عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی) نے ایف آئی پی آئی سی / آئی او آر اے ممالک کے سول سرونٹس کے لیے پبلک پالیسی اور گورننس پر ایڈوانسڈ لیڈرشپ ڈویلپمنٹ پروگرام کامیابی سے مکمل کرلیا
سیشیلز، صومالیہ، جنوبی افریقہ، انڈونیشیا، سری لنکا، تنزانیہ، مڈغاسکر، فجی، کینیا، مالدیپ اور موزمبیق (11 ممالک) کے 40 سرکاری ملازمین نے 2 ہفتے تک جاری رہنے والے پروگرام میں شرکت کی
Posted On:
17 AUG 2024 7:04PM by PIB Delhi
نیشنل سینٹر فار گڈ گورننس (این سی جی جی) نے آج این سی جی جی، نئی دہلی میں ایف آئی پی آئی سی / آئی او آر اے خطے کے کثیر ممالک کے سرکاری ملازمین کے لیے پبلک پالیسی اور گورننس پر پہلا ایڈوانسڈ لیڈرشپ ڈیولپمنٹ پروگرام کامیابی سے مکمل کیا۔ یہ پروگرام 5 اگست سے 16 اگست، 2024 کے دوران منعقد کیا گیا تھا، جس میں سیشیلز، صومالیہ، جنوبی افریقہ، انڈونیشیا، سری لنکا، تنزانیہ، مڈغاسکر، فجی، کینیا، مالدیپ اور موزمبیق سے 40 ممتاز شرکا نے شرکت کی۔ شرکا ڈائریکٹر جنرل، سیکرٹری، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر، جنرل منیجر، سینئر ہیومن ریسورس آفیسر اور انڈسٹری کوآرڈینیٹر جیسے اہم عہدوں پر فائز ہیں اور اپنے متعلقہ ممالک میں اہم وزارتوں اور اداروں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
این سی جی جی کے ڈائرکٹر جنرل اور انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمہ (ڈی اے آر پی جی) کے سکریٹری جناب وی سرینواس نے اختتامی سیشن سے خطاب کیا۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ علم اور تجربات کا باہمی تبادلہ تمام شریک افسران کو اپنے ممالک میں گورننس کو بہتر بنانے اور عوامی پالیسیوں کے نفاذ میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔ انھوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انھوں نے پروگرام سے حاصل ہونے والی تعلیم اور تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئے بصیرت افروز اور تفصیلی پریزنٹیشنز پیش کرنے پر شرکت کرنے والے افسران کی تعریف کی جس سے بالآخر ممالک کو ایس ڈی جی اہداف کے حصول اور اپنے ممالک کو ان کے تجویز کردہ وژن سے آہنگ ترقی یافتہ بنانے میں مدد ملے گی۔
اختتامی تقریب کے دوران سیشیلز کی وزارت بلدیات کے ڈائریکٹر جنرل اور وفد کے رہنما ڈینس اے کلیرس نے اس اقدام پر بھارتی حکومت اور این سی جی جی کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ کس طرح ان سب نے مختلف ممالک میں معلومات کے اشتراک سے کافی کچھ حاصل کیا۔ انھوں نے کہا کہ پالیسی سازی اور عمل درآمد مساوات اور عملی نقطہ نظر کے بارے میں ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ صحت ، ڈیجیٹلائزیشن ، آدھار اور دیگر شعبوں میں بھارت کی طرف سے اچھی پالیسیاں اور بہترین اختراعی طور طریقوں کو سیکھنے کا ایک عمدہ تجربہ ہے۔ انھوں نے وضاحت کی کہ کس طرح وہ ملک کی امیر تاریخ اور ثقافت سے متاثر ہوئے۔
این سی جی جی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کورس کوآرڈینیٹر ڈاکٹر بی ایس بشٹ نے پروگرام کا خلاصہ پیش کیا۔ انھوں نے بتایا کہ کس طرح اہم موضوعات جیسے ایف آئی پی آئی سی / آئی او آر اے ممالک کی جیو پولیٹیکل اور اقتصادی صلاحیت ، وژن انڈیا 2047 ، سائبر سیکورٹی پالیسیوں کو نافذ کرنا ، پبلک پالیسی کے نفاذ پر نقطہ نظر ، ضلع انتظامیہ میں جدت طرازی ، ہیلتھ کیئر گورننس ، ڈیجیٹل انڈیا پروگرام ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ، ہر گھر جل یوجنا کے ذریعہ سوچھ جل کو فروغ دینا اور دیگر موضوعات پر سیشن کا احاطہ کیا گیا۔ اس بات کو بھی اجاگر کیا گئی کہ آئی ٹی ڈی اے دہرادون، ایف آر آئی دہرادون، ضلع میرٹھ کی ضلعی انتظامیہ، بھارتی پارلیمنٹ، پردھان منتری سنگھرالیہ اور تاج محل کے وسیع فیلڈ دوروں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی تاکہ سیکھنے کا جامع تجربہ فراہم کیا جاسکے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ موجودہ پروگرام کے تحت این سی جی جی نے بنگلہ دیش، کینیا، تنزانیہ، تیونس، سیشلز، گیمبیا، مالدیپ، سری لنکا، افغانستان، لاؤس، ویتنام، نیپال، بھوٹان، میانمار، ایتھوپیا، اریٹریا، صومالیہ، جنوبی افریقہ، انڈونیشیا، مڈغاسکر، فجی، موزمبیق اور کمبوڈیا سمیت 23 ممالک کے سرکاری ملازمین کو تربیت دی ہے۔
این سی جی جی کی چیف ایڈمنسٹریشن آفیسر محترمہ پرسکا پولی میتھیو نے بھی اختتامی سیشن میں شرکت کی۔ اس پروگرام کو ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر بی ایس بشٹ، ڈاکٹر سنجیو شرما، کو کورس کوآرڈینیٹر، جناب برجیش بشٹ، ٹریننگ اسسٹنٹ، مس منیشا بہوگنا، ینگ پروفیشنل اور این سی جی جی کی وقف ٹیم نے چلایا۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 9939
(Release ID: 2046351)
Visitor Counter : 62