وزارت دفاع
شوریہ سمپراوہ 1.0 : ہندوستانی فوج نے قوم کی تعمیر کے اسٹریٹجک وژن میں سابق فوجیوں کے ساتھ تال میل کو مضبوط کیا
Posted On:
19 AUG 2024 5:22PM by PIB Delhi
مستقبل کے حوالے سے ایک امید افزا پہل میں، ہندوستانی فوج نے دہلی کے مانیک شا سینٹر میں سینئر تجربہ کار افسران شوریہ سمپراوہ 1.0 کے ساتھ باضابطہ بات چیت کی۔ یہ تاریخی تقریب، جس کی سربراہی جنرل اوپیندر دویدی، چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) نے کی، ہندوستانی فوج کے مستقبل کو تشکیل دینے اور قوم کی ترقی میں حصہ ڈالنے کے لیے تجربہ کار برادری کے بھرپور تجربے اور بصیرت کو بروئے کار لانے کی جانب ایک اہم قدم کی نمائندگی کرتا ہے۔
جنرل اپیندر دویدی نے اپنے ریمارکس میں سابق فوجیوں کا خیرمقدم کیااور دونوں یونیفارم اوراس کے بنا قوم کے لیے ان کی مسلسل خدمات کے لیے دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پہلی بات چیت صرف ایک ملاقات نہیں ہے بلکہ فوج کی موجودہ قیادت اورسابق فوجیوں کی برادری کے درمیان خیالات اور افکار کے سنگم کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ سابق فوجی برادری کے ساتھ منسلک ہو کر، فوج اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہے کہ ان کی انمول حکمت نہ صرف ہندوستانی فوج کی تبدیلی کے اقدامات کو فروغ دیتی ہے بلکہ سابق فوجیوں کو قوم سازی کے جاری اقدامات میں حصہ لینے اور وکست بھارت@2047 کے مقاصد کو حاصل کرنے کی ترغیب دیتی ہے۔
جنرل انیل چوہان، چیف آف ڈیفنس اسٹاف نے اپنا تبصرہ کرتے ہوئے سابق فوجیوں کو فوج کی منصوبہ بندی اور حکمت عملی میں ضم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا تجربہ ایک ناقابل تلافی اثاثہ ہے، جو ہندوستانی مسلح افواج کے طویل مدتی مقاصد کو حاصل کرنے میں ان کی تاثیر کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے۔ اس تقریب میں سابق فوجیوں اور سینئر قیادت کے درمیان غیر رسمی بات چیت بھی شامل تھی، جو آپس میں دوستی کے احساس کو فروغ دیتی ہے اور قوم کی خدمت کے مشترکہ مشن کو تقویت دیتی ہے۔
تقریب کی مرکزی خصوصیت ’’تبدیلی کی دہائی‘‘ کے روڈ میپ پر تفصیلی بریفنگ تھی۔ یہ جامع منصوبہ اگلی دہائی کے لیے ہندوستانی فوج کے اسٹریٹجک وژن کا خاکہ پیش کرتا ہے، جس میں جدید کاری، تکنیکی اختراع اور بہتر آپریشنل صلاحیتوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ یہ ایک بلیو پرنٹ ہے جو فوج کو مستقبل کے لیے تیار فورس کے طور پر پیش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جو روایتی اور ابھرتے ہوئے سیکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بات چیت میں درج ذیل کلیدی پیشکشیں بھی شامل تھیں:
- ہندوستانی فوج کی جدید کاری کے جاری اقدامات پر روشنی ڈالی گئی، خاص ٹیکنالوجی کے جذب پر توجہ مرکوز کی گئی ،جو انوینٹری اور صلاحیتوں میں انقلاب برپا کر رہی ہے۔ اس بحث نے فوجی اختراعات میں سب سے آگے رہنے کے لیے ہندوستانی فوج کے عزم کو اجاگر کیا۔
- ہندوستانی فوج کے نظام، عمل اور افعال کی جاری بہتری کے بارے میں بصیرت فراہم کی گئی۔ بات چیت کا مقصد مجموعی کارکردگی اور آپریشنل اور انتظامی تاثیر کو بڑھانا ہے۔
- ’’وکست بھارت 2047 میں ہندوستانی فوج کا کردار‘‘، قوم کی تعمیر میں ہندوستانی فوج کی اسٹریٹجک شراکت اور اگلی دہائی کے لیے اس کے وژن کا خاکہ پیش کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
- سینئر سابق فوجیوں کو انسانی وسائل کے انتظام، سابق فوجیوں کے امور اور انقلابی اگنی پتھ اسکیم کے شعبے میں جاری اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ ہندوستانی فوج کی ملک اور ہندوستانی فوج کی مجموعی بہتری کے لیے مسلسل ترقی پسند اصلاحات کرنے کے غیر متزلزل عزم پر زور دیا گیا۔
ایونٹ کو انٹرایکٹو ہونے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، جس میں سابق فوجیوں نے بحث و مباحثے اورغورو خوض کے سیشنز میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ ان کی آراء اور تجاویز تبدیلی کے اقدامات کو بہتر بنانے اور آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ اس باہمی تعاون کا نقطہ نظر اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ فوج کی مستقبل کی کامیابی کو آگے بڑھانے میں تجربہ کار سابق فوجیوں کی اجتماعی حکمت کو پوری طرح سے استعمال کیا جائے۔
جنرل اپیندر دویدی نے قوم کی تعمیر میں سابق فوجیوں کے اہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے انہیں حکومت ہند کے جاری اقدامات کے ساتھ فعال طور پر شامل ہونے کی ترغیب دی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ان کی مثالی خدمات اور لگن آنے والی نسلوں کی حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرتی رہےگی۔
شوریہ سمپراوہ1.0 نے سابق فوجیوں کو تمام آرمی کمانڈز کے جنرل آفیسرز کمانڈنگ ان چیف کے ساتھ بات چیت کرنے کا موقع بھی فراہم کیا۔ ان مباحثوں نے فوج کے موجودہ آپریشنل منظر نامے اور اسٹریٹجک ترجیحات کے بارے میں ان کی سمجھ کو مزید گہرا کیا، جبکہ ان کی فلاح و بہبود کے لیے فوج کے عزم کو بھی تقویت دی۔
آج کی بات چیت ہندوستانی فوج کے فوجی قیادت کے لیے زیادہ جامع اور آگے کی سوچ کے نقطہ نظر کی طرف سفر میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتی ہے۔ یہ ہندوستانی فوج کے اپنے وسیع خاندان کی طاقتوں سے فائدہ اٹھانے کی لگن کی عکاسی کرتا ہےاوراس بات کو یقینی بناتا ہے کہ خدمت کرنے والے اہلکار اور سابق فوجی دونوں ایک جدید، تبدیل شدہ فورس کے اس کے وژن کے لیے لازمی ہیں، جو قوم کے مستقبل کی حفاظت کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔
*************
ش ح ۔ اک ۔م ش
U. No.9983
(Release ID: 2046705)
Visitor Counter : 46