرست قبائل(ایس ٹی ) کےکم از کم ایک قرض خواہ او رایک خاتون قرض خواہ کے لئے شیڈولڈ کمرشل بینکوں (ایس سی بیز) سے فی بینک شاخ 10 لاکھ روپے اور ایک کروڑروپے کے بقدر قرضوں کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
v- پی ایم وشوکرما اسکیم میں شامل 18 تجارتوں میں دستکاروں اورماہر کاریگروں کو قرض میں معاونت سمیت ،شروع سے اختتام تک مکمل تعاون فراہم کرنے کی بات کہی گئی ہے ۔
vi -11 جنوری 2023 کو اُدیم اسسٹ پلیٹ فارم کا آغازکیا گیا تاکہ غیر رسمی بہت چھوٹے کاروباری اداروں(آئی ایم ایز) کو ایم ایس ایم ایز کو کے رسمی دائرے میں لایاجاسکے ۔
vii- ترجیحی شعبے کے قرضے کے فوائد حاصل کرنے کے مقصد سے 2 جولائی 2021سے ایم ایس ایم ایز کے طورپر خردہ اور تھوک تاجروں کی شمولیت ۔
ایم ایس ایم ایز کی وزارت بین الاقوامی تعاون (آئی سی) اسکیم کو نافذ کرتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، اہل مرکزی / ریاستی حکومت کی تنظیموں اور صنعتی ایسوسی ایشنوں کو معاوضہ کی بنیاد پر مالی امداد فراہم کی جاتی ہے تاکہ بیرون ملک منعقد ہونے والی بین الاقوامی نمائشوں، میلوں اور خریدار۔ فروخت کنندہ ملاقاتوں میں ایم ایس ایم ایز کی شرکت کو آسان بنایا جا سکے۔ اس کے علاوہ، ہندوستان میں بین الاقوامی کانفرنس، سیمینار اور ورکشاپس کا انعقاد بھی اس اسکیم میں شامل ہے۔اس کے علاوہ آئی سی اسکیم کے نئے جزو کے تحت، پہلی بار برآمد کنندگان کی صلاحیت سازی (سی بی ایف ٹی ای )سے متعلق اسکیم جون 2022 میں شروع کی گئی، اس کے علاوہ نئے بہت چھوٹے ،چھوٹے اور درمیانہ درجے کے کاروباری اداروں کے برآمدکنندگان کو رجسٹریشن-نیز-ممبرشپ سرٹیفیکیشن (آرسی ایم سی) اور ایکسپورٹ انشورنس پریمیم اور ٹیسٹنگ اینڈ کوالٹی سرٹیفیکیشن برائے برآمدات پر ہونے والے اخراجات کے لیے معاوضہ فراہم کیا جاتا ہے۔آئی سی اسکیم کے تحت یہ اقدامات ایم ایس ایم ای شعبے میں برآمد کنندگان کی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔ ایم ایس ایم ای کی وزارت نے ایم ایس ایز کو مطلوبہ رہنمائی اور سرپرستی فراہم کرنے کے مقصد سے ملک بھر میں 60 ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن سنٹرزیعنی برآمدات کے لئےسہولت فراہم کرنے والے مراکز (ای ایف سیز) قائم کیے ہیں۔
حکومت نے ایکسپورٹ ہب انیشیٹو یعنی برآمدات کے مراکز قائم کرنے سے متعلق پہل قدمی کے طور پر ڈسٹرکٹ کے تحت اضلاع سے برآمدات کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ اضلاع میں برآمدی صلاحیت کی حامل مصنوعات/خدمات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ضلعی سطح پر اسٹیٹ ایکسپورٹ پروموشن کمیٹی (ایس ای پی سی ) اور ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ پروموشن کمیٹی (ڈی ای پی سی) تشکیل دے کر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں -یوٹیز میں ایک ادارہ جاتی میکانزم قائم کیا گیا ہے۔اس پہل کے تحت، تمام اضلاع کے لیےسپلائی چین میں موجودہ رکاوٹوں کی تفصیل اور موجودہ خامیوں کو دور کرنے کے لیے ممکنہ اقدمات کی نشاندہی کرنے والے ڈسٹرکٹ ایکسپورٹ ایکشن پلان تیار کیے جا رہے ہیں۔ ‘‘اضلاع بطوربرآمداتی مراکز’’ کے تحت ڈی جی ایف ٹی، اضلاع سے برآمدات کی حوصلہ افزائی کے لیے علاقائی حکام کے ذریعے ریاستوں اور اضلاع کے ساتھ ایکسپورٹ پروموشن آؤٹ ریچ ایونٹس کا انعقاد کر رہا ہے۔ اس میں برآمد کنندگان کے ساتھ معاونت اور سرپرستی سے متعلق اجلاس اور برآمدات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے سے متعلق اجلاس شامل ہیں۔
*****
U.No:9999
ش ح۔ع م ۔رم
(Release ID: 2046844)
Visitor Counter : 27